محرم الحرام اس قدر بابركت مہینہ ہے کہ خداوند قدوس نے اس کو روز اول سے حرمت والا مہینہ قرار دیا۔ محرم کی دس تاریخ کو اللہ تعالی نے قومِ موسی کو فرعون سے نجات اس لیے حضرت موسی اور آپ کی قوم ہر سال اس دن روزہ رکھتے رسول اکرم ﷺ بھی شکرو سپاس کے طور پر اپنی پوری زندگی عاشورا کا روزہ رکھتے رہے۔ ’عاشوراء محرم روز عید یا روز غم و ماتم‘ شیخ الحدیث عبیداللہ رحمانی مبارکپوری کی عام فہم انداز میں لکھی گئی ایک قابل قدر تصنیف ہے جس میں مولانا نے عاشوراء محرم کے ضمن میں تمام تر واقعات کا اختصار کے ساتھ احاطہ کیا ہے۔ کتاب میں غیر جانبداری کے ساتھ شہادت عثمان سے لے کر جنگ جمل و جنگ صفین سے ہوتے ہوئے واقعہ کربلا تک تمام واقعات کو سپرد قلم کیا گیا ہے اور یہ ثابت کیا گیا ہے کہ یوم عاشور شکر و سپاس کا دن ہے نہ کہ ماتم کے نام پر صحابہ کرام پر سب و شتم کرنے کا۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عاشورہ محرم روزعیدیاروزغم وماتم |
|
2 |
شہداء کربلاپرماتم کیوں؟ |
|
6 |
واقعات کربلا پربھی ایک سرسری نظر |
|
8 |
اہل سنت بھائیوں کاعقیدہ |
|
10 |
قتل عثمان اورخلافت علی |
|
11 |
قصاص عثمان کامطالبہ |
|
12 |
جنگ جمل |
|
16 |
جنگ صفین |
|
20 |
ظہورخوارج |
|
27 |
ظہورروافض |
|
30 |
معاویہ کی خلافت کااستحکام |
|
31 |
حسن بن علی کی خلافت |
|
31 |
امام حسن کی معاویہ سے صلح |
|
32 |
حضرت حسن پراہل کوفہ کی برہمی |
|
33 |
شہادت حسن |
|
33 |
خاندان نبوت پرسبائیت کاآخری وار |
|
34 |
اہل سنن کااغواء |
|
48 |
تعزیہ سازی |
|
48 |
نقارہ جنگ |
|
49 |
فوجی مارچ |
|
49 |
جلوس میں سنی خواتین کی شمولیت |
|
49 |
سنی علماء کے مواعظ |
|
49 |