اللہ کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرنے کا نام توحید ہے –حضرت نوح ؑ کی قوم نے شرک کی ابتدا کی اور اپنے نیک لوگوں کی تصویریں اور مجسمے بنا کر ان کی تعظیم شروع کر دی جو بعد میں شرک جیسے گناہ کی طرف لے گئی-مشرکین مکہ بھی اپنے بنائے بتوں کی عبادت کرتے تھے اور نظریہ یہ ہوتا تھا کہ یہ ہمیں اللہ کے قریب کرتے ہیں-تو مصنف نے عقیدے میں پائے جانے والے ایسے شکوک وشبہات کو بیان کر کے ان کا رد کیا ہے-مصنف نے انبیاء کی بعثت کے مسئلہ کو واضح کرتے ہوئے توحید ربوبیت اور مشرکین کا عقیدے کو بیان کیا ہے- انبیاء سے دشمنی کے بارے میں اور ان کے شبہات کا جواب اور اس کے علاوہ غیراللہ سے استغاثہ اور عبادات کے بارے میں پائے جانے والی اختراعات اور اس کے ساتھ ساتھ قربانی اور شفاعت کے متعلق عقیدے کی وضاحت کی ہے اور توحید ربوبیت اور الوہیت کو تفصیلا واضح کیا ہے
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
انبیاء کی بعثت کا بڑا مقصد |
:: |
3 |
توحید ربوبیت اور مشرکین کا عقیدہ |
:: |
4 |
کلمہ توحید کا مفہوم |
:: |
6 |
توحید کے فوائد |
:: |
8 |
دین اسلام جاننا ضروری ہے |
:: |
10 |
شبہات کا جواب |
:: |
11 |
غیر اللہ سے استغاثہ کفر ہے |
:: |
17 |
شفاعت برحق ہے |
:: |
20 |
صالحین کی پناہ ڈھونڈناشرک ہے |
:: |
23 |
شرک کیا ہے؟ |
:: |
25 |
ربوبیت کا اقرار اور الوہیت کا انکار |
:: |
26 |
کفرکیا ہے؟ |
:: |
29 |
شریعت کی مخالفت کا نتیجہ |
:: |
31 |
فہم دین ضروری ہے |
:: |
35 |
خبر کی تحقیق ضروری ہے |
:: |
39 |
استغاثہ کا مفہوم |
:: |
39 |
توحید کی عملی تطبیق |
:: |
42 |