خدمت حدیث بھی بلاشبہ عظیم شرف وسعادت ہے او راس عظیم شرف اور سعادت کبریٰ کے لیے اللہ تعالیٰ نےہمیشہ اپنی مخلوق میں عظیم لوگوں کاانتخاب فرمایا انہی سعادت مند چنیدہ شخصیات میں سرفہرست مجددِ ملت ،محدثِ عصر علامہ شیخ ناصر الدین البانی(1914۔1999ء) کا نام عالی شان ہے جنہوں نے ساری زندگی شجرِ حدیث کی آبیاری کی ۔امام البانی حدیث وفقہ کے ثقہ اما م تھے تما م علوم عقلیہ ونقلیہ پر عبور واستحضار رکھتے تھے ۔آپ کی شخصیت مشتاقان علم وعمل کے لیے نعمت ربانی تھی اورآج بھی آپ کی علمی وتحقیقی او رحدیثی خدمات اہل علم او رمتلاشیان حق کےلیے روشن چراغ ہیں۔آپ کی خدمات کے اثرات وثمرات کودیکھ کر ہر سچا مسلمان یہی محسوس کرتا ہے کہ اللہ تعالی نے آپ کوتجدیدِ دین کے لیے ہی پیدا فرمایا تھا۔علامہ ناصر الدین البانی کاشمار ان عظیم المرتبت شخصیات میں ہوتاہے کہ جنہوں نے علمی تاریخ کےدھارے کا رخ بدل دیا ۔شیخ البانی نے اپنی خدمات حدیث سے امت میں احادیث کی جانچ پرکھ کاشعور زندہ کیا۔شیخ کی ساری زندگی درس وتدریس اور تصنیف وتالیف میں گزری ۔ان کی مؤلفات اور تعلیقات کی تعداد تقریبا دوصد سے زائد ہے۔دور حاضر میں شیخ البانی نے احادیث کی تحقیق اور تخریج کا جو شاندار کام کیا ہے ماضی میں اس کی مثالی نہیں ملتی ۔زیر نظر کتاب سلسلة احاديث الصحيحة شیخ کی عظیم الشان تصانیف میں سے ہے جس میں شیخ نے عوام الناس کے فائدے کےلیے مختلف ابواب ،فصول،مسائل اور فوائد سےمتعلقہ صحیح احادیث کو جمع کردیا ہے ۔شیخ نے اس کتاب میں تبویب بندی اور کسی خاص ترتیب کا لحاظ نہیں رکھا بلکہ تخریج وتحقیق کے اصول وقواعد کے مطابق جیسے جیسے احادیثِ صحیحہ میسر آتی گئیں انہیں کتاب میں قلم بند کرتے رہے۔اور مختصراً متونِ احادیث ،اسانید طرق اور رواۃ پر بھی بحث کرتے ہوئے فقہی فوائد پر بھی روشنی ڈالی ہے اور بعض مقامات پر کسی خاص موضوع پر طویل ابحاث بھی پیش کی ہیں ۔ فضیلۃ الشیخ ابو میمون محمد محفوظ اعوان ﷾ نے سلسلہ احادیث الصحیحہ کا ترجمہ کرنے کے علاوہ اس کتاب کی فقہی ترتیب،کتاب بندی،باب بندی اور تخریج وغیرہ کا کام بھی سر انجام دیا ۔ انصار السنہ پبلی کیشنز،لاہور نے اسے 6جلدوں میں شائع کیا ہے۔ اللہ تعالی شیخ البانی اس کتاب کو طباعت کےلیے تیار کرنے والے تمام احبا ب کی جہود کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا)
باب:۔۔۔۔۔ |
|
568 |
مؤمن کی مثال اچھی ہے |
|
568 |
باب:۔۔۔ |
|
569 |
اللہ کا واسطہ دے کر سوال کرنے کی مذمت نیز اس کی مذمت کہ جس نے اس کو منع کیا |
|
570 |
کاہن کے پاس آنا بھی کفریات میں سے ہے |
|
571 |
جاہلیت والے کاموں مین انشا کا مؤاخذہ کب ہوگا |
|
571 |
جب کوئی شخص اسلام قبول کرے تو اس کے لیے وہی ہے جو ایک مسلمان کے لیے ہے |
|
572 |
علوم نجوم کو حاصل کرنے کی مذمت |
|
572 |
اس شخص کے بارے میں کہ جس نے اچھائی یا بُرائی کی طرف رہنمائی کی |
|
573 |
کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر کیا کہا جائے |
|
573 |
اللہ کے لیے محبت کرنے کی فضیلت |
|
573 |
ریاکاری کی مذمت |
|
574 |
لاالہ الا اللہ کی فضیلت |
|
574 |
مسلمان کی علامات |
|
574 |
جو شرک او رناحق قتل سے بچا جنت میں داخل ہوگا |
|
574 |
اللہ سے دعا کرنا رحمۃ ہے |
|
575 |
شرک کی مذمت |
|
575 |
جس نے اللہ کی توحید کی گواہی دی وہ مامون (امن میں ) ہے |
|
576 |
مؤمن مؤمن کی خیر خواہی کرتا ہے |
|
576 |
مسلمان سے تکلیف کو دور کرنے کی فضیلت |
|
576 |
اجتماعیت میں مسلمانوں کی مثال |
|
577 |
ایمان کا سب سے مضبوط کڑا اللہ کے لیے محبت کرنا اور اللہ کے لیے ہی نفرت کرنا ہے |
|
577 |
باب: منکرین قدر کے بارے میں نازل شدہ آیات |
|
578 |
حدیث کی تبلیغ او راس کو یاد کرنے کی فضیلت |
|
578 |
نظر بد لگنا حق ہے |
|
579 |
لوگوں کی چار او راعمال کی چھ قسمیں ہیں |
|
579 |
باب: دو مٹھیوں والی حدیث |
|
580 |
باب: معجزہ نبوی ﷺ کا بیان |
|
580 |
اچھے خواب بندہ کے لیے اللہ کی طرف سے خوشخبری ہے |
|
581 |
باب : نبی کریم ﷺ پرایمان نہ لانے والے کا انجام |
|
581 |
توحید کی فضیلت |
|
581 |
باب: کفر کے ساتھ عمل صالح باعث نجات نہیں اگرچہ دور جاہلیت میں کیا ہو |
|
582 |
افضل اعمال اور ان میں سے ہلکے ترین اعمال |
|
582 |
زمانہ کو گالی دینے کی مخإلفت |
|
583 |
اپنے مقدر کا رزق جب تک کوئی کھا نہ لے وہ فوت نہیں ہوگا |
|
583 |
انجام آخری عمل کے ساتھ ہے |
|
583 |
نحوست نہیں ہے |
|
584 |
تین چیزوں میں نحوست ہے |
|
584 |
نظر بد لگنا حق ہے |
|
585 |
کوڑی سے بھاگنا |
|
586 |
فال کیا ہے؟ |
|
586 |
اللہ کی مخلوق میں مؤمن سب سےبہتر ہے |
|
587 |
ایمانیات میں سے یہ بھی ہے کہ اپنے بھائی کیلئے وہی پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے |
|
587 |
باب: تقدیر کے خیروشر پرایمان لانا واجب ہے |
|
587 |
کفر کے ہوتے اعمال صالحہ فائدہ نہیں دیں گے |
|
587 |
یہ عقیدہ کہ جو میرے لیے ہے وہ ضرور ہوگا ایمان میں سے ہے |
|
588 |
ایک ہی دل میں خیر اور شر کا جمع ہونا ناممکن ہے |
|
588 |
اللہ سے اُمید اور خوف کی فضیلت |
|
589 |
باب: غرور و تکبر کی حقیقت |
|
589 |
متشابہ امور سےبچنا ہی خیرہے |
|
589 |
بارہ خلیفہ قریش میں سے ہوں |
|
590 |
بعض سوال کفر ہیں |
|
590 |
کبیرہ گناہ کرنے والا گناہ کی حالت میں مؤمن نہیں رہتا |
|
590 |
مؤمن صاحب بصیرت ہوتا ہے |
|
591 |
بیکار سوالوں اور اس کے جواب سے اللہ کی پناہ پکڑنی چاہیے |
|
591 |
ساتوں آسمان اور زمینوں کواللہ کے ہاتھوں میں پکڑنے کے بارے میں |
|
591 |
باب: نبی ﷺ کی محبت کا بیان |
|
592 |
اللہ کا ارادہ ہر چیز پر غالب ہے |
|
592 |
کسی بھی شخص کی عزت تقویٰ کی وجہ ہے ناکہ تخلیقی اعتبار سے |
|
592 |
قریبی رشتہ داروں کو ڈرانے کے بارے میں |
|
593 |
باب: عبادت میں میانہ روی اختیار کرنا اور اس کی حکمت کا بیان |
|
594 |
نیک ظالم سے نیکیاں چھین لی جائیں گی |
|
594 |
باب: نصف شعبان سے متعلقہ ثابت شدہ امور |
|
594 |
کچھ اہل توحید کو جہنم میں عذاب دیا جائے گا |
|
595 |
ناپسندیدہ خواب بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے |
|
595 |
زمانہ کو گالی دینا حرام ہے |
|
596 |
اللہ کے فضل اور اس کی رحمت کا بیان |
|
596 |
رات اور دن میں خوب خرچ کرنا بھی اللہ کے خزانوں میں کوئی کمی نہیں کرتا |
|
596 |
جس نے سوال کیا کہ اللہ کو کس نے پیدا کیا اس کو کیا کہا جائے |
|
597 |
قسموں ، نذٍروں اور کفارات کا بیان |
|
|
جو اللہ چاہے اور فلاں چاہے کہنے کی حرمت |
|
598 |
آباواجداد کی قسم اٹھانا حرام ہے |
|
598 |
باب: امانت کی قسم کھانے کی ممانعت |
|
599 |
جھوٹی قسم برکت کو ختم کردیتی ہے |
|
600 |
جھوٹی قسم کا گناہ |
|
601 |
نذر کا کفارہ قسم کے کفارہ کی طرح ہے |
|
601 |
نذر تو بس وہی ہے کہ جس سے اللہ کی رضا تلاش کی جائے |
|
601 |
نافرمانی اور جس چیز کا مالک نہیں ہے اس میں نذر نہیں ہے |
|
602 |
نذر کی قسمیں |
|
603 |
بلا شبہ نذر تقدیر میں کچھ فائدہ نہیں پہنچاتی |
|
603 |
مشقت والے امور میں نذر پوری نہیں کی جائے گی |
|
604 |
خواب کی تعبیر کے لیے کسی کو قسم نہ دی جائے گی |
|
604 |