اللہ تبارک و تعالیٰ کے تنہالائقِ عبادت ہونے ، عظمت وجلال اورصفاتِ کمال میں واحد اور بے مثال ہونے اوراسمائے حسنیٰ میں منفرد ہونے کا علم رکھنے اور پختہ اعتقاد کےساتھ اعتراف کرنے کانام توحید ہے ۔توحید کے اثبات پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بے شمار واضح دلائل ہیں ۔ اور شرک کام معنیٰ یہ کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹہرائیں جبکہ اس نےہی ہمیں پیدا کیا ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ کہ اللہ تعالی انسان کے تمام گناہوں کو معاف کردیں گے لیکن شرک جیسے عظیم گناہ کو معاف نہیں کریں گے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع وبرباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ پہلی قوموں کی تباہی وبربادی کاسبب شرک ہی تھا۔ چنانچہ جس کسی نے بھی محبت یا تعظیم میں اللہ کے علاوہ کسی کواللہ کے برابر قرار دیا یا ملت ابراہیمی کے مخالف نقوش کی پیروی کی وہ مشرک ہے۔تردید شرک اور اثبات کےسلسلے میں اہل علم نے تحریر اور تقریری صورت میں بےشمار خدمات انجام دیں۔ ماضی میں شیخ الاسلام محمد بن الوہاب کی اشاعت توحید کےسلسلے میں خدمات بڑی اہمیت کی حامل ہیں ۔شیخ الاسلام ،مجدد العصر محمد بن عبد الوہاب کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔آپ ایک متبحر عالم دین،قرآن وحدیث اور متعدد علوم وفنون میں یگانہ روز گار تھے۔آپ نے اپنی ذہانت وفطانت اور دینی علوم پر استدراک کے باعث اپنے زمانے کے بڑے بڑے علماء دین کو متاثر کیا اور انہیں اپنا ہم خیال بنایا۔آپ نے قرآن وسنت کی توضیحات کے ساتھ ساتھ شرک وبدعات کے خلاف علمی وعملی دونوں میدانوں میں زبر دست جہاد کیا۔آپ متعدد کتب کے مصنف ہیں۔جن میں سے ایک کتاب (کتاب التوحید) ہے۔مسائل توحید پر یہ آپ کی بہترین کتابوں میں سے ایک ہے،اور سند وقبولیت کے اعتبار سے اس کا درجہ بہت بلند ہے۔علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اسلام میں توحید کے موضوع پرکتاب التوحید جیسی کوئی کتاب نہیں لکھی گئی۔یہ کتاب توحید کی طرف دعوت دینے والی ہے ۔شیخ موصوف نے اس کتاب میں ان تمام امور کی نشان دہی کردی ہے جن سے عقائد میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے اور نتیجۃً انسان ایسے عملوں کا ارتکاب کرلیتا ہے حو شرک کے دائرے میں آتے ہیں ۔اس کتاب میں مصنف علیہ نےہر مسئلہ کے لیے علیحدہ علیحدہ باب باندھا ہے اور ہر بات کے ثبوت کےلیے قرآن مجید کی آیات اور احادیثِ صحیحہ بطور دلیل پیش کی ہیں۔ بعد ازاں ہر باب کے خاتمہ پر آیاتِ قرآنی اوراحادیث سے استنباطِ احکام کیا ہے اور یہ اندازِ تحقیق اتنا سادہ اور علمی ہے کہ کسی شخص کے لیے اس سے اختلاف کی گنجائش اور انکار کی جرأت باقی نہیں رہتی ۔الاّ یہ کہ وہ سرے سے احکامِ دین کو ہی تسلیم کرنے سے انکار کردے ۔انہی انفرادی خصوصیات کی وجہ سے ایک طویل مدت سے دنیائے علم میں اس کتاب کی اشاعت جاری ہے اور اب تک عرب وعجم میں کروڑوں بے راہروں کو ہدایت کا راستہ دکھانے اور انہیں کفر وضلالت کے اندھیروں سے نکال کر توحید کی روشنی میں لانے کا فریضہ ادا کر چکی ہے۔ اس کتاب کی اہمیت و افادیت کے پیشِ نظر متعد د اہل علم نےاس کی شروحات بھی لکھی ہیں اور کئی علماء نے اس کتاب کےمتعد د زبانوں میں ترجمہ بھی کیا ہے۔اردو زبان میں بھی اس کےمتعدد علماء نےترجمے کیے جسے سعودی حکومت اور اشاعتی اداروں نے لاکھوں کی تعداد میں شائع کر کے فری تقسیم کیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ کتاب التوحید‘‘ کا ترجمہ محترم جناب سید شبیر احمد صاحب نے کیا ہے ۔ اور اس کے ساتھ ساتھ کتاب میں ایک تفصیلی مقدمہ کا اضافہ کیا ہے ۔جس میں توحید کےبارے میں کچھ بنیادی اور اصولی گفتگو پیش کی ہے تاکہ ایک مسلمان یہ بات سمجھ سکے کہ دراصل توحید سے مراد کیا ہے ؟ اس کے تقاضے کیا ہیں ؟ اور ایک مسلمان اور موحد ہونے کی حیثیت سے اس پر کیا فرائض اور ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور اس کے نتائج کیا ہیں؟اللہ تعالیٰ مترجم کی اس کوشش ومحنت کوقبول فرمائیں اور قارئین کے لیے اس کومفید اور نفع بخش ثابت کرے ۔(آمین) (م۔ا)
پیش لفظ |
7 |
مقدمہ |
13 |
کتاب التوحید |
35 |
باب 2۔ توحید کی فضیلت کا بیان الخ |
53 |
باب3۔ جس نے حقیقی توحید اختیار کی الخ |
63 |
باب4۔ شرک سے ڈرنا ضروری ہے |
73 |
باب5۔ شہادت لاالہ الااللہ کی تبلیغ و دعوت کا بیان |
77 |
باب6۔توحید کی تفسیر |
87 |
باب 7۔بلا ٹالنے کے لیے کڑایا گنڈا وغیرہ پہننا الخ |
97 |
باب8۔ منتر اور تعویذ کے بارے میں الخ |
103 |
باب9۔ درخت یا پتھر سے برکت حاصل کرنا الخ |
111 |
باب10۔ غیراللہ کے نام پر قربانی دینے کے بارے میں احکا م ؛ |
121 |
باب11۔ جس مقام پر غیراللہ کے نام پر قربانی دی جاتی ہو الخ |
129 |
باب12۔ غیراللہ کے نام پر نذر ماننا الخ |
135 |
باب13۔ غیراللہ کی پناہ مانگنا الخ |
137 |
باب14۔ غیراللہ سے مدد طلب کر نا الخ |
141 |
باب15۔ ارشاد باری تعالی ایشرکون ما لا یخلق الخ کا بیان |
149 |
باب 16۔ارشاد باری تعالی حتی اذا فزع الخ کابیان |
157 |
باب17۔شفاعت کا بیان |
197 |
باب 18۔آیتہ کریمہ انک لا تھدی من احببت الخ کا بیان |
175 |
باب 19۔ بنی آدم کے شرک میں مبتلا ہونے کا سبب الخ |
183 |
باب 20۔ کسی بزرگ کی قبر کے قریب اللہ کی عبادت کرنا الخ |
195 |
باب 21۔ بزرگوں کی قبروں کی حد سے زیادہ احترام الخ |
205 |
باب22۔آنحضرتﷺکا توحید کے تمام پہلوؤں کی حفاظت کرنا الخ |
209 |
باب23۔اس امت کے کچھ لوگ بت پرستی میں مبتلا ہو جائیں گے |
215 |
باب24۔ جادو کے بارے میں احکام |
229 |
باب 25۔ جادو کی قسموں کا بیان |
235 |
باب26۔کہانت اور غیب دانی کے بارے میں احکام |
239 |
باب27۔ جادو ،جن وغیرہ اتارنے کے بارے میں احکام |
245 |
باب28۔ بد شگونی اور فال بد لینے کے بارے میں احکا م |
249 |
باب29۔علم نجوم کے بارے میں شرعی احکام |
255 |
باب 30۔بارش کے سلسلے میں ستاروں کی تاثیر کا عقیدہ رکھنا |
259 |
باب 31۔چند آیات کی تفسیر و توضیح |
267 |
باب 32۔خشیۃ اللہ کا بیان |
275 |
باب 33۔ توکل علی اللہ کا بیان |
281 |
باب 34۔خوف خدا سے بے نیازی اور اللہ کی رحمت سے ما یوسی کا بیان |
285 |
باب35۔مقدر پر صبر کرنا بھی ایمان باللہ کا حصہ ہے |
287 |
باب36 ۔ریاء کے بیان میں |
291 |
باب37۔اعمال صالحہ کو دنیا وی اغراض حاصل کرنے کا ذریعہ بنانا الخ |
295 |
باب 38۔ احکا م الہی کے خلاف علماء و امراء کے احکام کی اطاعت کرنا الخ |
299 |
باب39۔آیا ت کریمہ کی تفسیر |
305 |
باب40۔اسماء و صفات باری تعالی کا انکار کرنے والے کے بارے میں احکام |
313 |
باب41۔ آیتہ کریمہ یعرفون نعمت اللہ الخ کی تفسیر |
317 |
باب42۔ آیتہ کریمہ فلا تجعلوا للہ اندادا ا لخ کی تفسیر |
321 |
باب43۔ اللہ کے نام کی قسم پر قناعت نہ کرنے والے شخص کے بارے میں احکام |
327 |
باب44۔ماشاءاللہ و شئت کہنے کی ممانعت |
329 |
باب45۔ زمانہ کو گالی دینے کی ممانعت |
335 |
باب46۔ قاضی القضاۃ وغیرہ القاب اختیار کرنے کی ممانعت |
337 |
باب47۔اسماء باری تعالی کا حترام |
339 |
باب48۔ اللہ تعالی ، رسول اکرمﷺ اور قرآن مجید کے ساتھ استہزاء پر وعید |
341 |
باب49۔ آیۃ کریمہ ولئن اذ قنہ رحمۃ منا الخ کی تفسیر |
347 |
باب50۔آیۃ کریمہ فلما اتہماصالحا الخ کی تفسیر |
359 |
باب51۔ آیۃ کریمہ وللہ الاسماء الحسنی الخ کی تفسیر |
365 |
باب52۔السلام علی اللہ کہنے کی ممانعت |
367 |
باب53۔ اللھم اغفرلی ان شئت کہنے کی ممانعت |
369 |
باب54۔ اپنے ملازم یا غلام کو عبدی الخ کہنے کے بارے میں احکام |
371 |
باب 55۔ اللہ کے نام پر سوال کرنے والے کو خالی نہ لوٹانا چاہیے |
373 |
باب 56۔ اللہ کے نام پر صرف جنت کا سوال کر نا چاہیے |
375 |
باب57۔کلمہ لو (اگر) کے استعمال کرنے کے بارے میں احکام |
377 |
باب58۔ہوا آندھی کو برا بھلا کہنے کی ممانعت |
381 |
باب59۔آیۃ کریمہ یظنون باللہ غیرالحق الخ کی تفسیر |
383 |
باب60۔تقدیر کا انکار کرنے والے کے بارے میں احکام |
391 |
باب61۔ مصوروں کے بارے میں احکام |
399 |
باب62۔بکثرت قسمیں کھانے کے بارے میں احکام |
403 |
باب63۔اللہ تعالی اور رسول اکرم ﷺ کے عہد وپیمان کے بارے میں احکام |
409 |
باب64۔"بخدا اللہ یہ کام ضرور کرے گا یا نہیں کرے گا" کہنے کی ممانعت |
415 |
باب65۔مخلوق کے آگے اللہ کو سفارشی بنانے کی ممانعت |
417 |
باب66۔آنحضرتﷺ کا توحید کی سرحدوں کی حفاظت فرمانا |
419 |
باب67۔ آیۃ کریمہ وما قدروااللہ حق قدرہ الخ کی تفسیر |
423 |