دور حاضر کے لا مذہب طبقہ میں شریعت اسلامیہ کے حوالے سے کچھ غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔یہ طبقہ اگرچہ تعداد میں بہت محدود ہے لیکن اپنے اثر ورسوخ کے اعتبار سے بہت طاقتور اور موثر ہے۔اس طبقہ کے خیال میں شریعت اسلامیہ دور وسطی کا ایک قدیم مذہبی نظا م ہے،جو عصر حاضر کے تقاضوں پر پورا نہی اترتا ہے۔ایسی فکر کا جواب دینے والوں میں سے ایک نام اس کتاب کے مولف کا بھی ہے۔جنہوں نے اپنے کے ذریعے ایسی سوچ رکھنے والوں پر واضح کیا ہے کہ شریعت اسلامیہ ہر دور اور ہر زمانے کے لئے کارآمد ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " محاضرات شریعت" محترم ڈاکٹر محمود احمد غازی صاحب کی تصنیف ہے۔جو درحقیقت ان کے ان دروس اور لیکچرز پر مشتمل ہے جو انہوں نےراولپنڈی اور اسلام آباد میں درس قرآن کے حلقات سے وابستہ مدرسات قرآن کے سامنے پیش کئے۔ یہ محاضرات مختصر
عناوین |
صفحہ نمبر |
پہلا خطبہ۔ اسلامی شریعت: ایک تعارف |
7 |
دوسرا خطبہ۔ اسلامی شریعت: خصائص، مقاصد اور حکمت |
66 |
تیسرا خطبہ۔ امت مسلمہ اور مسلم معاشرہ |
118 |
چوتھا خطبہ: اخلاق اور تہذیب اخلاق |
116 |
پانچواں خطبہ: شریعت کا فرد مطلوب، اسلامی شریعت اور فرد کی اصلاح و تربیت |
210 |
چھٹا خطبہ: تدبیر منزل، اسلام میں ادارۂ خاندان اور اس کی اہمیت |
236 |
ساتواں خطبہ:تدبیر مدن، ریاست و حکومت کے باب میں شریعت کی ہدیات |
273 |
آٹھواں خطبہ: تزکیہ و احسان |
311 |
نوواں خطبہ: عقیدہ و ایمانیات، نظام شریعت کی اولین اساس |
364 |
دسواں خطبہ: علم کلام: عقیدہ و ایمانیات کی علمی تشریح و تدوین ایک عمومی تعارف |
412 |
گیارھواں خطبہ: اسلامی شریعت دور جدید میں |
444 |
بارھواں خطبہ: اسلامی شریعت کا مستقبل اور ملت اسلامیہ کا تہذیبی ہدف |
488 |