ہمارے ہاں جس قدر مسلکوں اور فرقوں کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے اس سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ بدعات و غیر شرعی رسومات ہمارے معاشرے کا جزو لاینفک بنتی جا رہی ہیں۔ ماہ محرم میں شادیوں پر پابندی ہے تو صفر نحوست کا مہینہ، ربیع الاول میں عید ایجاد کی جا رہی ہے تو رجب میں کونڈوں کے مزے لوٹے جا رہے ہیں۔ پیش نظر کتاب اسی موضوع سے متعلق علمی ذوق رکھنے والے بزرگ محترم شیخ حافظ عبدالسلام بن محمد کی قابل قدر کاوش ہے، جس میں خاص طور پر برصغیر پاک و ہند میں مروج بدعات سے متعلق ان تمام حقائق کو سپرد قلم کیا گیا ہے جن کو تعصب کی عینک نے دھندلا دیا ہے۔ شیخ موصوف نے با حوالہ تمام تحقیقی مواد کو پیش کرتے ہوئے لوگوں کو دعوت فکر دی ہے کہ ان چیزوں سے مکمل احتراز کریں جن کا دین سے دو ر کا بھی تعلق نہیں ہے۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
خطبہ مسنونہ |
|
11 |
عرض ناشر |
|
13 |
تقریظ |
|
15 |
خصوصیات کتاب |
|
16 |
کلمات چند |
|
18 |
محرم اور بدعات محرم |
|
20 |
رُلا دینے والی تقاریر |
|
22 |
حضرت حسین ؓ کا منگتا بنانا |
|
25 |
دودھ کی سبیلیں اور کُجیاں ٹھوٹھیاں |
|
27 |
محرم کے مہینے کو سوگ کا مہینہ قرار دینا |
|
30 |
میت پر سوگ کی شرعی مدت |
|
32 |
ماہ محرم میں شادی پر پابندی |
|
33 |
دین میں سختی کرنے والوں کو نبی ﷺ کی تنبیہ |
|
34 |
احمد رضا صاحب کا فتویٰ |
|
35 |
قبروں پر لیپا پوتی کرنا |
|
36 |
کیا ماہ صفر منحوس ہے؟ |
|
38 |
بدعات صفر |
|
39 |
ماہ صفر کی وجہ تسمیہ |
|
41 |
ماہ صفر اور موجودہ عمل |
|
41 |
نحوست اسلام کی نظر میں |
|
43 |
ماہ صفر کا آخری بدھ اور سیر و سیاحت |
|
44 |
احمد رضا خان فاضل بریلوی کا فتویٰ |
|
45 |
ماہ صفر میں دیگر رائج شدہ کام |
|
46 |
مروجہ عیدمیلاد النبی ﷺ تاریخ کے آئینے میں |
|
49 |
عیدمیلاد النبی ﷺ کی تاریخی حیثیت |
|
52 |
گھر کی گواہیاں |
|
53 |
لاہور میں میلاد کا آغاز |
|
55 |
راولپنڈی میں میلاد کا آغاز |
|
55 |
عید میلاد کس دن منائیں |
|
56 |
5 ربیع الاوّل |
|
56 |
8 ربیع الاوّل |
|
57 |
9 ربیع الاوّل |
|
57 |
10 ربیع الاوّل |
|
58 |
12 ربیع الاوّل |
|
58 |
17 ربیع الاوّل |
|
58 |
10 محرم |
|
59 |
میلاد منانے والوں کے دلائل |
|
61 |
محفل میلاد اور امام سیوطی ؒ کا ردّ |
|
61 |
پہلا شبہ |
|
62 |
بطلان و رد |
|
62 |
دوسرا شبہ |
|
64 |
تیسرا شبہ |
|
65 |
چوتھا شبہ |
|
66 |
میلاد منانے والوں کے بے بنیاد دلائل کی حقیقت |
|
67 |
دلیل نمبر 1 |
|
67 |
دلیل نمبر2 |
|
68 |
دلیل نمبر3 |
|
69 |
دلیل نمبر4 |
|
70 |
دلیل نمبر 5 |
|
71 |
دلیل نمبر 6 |
|
71 |
علامہ عبدالعزیز بن باز ؒ مفتی اعظم سعودی عرب کا فتویٰ |
|
76 |
اسماعیل سلفی ؒ کا فتویٰ |
|
78 |
محبت کا معیار |
|
81 |
مفتی عبیداللہ خان عفیف کا فتویٰ |
|
81 |
رجب کے کونڈےتاریخ کے آئینے میں |
|
87 |
رجب کے کونڈے اور طریقہ کار |
|
88 |
کونڈوں کی بنیاد |
|
89 |
کتاب داستان عجیب کا خلاصہ |
|
90 |
داستان عجیب پر ایک نظر |
|
94 |
کونڈوں کی ابتداء |
|
95 |
کونڈوں بھرنے کی وجہ |
|
96 |
امام جعفر صادق ؒ کی پیدائش و سفات |
|
96 |
22 رجب امیرمعاویہ کی وفات کا دن |
|
97 |
شب برأت اور اسلام |
|
100 |
آتش بازی کی ابتداء |
|
102 |
کتب احادیث کی شروحات سے ثبوت |
|
103 |
ملکی معیشت اور آتش بازی |
|
106 |
یہ تضاد بیانی |
|
106 |
شب برأت کی روایات تحقیق کی نظر میں |
|
107 |
شب برأت اور حلوہ |
|
111 |
رمضان المبارک اور غیر شرعی امور |
|
115 |
روزے کی نیت کے الفاظ |
|
118 |
قیامت کے معنی میں لفظ غد کااستعمال |
|
118 |
آنے والے کل کے لیے لفظ غد کا استعمال |
|
119 |
نماز و روزہ کی نیت حنفی کی نظر میں |
|
121 |
روزے کی افطاری (ہمارا اور صحابہ کا انداز) |
|
122 |
روزے کی افطاری اور صحابہ کا انداز |
|
122 |
روزے کی افطاری اور ہمارا انداز |
|
124 |
افطاری میں نصاریٰ سے ایک او رمشابہت |
|
124 |
روزے کی افطاری کے لیے اعلان کرنا |
|
126 |
لیلۃ القدرکو صرف ستائیسویں رات کے ساتھ خاص کرنا |
|
126 |
اکیسویں رات |
|
127 |
تیئسویں رات |
|
128 |
ستائیسویں رات |
|
128 |
لیلۃ القدر کو کس طرح ڈھونڈیں |
|
129 |
چراغاں کس رات کریں |
|
130 |
عیدکارڈ کی رسم بد |
|
131 |
شبینہ کا اہتمام |
|
132 |
اعتکاف کرنے والے |
|
136 |
اعتکاف میں آزادی |
|
137 |
اعتکاف میں تنگی کرنے والے |
|
138 |
کتابیات |
|
139 |