رسول کریم ﷺ کی عزت،عفت، عظمت اور حرمت اہل ایمان کا جز وِلاینفک ہے اور حبِ رسول ﷺ ایمانیات میں سے ہے اور آپ کی شانِ مبارک پر حملہ اسلام پر حملہ ہے عصر حاضر میں کفار ومشرکین کی جانب سے نبوت ورسالت پر جو رکیک اور ناروا حملے کیے گئے دراصل یہ ان کی شکت خودردگی اور تباہی وبربادی کے ایام ہیں نبی کریم ﷺ کی توہین کرنے والے کی سز ا قتل کے حوالے سے کتبِ احادیث اورتاریخ وسیرت میں بے شمار واقعات موجود ہیں ۔ شیخ االاسلام اما م ابن تیمیہ کی متنوع خدمات کادائرہ بہت وسیع ہے آپ نے ہر میدان میں دفاع او رغلبۂ اسلام کی خاطر خدمات سرانجام دیں ۔ شیخ الاسلام کی مساعی جمیلہ میں سے ایک خوبصورت کارنامہ '' الصارم المسلول علی شاتم الرسول ﷺ ''ہے جو کہ آپ نے ایک عساف نصرانی کے جواب میں تصنیف فرمائی جس کا ترجمہ کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہے ۔زیر نظرکتاب '' گستاخ رسول کی سزا'' دراصل مختصرالصارم المسلول علی شاتم الرسول ﷺ کا اردو ترجمہ ہے یہ اختصار آٹھویں صدی ہجری کے علامہ محمدبن علی الحنبلی(متوفی778ھ) نے کیا اور اس کے ترجمہ کی سعادت محمدخبیب﷾ نے حاصل کی اور ادارہ تحقیقات سلفیہ ،گوجرانوالہ نے اسے حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے صاحب اختصار نے '' الصارم المسلول'' میں موجود تمام آیات واحادیث ،اجماع،آثارصحابہ اور ان سے استدلال واجتہاد کو حسن ترتیب سے چن لیا ہے کہ جس سے استفادہ کرنا ہر خاص وعام کے لیے آسان ہوگیا ہے ۔ اللہ تعالی کتاب ہذا کےمصنف ،مترجم ،اور ناشرین کی مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
14 |
صاحب المختصر کا مختصر تعارف |
|
17 |
تمہید |
|
19 |
کتاب میں چار مسائل ہیں |
|
20 |
پہلا مسئلہ گستاخ رسول خواہ وہ مسلمان ہو یا کافر واجب القتل ہے |
|
21 |
اجماع کا بیان |
|
22 |
مزید توضیح |
|
23 |
امام مالک اور امام احمد کا مذہب اور اس کی تحقیق |
|
24 |
امام شافعی اور امام ابو حنیفہ کا مذہب |
|
26 |
گستاخ رسول کے واجب القتل ہونے کے دلائل |
|
27 |
قرآن مجید کے دلائل |
|
27 |
پہلی تا پانچویں دلیل |
|
27 |
فصل ایسی آیات جو گستاخ رسول کے قتل اور کفر پر دلالت کرتی ہیں اگر وہ حلیف نہ ہو |
|
36 |
پہلی تا آٹھویں دلیل |
|
36 |
فصل احادیث سے ثبوت |
|
54 |
پہلی تا پندرہویں حدیث |
|
55 |
جس مسئلہ پر یہ احادیث دلالت کرتی ہیں |
|
88 |
فصل اجماع صحابہ |
|
90 |
اجماع کے ثابت ہونے کی کیفیت |
|
90 |
گستاخ رسول کو حضرت عمر نے قتل کروایا |
|
92 |
حضرت ابن عباس کا قول جو کسی بھی نبی کی گستاخی کرے |
|
92 |
گستاخ رسول کے قتل کے بارے میں صحابہ کے مختلف فیصلے |
|
93 |
اقدار کا تحفظ مختلف انداز سے |
|
95 |
پہلا تو دسواں انداز |
|
96 |
معاہدہ کی پاسداری اللہ تعالیٰ اور مسلمانوں کا حق ہے |
|
98 |
دوسرا مسئلہ گستاخ رسول کا قتل نامزد ہے |
|
102 |
اکثر اہل علم کے اس پر اجماع کا بیان کرنا |
|
102 |
اس کے قتل کی دو وجوہات ہیں |
|
102 |
دیگر مسالک میں اس کے قتل میں اختلاف اور اس کی تحقیق |
|
103 |
تیسرا مسئلہ وہ بغیر توبہ کروائے قتل کیا جائے گا چاہے مسلمان ہو یا کافر |
|
108 |
امام شافعی امام ابو حنیفہ اور امام کا موقف |
|
109 |
گستاخ کی توبہ کے بارے میں ان اصحاب کے ہاں تین روایات |
|
110 |
امام مالک اور شافعی کا موقف |
|
113 |
چوتھا مسئلہ مذکورہ گستاخی اور محض کفر کے مابین فرق |
|
115 |
پیش لفظ جس کا بیان کرنا ضروری ہے |
|
116 |
گستاخ کے کفر پر اجماع کا بیان کرنا |
|
117 |
دوبارہ مسئلہ کا ذکر |
|
117 |
اس مسئلہ میں بعض علماء کی تصریحات |
|
118 |
نبوت کی گستاخی میں مخصوص الفاظ کا ذکر |
|
125 |
گستاخی دو اقسام کی ہے |
|
130 |
گستاخ اگر ذمی ہو |
|
135 |
اللہ کی گستاخی کی دو قسمیں ہیں |
|
136 |
دیگر انبیاء کی گستاخی کا حکم وہی جو ہمارے نبی کی گستاخی کا ہے |
|
140 |
جو ازواج النبی کو گالی دے |
|
140 |
جو کسی ایک صحابی کی گستاخی کرے |
|
141 |
قرآن مجید |
|
143 |
احادیث |
|
143 |
آثار |
|
149 |
اس کا حکم جو مطلق طور پر لعنت کرتا ہے اور مذمت کرتا ہے |
|
157 |