ثلاثیات محدثین کرام کی ایک معروف اصطلاح ہے جیسے ثلاثیاتِ بخاری وغیرہ۔ اس سے مراد وہ احادیث ہیں جو صرف تین واسطوں سے امام بخاری تک پہنچیں، اور انہوں نےاپنی صحیح بخاری میں درج کردیں۔ فاضل مؤلف نے محدثین کی اسی اصطلاح کو بطور عنوان ِکتاب اختیار کیا ہے ۔مصنف نے اس کتاب میں ان چیزوں کوبیان کیا ہے جو قرآن وحدیث میں تین تین مرتبہ یا تین کی تعداد کے حوالےسے مذکور ہیں ۔ فاضل مصنف نے کتاب کے پہلے حصہ میں قرآن مجید سے 248 ایسے مقامات کو بیان کیا ہے،جہاں اللہ نے تین کے عدد کے حوالے سے کلام کیا ہے اور اسی طرح دوسرے حصہ میں 272 ایسی احادیث کوبیان کیا ہے جن احادیث میں نبی کریمﷺنے تین کےعدد کے حوالے سے بات کی ہے قارئین کے لیے یہ ایک اچھوتا اور نادر موضوع ہے، اللہ مصنف کی اس کوشش کو قبول فرمائے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف اول |
|
17 |
انتساب |
|
18 |
پیش لفظ |
|
19 |
حصہ اول بحوالہ قرآن مجید |
|
23 |
بسم اللہ الرحمن الرحیم میں اللہ تعالیٰ کے تین نام |
|
23 |
قرآن مجید کی پہلی تین آیات میں اللہ تعالیٰ کی تین صفات |
|
23 |
صراط مستقیم کی نسبت سے تین گروہ |
|
24 |
حضرت آدم ؑ کی تین فضلیتیں |
|
25 |
من سلویٰ کا تین بار ذکر |
|
27 |
بنی اسرائیل کے گائے سے متعلق تین سوال |
|
29 |
تین عبادت گزاروں کےلیے تظہیر کعبہ کا حکم |
|
31 |
امت محمدیہ ﷺ کے تین اوصاف |
|
31 |
کافروں پر تین لعنتیں |
|
35 |
قتل کے بدلے کی تین صورتیں |
|
37 |
قرآن مجید کی تین خصوصیات |
|
38 |
شراب کی حرمت کا تین بار حکم |
|
41 |
قلب کی تین حالتین |
|
53 |
حصہ دوم حدیث شریف |
|
176 |
فہرست نامکمل |
|
|