#390.14

مصنف : حافظ عماد الدین ابن کثیر

مشاہدات : 20493

تاریخ ابن کثیرترجمہ البدایہ والنہایہ ۔ جلد15

  • صفحات: 240
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7200 (PKR)
(بدھ 09 فروری 2011ء) ناشر : نفیس اکیڈمی کراچی

اس وقت آپ کے سامنے حافظ عماد الدین ابن کثیر کی شہرہ آفاق کتاب ’البدایۃ والنہایۃ‘ کا اردو قالب ’تاریخ ابن کثیر‘ کی صورت میں موجود ہے۔ اگر آپ عربی تاریخوں کامطالعہ کریں تو آپ کو صاف طور پر یہ بات معلوم ہو گی کہ عرب مؤرخوں نے اپنی تاریخوں میں تسلسل زمانی کا برابر خیال رکھا ہے ان کی ہر تاریخ آدم ؑ کی کے ذکر سے شروع ہوتی ہے اور پھر واقعات اور بیانات کا سلسلہ ان واقعات تک پہنچتا ہے جن میں ان کا لکھنے والا سانس لے رہا ہے ۔ ابن کثیر کی یہ تاریخ بھی دوسری تاریخوں کی طرح ابتدائے آفرینش سے شروع ہوتی ہے اور اس کے بعد انبیاء اور مرسلین کے حالات سامنے آتے ہیں، یہ کئی لحاظ سے اہم ہیں۔ اس سے پہلے جو تاریخیں لکھی گئی ہیں یا اس کے بعد جن تاریخوں کو دریافت کیا گیا ہے ان میں یہ تمام واقعات اساطیری ادب سے لیے گئے ہیں یا ان کو اسرائیلی روایتوں پر اکتفاء کرتے ہوئے آگے بڑھایا گیا ہے اس کے برعکس ابن کثیر نے اپنا تمام مواد قرآن ہی سے لیا ہے اور یہ اس کے ایمان اور یقین کے مضبوطی کی علامت ہے ۔ تاریخ ابن کثیر حضرت آدم سے لے کر عراق و بغداد میں تاتاریوں کے حملوں تک وسیع اور عریض زمانے کا احاطہ کرتی ہے اور غالباً سب سے پہلی تاریخ ہے جس میں ہزاروں لاکھوں سال کی روز و شب کی گردشوں، کروٹوں، انقلابوں اور حکومتوں کومحفوظ کیا گیا ہے۔ پھر ابن کثیر نے جن حالات و واقعات کا حاطہ کیا ہے وہ اس قدر صحیح اور مستند ہیں کہ ان کا مقابلہ کوئی دوسری کتاب نہیں کر سکتی۔

 

عناوین

 

صفحہ نمبر

امت محمدیہ پر اللہ تعالی کی رحمت

 

13

مصر کی فتح سے متعلق آنحضرت ﷺ کی پیشینگوئی

 

14

روم و فارس سےمتعلق آنحضرت ﷺ کی پیشینگوئی

 

15

حضرت عثمان ؓپر آنے والی مصیبت کی  پیشینگوئی

 

16

بحری جہاد میں اُم حرام بنت ملحان کی شہادت

 

17

ترکوں سے جنگ کے بارے میں اشادہ نبوی ﷺ

 

18

بارہ قریشی خلفاء امت مسلمہ کے حکمران ہوں گے

 

20

زمانہ اور پھر اس سے متصل زمانہ، اس کے بعد فسادات پھیل جائیں گے

 

21

ارض حجاز میں ایک بڑی آگ کی پیشینگوئی

 

22

دنیا تھوڑی سی باقی رہ گئی ہے، ارشاد نبوی ﷺ

 

23

قیامت کا قرب

 

24

فتنوں کا اجمالی ذکر اور پھر اس کی تفصیل

 

25

امت محمدیہ گمراہی پر جمع نہیں ہوگی

 

26

موت کی آرزو کرنے کی ممانعت

 

27

ہر سو سال بعد ایک مجدد کی پیدائش کی پیشینگوئی

 

28

آخری زمانے میں رونما ہونے والی چند برائیوں کا ذکر اگرچہ ان میں سے بعض ہمارے زمانے میں بھی پائی جاتی ہیں

 

29

جنت میں امیروں سے پہلے غریبوں کے داخل ہونے کا بیان

 

31

فصل

 

32

اہل بیت پر ہونے والے مظالم کی پیشین گوئی

 

34

فتنوں کی مختلف انواع کا بیان

 

36

گزرا ہوا زمانہ آنے والے سے بہتر ہوتا ہے

 

37

فسادکی کثرت زندہ لوگ مردوں پر رشک کریں

 

38

اہل جہنم کی دو قسموں کے ظہور کا اشارہ نبوی ﷺ

 

39

بڑوں میں فحاشی کے شیوع اور حکومت کے چھوٹے لوگوں کے قبضے میں جانیکی پیشینگوئی

 

40

ایسا فتنہ جس میں اپنے ہم نشین بھی خطرہ  ہوں گے

 

41

فتنوں کے وقت تکلیف برداشت کرنے اور بُرائی میں شرکت نہ کرنے کی نصیحت

 

42

فتنہ الاحلاس

 

43

ایسا فتنہ جس میں زبان کھولنا تلوار اٹھانے سے زیادہ سخت ہوگا

 

44

روم سے پہلے قسطنطنیہ فتح ہونے کی پیشینگوئی

 

45

فصل

 

45

قیامت کی نشانیاں

 

46

قیامت سے قبل دس نشانیاں

 

47

قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک کہ حضرت عیسی دجال کو قتل نہ کردیں

 

48

پکے عزم اور سچے ایمان سے ''لا الہ الا اللہ واللہ اکبر'' کہنا قلعوں کو گرا دے گا اور شہروں کوفتح کرا دے گا-

 

49

بعض بحری جزیروں، روم، فارس کےعلاقوں اور دجال کے خلاف جنگ کی پیشینگوئی

 

50

بیت المقدس کی مضبوط تعمیر مدینہ کی خرابی کا سبب ہوگی

 

51

اہل مدینہ مدینے سے نکل جائیں گے

 

52

قیامت سے پہلے کئی کذاب نبوت کا دعوی کریں گے

 

53

امت مسلمہ میں جہنم کی طرف بلانے والے  بھی آئیں گے

 

54

دجال کے بعض خصائل کا ذکر

 

55

دجال کی آگ اصل میں جنت اور اس کی جنت (جہنم) ہوگی

 

56

دجال کے بارے میں فاطمہ بن قیس کی حدیث

 

57

حدیث فاطمہ بن قیس کے مزید طرق

 

58

ابن صیاد مدینہ کے یہودیوں میں سے تھا

 

60

نواس بن سمعان کلابی کی روایت

 

63

عجیب وغریب روایات جن کی نسبت آپ کی طرف کی گئی ہے

 

68

دجال کے بارے میں کئی ایک روایتیں ہیں

 

69

حضرت ابوعبیدہ بن الجراح ؓکی روایت

 

70

دوسرا طریق

 

71

حضرت سفینہ کی روایت

 

72

حضرت سمرہ سے ایک اور روایت

 

73

حضرت جابر کی روایت

 

74

دنیا میں دجال کے فتنے سے بڑا کوئی فتنہ نہیں

 

75

حضرت ابن عمر کی روایت سالم کے طریق سے

 

76

سندومتن کے لحاظ سے ایک غریب حدیث

 

77

حضرت عائشہ ؓ کی روایات

 

78

دجال مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں داخل نہ ہوسکے گا

 

79

عبداللہ بن بسر کی روایت

 

81

حضرت محجن بن الادرع کی حدیث

 

82

ایک اور روایت

 

83

حضرت عمران بن حصین کی روایت

 

84

مذکورہ بالا احادیث کا ماحصل

 

85

دجال کے بارے میں تصریح قرآن کریم میں کیوں نہیں؟

 

86

ایک شبہے کا ازالہ

 

87

دجال کے شر سے حفاظت کے لیے بیان کئے گئے اور اورادوذکار کا بیان

 

89

دجال کی سیرت

 

90

دجال کی علامات

 

92

قرب قیامت میں حضرت عیسی ؑ کا نزول

 

97

بعض دیگر احادیث

 

98

قیامت سے پہلے کے بعض عجائبات

 

99

انبیاء کرام آپس میں علاتی بھائی ہیں

 

100

نبی کریم ﷺ کی حضرت عیسی ؑ سے قرابت

 

101

حضرت عیسی ؑ کی علامات

 

102

ایک اشکال او راس کا حل

 

104

عرب کے قریب آچکنے والے ایک شر کی طرف اشارہ نبوی ﷺ

 

105

یاجوج ماجوج کا خروج

 

106

ذوالسویقتین کےہاتھوں کعبہ شریف کی بربادی کی پیشینگوئی

 

108

حج و عمرہ کرنے والے یاجوج ماجوج کے بعد بھی ہوں گے

 

109

فصل

 

110

فصل

 

111

فصل

 

113

جس کو علم ہو وہ بات کرے، جسے نہ ہو وہ خاموش رہے

 

114

جب دشمن برسرپیکار ہو تو ہجرت کرنے والوں کی ہجرت مقبول نہ ہوگی

 

116

قیامت سے پہلے دھویں کا ذکر

 

118

قیامت کے قریب بجلیاں کثرت سے گریں گی

 

120

ان امور کا ذکر جن سے پہلے قیامت نہیں آسکتی

 

121

قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی علم کی کمی اور جہالت کی زیادتی بھی ہے

 

122

قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ امانتوں کو ضائع کیا جانے لگے گا

 

125

قرب قیامت میں وقت سے برکت کے خاتمے کی طرف اشارہ نبوی ﷺ

 

126

آخری زمانے والوں کی علامات

 

128

قیامت موحد پر قائم نہ ہوگی

 

129

قیامت بدترین لوگوں پر واقع ہوگی

 

130

حضور ﷺ کا ارشاد مبارک:''مجھے اور قیامت کو اس طرح (یعنی آگے پیچھے) بھیجا گیا ہے-''

 

131

پانچواں طریق

 

132

حضرت ابوہریرہ ؓکی روایات

 

133

حضرت ابن عمر ؓسے ایک اور طریق

 

134

اپنے زمانے کے لوگوں کے بارے میں آپ ﷺ کا ارشاد کہ :''سوسال کے بعد ان میں کوئی فرد موجود نہیں رہے گا''-

 

135

حضرت جابر ؓکی ایک اور روایت

 

136

قرب قیامت کا  تذکرہ او ریہ کہ وہ بلا شبہ آئے اور اچانک آئے گی نیز یہ کہ اس کا معین وقت اللہ کے علاوہ کسی کو معلوم نہیں-

<

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 85100
  • اس ہفتے کے قارئین 118928
  • اس ماہ کے قارئین 1735655
  • کل قارئین111057093
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست