اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی راہنمائی کے لیے جن جلیل القدر ہستیوں کو منتخب فرمایا،انہیں رسول و نبی کہا جاتاہے۔سلسلہ انبیاء ورسل ؑ کی آخری کڑی آقائے دو جہاں حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ ﷺ ہیں جن پر سلسلہ نبوت ورسالت مکمل ہوا اور اب رہتی دنیا تک انہی کی اتباع و اطاعت ہی فلاح و کامرانی کی ضامن ہے۔مسلمان اپنی تمام تر کمزوریوں کے باوجود جناب محمد رسول اللہ ﷺ سے جو محبت وعقیدت رکھتے ہیں،اسی نے انہیں ایک امت واحدہ بنارکھا ہے۔یہی چیز کفار کے لیے پریشانی کا باعث ہے اور وہ اس تعلق کو ختم یا کمزور کرنے کے لیے ناپاک جسارتیں کرتے رہتے ہیں۔کبھی وہ آپ ﷺ کے خاکے بناتے ہیں اور کبھی آپ ﷺ پر لایعنی اعتراضات اور الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہیں۔جس کا مقصود یہ ہوتا ہے کہ آپ ﷺ کی نبوت و رسالت کو مشکوک کیا جائے۔لیکن مسلمان اہل علم نے ان کے اعتراضات کا جواب دے رکھا ہے اور اپنی کتابوں میں نبوت ورسالت محمدی کے ایسے مضبوط دلائل و براہین پیش کیے ہیں ،جنہیں جھٹلانا ممکن نہیں۔زیر نظر کتاب میں بھی اسی کو موضوع بحث بنایا گیا ہے جس سے ایمان بالرسالت میں مزید ایقان و استحکام پیدا ہو گا۔ان شاء اللہ
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
11 |
باب اول:سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی نبوت پر آپ ﷺ کے اخلاق اور کردار کی شہادتیں |
|
|
حضرت رسول کریم ﷺ کا وصف جودو سخا |
|
20 |
حضرت رسول کریم ﷺ کا وصف عفووحلم |
|
27 |
حضرت رسول کریم ﷺ کا خلق زہد و ورع |
|
34 |
حضرت رسول کریم ﷺ کا وصف تواضع |
|
45 |
حضرت رسول کریم ﷺ کی خشیت و عبادات |
|
51 |
باب دوم:حضرت رسول کریم ﷺ کی نبوت پر گزشتہ الہامی کتابوں اورنبیوں اوران کے امتیوں کی شہادتیں |
|
60 |
حضرت موسیٰ اور حبقوق کی شہادتیں |
|
70 |
یہودیوں کے ممتاز عالم عبداللہ بن سلام کی شہادت |
|
79 |
مستجاب الدعوات یہودی بزرگ کی شہادت |
|
84 |
باب سوم:نبوت محمدیہ کا تابندہ پائندہ معجزہ |
|
|
سردار قریش ولید بن مغیرہ کا اعتراف حق |
|
93 |
سربراہ قریش عتبہ بن ربیعہ کا اعتراف حق |
|
93 |
یورپین مستشرقین کے اعترافات |
|
94 |
باب چہارم:اللہ تعالیٰ کا آپ ﷺ کی دعاؤں کا قبول فرمانا |
|
|
ایک اعرابی کی درخواست اور اس کی قبولیت |
|
106 |
حضرت انس بن مالک کے لیے آپ کی دعا اور اس کی قبولیت |
|
108 |
ایک تاجر کے لیے برکت کی دعا اور اس کی قبولیت |
|
109 |
حضرت ابو ہریرہ ؓکے لیے آپ کی دعا اور اس کی قبولیت |
|
110 |
کفار قریش کی بدتمیزیوں پر آپ ﷺ کی بدعا اور اس کی قبولیت |
|
113 |
ایک متکبر کے گستاخانہ جواب پر آپ ﷺ کی بددعا اور اس کی قبولیت |
|
119 |
آپ ﷺ کی تسلی وتشفی کو مسترد کرنے والے بدو پر آپ کی بددعااور قبولیت |
|
120 |
باب پنجم:اللہ تعالی ٰ کا اپنے رسول کریم ﷺ کی حفاظت کرنا |
|
|
سردارن قریش کا آپ کے قتل کا معاہدہ کرنا اور اللہ تعالیٰ کا انہیں بے ہمت کردینا |
|
126 |
ابو جہل ملعون کا آپ کی طرف بڑھنا اور فرشتوں کا روکنا |
|
127 |
اللہ تعالیٰ کا آپ کو ام جمیل زوجہ ابی لہب کی بدکلامی سے بچانا |
|
129 |
سفر ہجرت میں اللہ تعالیٰ کا آپ ﷺ کی حفاظت کرنا |
|
130 |
اللہ تعالیٰ کا آپ کو یہودی عورت کے زہریلے گوشت سے بچانا |
|
136 |
اللہ تعالیٰ کا آپ کو غورث بن حارث کے وار سے بچانا |
|
137 |
باب ششم:آپ ﷺ کے لعاب مبارک اور پھونک سے مریضوں کا شفایاب ہونا |
|
|
حیدر کرار ؓکا شفایاب ہونا |
|
140 |
حضرت سلمہ بن اکوع کی کٹ جانے والی ٹانگ کا صحیح وسلامت ہو جانا |
|
141 |
خشعمیہ خاتون کے بیٹے کا عقیل و فہیم ہو جانا |
|
142 |
باب ہفتم:معجزات رسول ﷺ |
|
|
پہلا معجزہ:شق قمر |
|
146 |
دوسرا معجزہ:کجھور کے درخت کا چل کر سامنے آنا |
|
149 |
تیسرا معجزہ:دو درختوں کا آپ ﷺ کی فرمانبرداری کرنا |
|
150 |
چوتھا معجزہ:ایک درخت کا آپ ﷺ کے اشارے پر چلتا ہوا آنا |
|
151 |
پانچواں معجزہ:آپ ﷺ کے ہاتھوں میں کنکریوں کا تسبیح پڑھنا |
|
151 |
چھٹا معجزہ:جمادات کا آپ ﷺ کو سلام کرنا |
|
154 |
ساتواں معجزہ:پہاڑی کیکر کا تین مرتبہ شہادتین کی گواہی دینا |
|
155 |
آٹھواں معجزہ:کجھور کے تنے کا بلک بلک کر رونا |
|
156 |
باب ہشتم:حضرت رسول کریم ﷺ کی دعا اور لعاب کی برکت سے مأکولات و مشروبات کی مقدار کا بڑھ جانا |
|
|
قلیل کجھوروں کا سینکڑوں من بڑھ جانا |
|
159 |
صاع بھر آٹے اور اندازا چار کلو گوشت کا ہزرا آدمیوں کو کفایت کرجانا |
|
160 |
چند کلو اناج سے چودہ سو آدمیوں کا سیر ہو جنا |
|
164 |
پیالہ بھر دودھ کا ستر اصحاب صفہ کو کافی ہو جانا |
|
170 |
حضرت رسول کریم ﷺ کی انگشتان مبارک سے پانی کے چشمے کا موجزن ہونا |
|
175 |
آپ ﷺ کے روئے انور کی دھون سے چشمتے کا موجزن ہونا |
|
178 |
ام مالک کے مشکیزے میں ہروقت گھی کا موجود رہنا |
|
179 |
تھوڑے پانی سے کثیر ہونے کا ایک واقعہ |
|
183 |
حضرت رسول کریم ﷺ کے ہاتھ کی برکت سے دودھ کا اترآنا |
|
183 |
باب نہم:آپ کی پیش گوئیاں جو آپ کی زندگی میں سچ ثابت ہو ئیں |
|
|
آندھی کے طوفان کی پیش گوئی |
|
188 |
فارسیوں پر رومیوں کے غلبے کی پیش گوئی |
|
189 |
خفیہ خط کی پیش گوئی |
|
193 |
شیطان کے چوری کے لیے آنے کی پیش گوئی |
|
194 |
باب دہم:آپ ﷺ کی وہ پیش گوئیاں جو آپ کی رحلت کے بعد سچ ثابت ہوئیں |
|
|
پیش گوئیوں پر مشتمل خطبہ |
|
196 |
غزوہ تبوک میں کی جانے والی پیش گوئیاں |
|
201 |
پہاڑ سے آگ نکلنے کی پیش گوئی |
|
205 |
جھوٹے مدعیان نبوت کی پیش گوئی |
|
207 |
منکرین حدیث کے نمودار ہو نے کی پیش گوئی |
|
211 |
باب یازدہم:حضرت رسول کریم ﷺ کی اپنے معاصرین کے بارے میں چند پیش گوئیاں |
|
|
عشرہ مبشرہ ؓ اجمعین میں سے چھ صحابہ کی شہادت کی پیش گوئی |
|
215 |
سیدنا ابو عبداللہ حسین ؓبن علی ؓکی شہادت کی پیش گوئی |
|
220 |
ام ورقہ ؓکی شہادت کی پیش گوئی |
|
220 |
ایک جانباز کے جہنمی ہونے کی پیش گوئی |
|
229 |
غلبہ روم کی پیش گوئی |
|
231 |
باب دوازدہم:حضرت رسول کریم ﷺ کی اپنی امت کی فتوحات کی خوش خبریاں |
|
|
ایک سے سترہ تک خوشخبریاں |
|
234۔260 |
باب سیزدہم:حضرت رسول کریم ﷺ کا فتنوں کی خبریں دینا |
|
|
پہلا فتنہ :شہادت عثمان ذوالنورین ؓ |
|
262 |
دوسرا فتنہ :جنگ صفین |
|
262 |
تیسرا فتنہ:ظہور خوارج |
|
265 |
چوتھا فتنہ:جنگ جمل |
|
268 |
سیدنا محمدبن مسلمہ ؓکی منقبت |
|
269 |
سیدنا حسن بن علی ؓکی منقبت |
|
269 |
باب چہاردہم:حضرت رسول کریم ﷺ کا قرب قیامت کی علامات بیان کرنا |
|
|
پہلی علامت اور اس کا ظہور |
|
272 |
دوسری علامت اور اس کا ظہور |
|
274 |
تیسری علامت |
|
275 |
چوتھی علامت |
|
275 |
پانچویں علامت |
|
276 |
چھٹی علامت |
|
277 |
ساتویں علامت |
|
278 |
آٹھویں علامت |
|
279 |
نانویں علامت جو نبوت محمدیہ کی سچائی کی حیران کن دلیل ہے |
|
279 |
دسویں علامت |
|
283 |
گیارہویں علامت |
|
284 |
بارہ سے بائیس تک علامات |
|
284۔294 |
دعوت ایمان و اپیل شرم وحیا |
|
296 |