اس وقت آپ کے سامنے ’تاریخ ابن خلدون‘ کی بارہویں اور آخری جلد ہے ۔ جس میں علامہ ابن خلدون نے 350ھ سے 800ھ تک دنیائے عرب میں پائے جانے والے ان قبیلوں کے سربراہوں اور ان کی قائم شدہ حکومتوں کا حال بیان کیا ہےجن کو مؤرخین نے تاریخ میں بت کم جگہ دی ہے۔ علامہ ابن خلدون کواس میدان میں دوسرے مؤرخین سے اس اعتبار سے بھی امتیازی حیثیت حاصل ہے کہ اس نے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کا سفر کیا تھا وہاں کے رہنے والوں سے ملاقاتیں کی تھیں۔ سلاطین اور حاکموں کے درباروں میں شریک ہوا تھا اس لیے جو معلومات اس کو مہیا ہو سکتی تھیں دوسروں کے لیے ممکن نہ تھا یہی وجہ ہے کہ اس قسم کے بیانات ہر قسم کے شکوک و شبہات سے بالاتر ہیں۔
زیرتکمیل