انسان فطرتاً مدنی الطبع ہوتا ہے۔ قدرتی طور پر ہر انسان پر ہر انسان کی ضروریات ایک دوسرے سے وابستہ ہوتی ہیں، اس لئے خوشگوار اور آرام دہ زندگی اسی کی ہوتی ہے جس کی بودو باش افرادِ انسانی کے جھرمٹ میں ہو۔اور اسی لئے یہ معاشرت باہم ایسے طریق کاٰر کی محتاج ہوتی ہے جس میں زندگی کی خوشگواریاں ناخوشگواریوں سے تبدیل نہ ہوں۔اور کوئی فرد حق تلفی اور بے اطمینانی کا شکار نہ ہو۔تو اسلام ہی ایک ایسا ضابطہ ہے جس کی عمارت کو ایمان کے بعد نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج کے چار ستونوں پر قائم کیا گیا ہے۔ سطحی نگاہ ڈالنے سے یہ غلط فہمی پیدا ہو سکتی ہے کہ اسلام کی اس عمارت میں محاسن اخلاق کو جگہ نہیں دی گئی۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔معمولی سا غور و فکر ہمیں اس نتیجے پر پہنچاتا ہے کہ دوسرے اہم مقاصد کے علاوہ ان ارکان کا اہم اور بنیادی مقصد انسان کی تربیت و تکمیل بھی ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’اسلام کی اخلاقی تعلیمات‘‘جناب عرفان حسن صدیقی نے اس بات کو اپنی گفتگو کا محور اور مرکزی نقطہ بنایا ہے کہ اسلام انسانی سیرت و کردارکی تعمیر ایمان کی بیناد پر کرتا ہے۔ اس کتاب کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس کی تمام تر بنیاد بالکل اسی طرح قرآن اور سیرتِ رسول پر ہے جیسے خود اسلامی اخلاق کی قرآن اور سیرت رسول پر ہے۔مؤلف نے کتاب کے آخری حصے محاسن اخلاق اور رذائل اخلاق کو چار الگ الگ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔جو کہ اسلام کی مکمل اخلاقی تعلیمات کا خلاصہ اور لب لباب ہے۔امید ہے کہ یہ کتاب نہ صرف تعمیر سیرت و کردار میں موثر ثابت ہو گی بلکہ جو اہل علم اس موضوع پر علمی و تحقیقی کام کرنا چاہیں گے ان کے لئے رہنمائی کا ذریعہ بنے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر آئندہ ایڈیشن میں حسب ذیل تجاویز کو مد نظر رکھا جائے تو کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا: بہت ساری جگہوں پر حوالہ جات ناقص ہیں، انھیں مکمل کیا جائے۔ حوالہ جات کو فٹ
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
دیباچہ |
|
10 |
پیش لفظ |
|
12 |
باب اول ابتدائیہ |
|
18 |
باب دوم اخلاقی تعلیمات کے اصول و ضوابط اور چند اصولی باتیں |
|
31 |
باب سوم بعثت رسول اللہ ﷺ کے وقت دنیا کی اخلاقی حالت |
|
48 |
باب چہارم اخلاق انبیاء ؐ اخلاق نبویﷺ اور اخلاق صحابہ ؓ |
|
93 |
باب پنجم فضائل اخلاق اور ذائل اخلاق |
|
125 |