عصرحاضرمیں ایسے بہت سے گروہ نظرآتےہیں جونہ صرف تجدیداسلام کے نام نہادودعوے دارہیں بلکہ ائمہ اسلام کے مرتب کردہ ان اصول وقواعدمیں بھی جدت لاناچاہتےہیں کہ جن کی روش میں علمائےسلف وخلف استدلال واستنباط اوراحادیث کی تصحیح وتضعیف کافیصلہ کیاکرتے تھے ۔حالانکہ یہ اصول دراصل قرآن وسنت سے ماخوذہیں اوران کامرجع ومصدرنصوص شرعیہ ہی ہیں ۔لیکن یہ لوگ اپنی عقل وفکرکے بل بوتے پران کی تردیدوتغلیط کرناچاہتے ہیں ،جس سے ایک نیانظام فکرونظروضع کرناان کامنتہائے نگاہ ہے ۔زیرنظررسالہ میں ایک گروہ کے ’’اصول ومبادی‘‘پرناقدانہ نگاہ ڈالی گئی ہے اورمدلل طریقے سے ثابت کیاگیاہے یہ ’’اصول ومبادی‘‘قرآن وسنت اوراجماع امت سے متصادم ہیں ولہذاناقابل التفات ہیں ۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
3 |
|
پیش لفظ |
10 |
|
ملت ابراہیمی کی اتباع کاحکم |
12 |
|
غامدی صاحب اورعبادات وآداب |
16 |
|
غامدی صاحب اوراخباراحاد |
19 |
|
غامدی صاحب اورعربی لغت |
21 |
|
زبان کی اہانت میں کلام غامدی اوراس کاتنقیدی جائزہ |
29 |
|
قرآن فہمی اورندرت اسلوب |
33 |
|
کیاقرآن میزان ہے ؟ |
40 |
|
حدیث سے قرآن کی تحدیدوتخصیص |
43 |
|
مختلف قراءت میں غامدی صاحب کانظریہ |
47 |
|
حدیث ’’سبعہ احرف‘‘پرغامدی صاحب کااعتراض |
55 |
|
امام ابن شہاب الزہری ؒ پرطعن |
60 |
|
غامدی صاحب اوردین فطرت |
63 |
|
غامدی صاحب اورآسمانی صحائف |
68 |
|
غامدی صاحب کےاصول سنت |
73 |
|
غامدی صاحب کےاوصول حدیث |
81 |
|
سنت اورحدیث میں فرق |
94 |
|
صحیح احادیث اورعقل |
97 |
|
محدثین کےاصول پرایک نظر |
105 |
|
محدثین کاصالحین سے روایت کرنا |
110 |
|
راوی فقیہ ہونا |
118 |
|
مصادرومراجع |
125 |