سیرت ابن ہشام رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ پر لکھی جانے والی ابتدائی کتب میں سے ہے ۔اللہ تعالیٰ نے اسے جو پذیرائی اور شرف قبولیت بخشا ہے اس کے اندازے کے لیے یہی بات کافی ہے کہ ہر دور میں سیرت طیبہ کے مصنفین کے لیے یہ کتاب بنیادی اہمیت کی حامل رہی ہے اور اسے تاریخ وسیرت کے ابتدائی ماخذ ومصادر میں کلیدی اہمیت حاصل ہے ۔ابن ہشام نے سیرت نگاری میں اپنے پیش رو امام ابن اسحق ؒ کی ’کتاب المبتدا والمبعث والمغازی‘کو بنیاد بنایا اور اس میں جا بجا ترمیمات اور اضافوں سے کتاب کی افادیت کو دو چند کر دیا یہ کتاب نئی شکل میں سیرت ابن ہشام سے معروف ہوئی۔یہ سیرت ابن ہشام کا رواں اردو ترجمہ ہے جس سے اردو دان طبقہ کے لیے بھی سیرت کی اس عظیم الشان کتاب سے استفادہ سہل ہوگیا ہے ۔امید ہے شائقین علم اس کے مطالعہ سے مستفید ہوں گے۔(ط۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
21 |
آنحضرت ﷺ کا شجرہ نسب،باب 1 |
|
22 |
باب2:عمرو بن عامر کا یمن سے نکلنا اور سدمارب کا قصہ |
|
29 |
باب3:ابی کرب تبان اسعد کی یمن پر حکومت |
|
33 |
باب4:تبان کا جانشین |
|
39 |
باب5:نجران میں عیسائیت کی ابتدا اور اصحاب الاخدود |
|
41 |
باب6:اہل حبشہ کی یمن پر حکومت |
|
47 |
بیت اللہ پر ابرہہ کی یورش |
|
50 |
باب8:واقعہ اصحاب فیل سے متعلق اشعار |
|
54 |
باب9:سیف بن ذی یزن |
|
57 |