ظہور اسلام سے قبل کتاب ہستی کے ہر صفحے پر عورت کا نام حقارت اور ذلت سے لکھا گیا ہے ۔اقوام عالم اور ان کے ادیان نے عورت کی خاطر خواہ قدر ومنزلت نہ کی اور عورت کا وجود تمام عالم پر ایک مکروہ دھبہ تصور کیا جاتا تھا ہر جگہ صنف نازک مردوں کے ظلم وستم کا شکار رہیں۔انسانی تمدن کی تاریخ گواہ ہے کہ دنیا کی متمدن ترین اقوام نے بھی عورت کو ایک غیر مفید بلکہ مخل تمدن عنصر سمجھ کر میدان عمل سے ہٹا دیا تھا ۔یہ اسلام ہی ہے جس نے عورت کو عزت واحترام دیا اور اس کے حقوق کی نگہداشت پر زور دیا۔زیر نظر کتاب میں قدیم وجدید مذاہب اور تہذیبوں میں عورت کی حیثیت کو بیان کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسلام نے عورت کو کس قدر اعلی مرتبے پر فائز کیا ہے ۔اسلامی معاشرہ میں عورت کے حقیقی دائرہ کار،عورت کی تعلیم وتربیت اور مختلف اقتصادی ومعاشی امور کے حوالے سے عورت کے کردار کو بھی زیر بحث لایا گیا ہے۔علاو ہ ازیں عورت سے متعلقہ اسلامی احکام کی وضاحت اور ان کی حکمتوں کو بھی اجاگر کیا گیا ہے ۔اپنے موضوع پر یہ ایک منفرد کتاب ہے ۔(ط۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
11 |
عورت دور قدیم میں |
|
15 |
یونان وروم اور عورت |
|
19 |
یورپ اورعورت |
|
22 |
عورت مذہب کی نظر میں |
|
25 |
عورت اور جدید نظریات |
|
31 |
عورت اسلامی معاشرہ میں |
|
47 |
عورت کا حقیقی دائرہ کار |
|
75 |
عورت کی تعلیم وتربیت |
|
89 |
عورت میدان عمل میں |
|
121 |
اسلامی معاشرہ کی تعمیر میں عورت کا حصہ |
|
135 |
عورت کی فکری صلاحیتیں |
|
171 |
عورت اور مرد کی مشترکہ گواہی |
|
181 |
روایت حدیث میں عورت پر اعتماد |
|
201 |
جنسی تعلقات |
|
257 |
جنسی تسکین |
|
300 |
زنا حرام ہے |
|
305 |
فرد کی تربیت |
|
311 |
معاشرہ کی اصلاح |
|
350 |