سیرت ابن ہشام رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ پر لکھی جانے والی ابتدائی کتب میں سے ہے ۔اللہ تعالیٰ نے اسے جو پذیرائی اور شرف قبولیت بخشا ہے اس کے اندازے کے لیے یہی بات کافی ہے کہ ہر دور میں سیرت طیبہ کے مصنفین کے لیے یہ کتاب بنیادی اہمیت کی حامل رہی ہے اور اسے تاریخ وسیرت کے ابتدائی ماخذ ومصادر میں کلیدی اہمیت حاصل ہے ۔ابن ہشام نے سیرت نگاری میں اپنے پیش رو امام ابن اسحق ؒ کی ’کتاب المبتدا والمبعث والمغازی‘کو بنیاد بنایا اور اس میں جا بجا ترمیمات اور اضافوں سے کتاب کی افادیت کو دو چند کر دیا یہ کتاب نئی شکل میں سیرت ابن ہشام سے معروف ہوئی۔یہ سیرت ابن ہشام کا رواں اردو ترجمہ ہے جس سے اردو دان طبقہ کے لیے بھی سیرت کی اس عظیم الشان کتاب سے استفادہ سہل ہوگیا ہے ۔امید ہے شائقین علم اس کے مطالعہ سے مستفید ہوں گے۔(ط۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
سورہ انفال کا نزول |
|
19 |
شرکائے بدر |
|
33 |
غزوات اور سرایا |
|
70 |
کعب بن اشرف یہودی کاقتل |
|
75 |
غزوہ احد |
|
80 |
شہدائے اسلام اور مقتولین قریش |
|
125 |
رجیع کا المناک واقعہ |
|
133 |
بئر معونہ کا واقعہ |
|
140 |
یہود بنی نضیر کی جلا وطنی |
|
143 |
غزوہ ذات الرقاع |
|
147 |
غزوہ بدر الأخرہ اور دومتہ الجندل |
|
152 |
غزوہ خندق |
|
153 |
غزوہ بنی قریظہ |
|
168 |
ارشادات قرآن کریم |
|
177 |
غزوہ خیبر |
|
225 |
غزوہ حنین |
|
288 |
حجۃالوداع |
|
382 |
سقیفہ بنو ساعدہ |
|
432 |