اختلاط مرد و زن سے مراد ہے کہ غیر محرم خواتین و حضرات ایک ہی جگہ جمع ہوں، ایک دوسرے سے ملیں، اور ایک دوسرے کو دیکھیں اور ایک ہی جگہ گھل مل کر یوں اکٹھے ہوں کہ دونوں کے درمیان کوئی رکاوٹ اور آڑ نہ ہو۔یہ سب کام شریعت کے مطابق حرام ہیں، اس لئے کہ یہ فتنے کا باعث ہے، جس سے شہوت بھڑکتی ہے، اور انسان کیلئے زنا، و فحاشی کا راستہ ہموار ہوتا ہے۔کتاب و سنت میں اختلاط کے حرام ہونے کے بارے میں بہت سے دلائل موجود ہیں۔ زیرنظر کتابچہ ’’ اختلاط مرد و زن کی قباحتیں‘‘ کاشف ضیاء صاحب کی ایک تحریر کی کتابی صورت ہے انہوں نے اس میں اختلاط مرد و زن کا مفہوم ،آغاز کو پیش کرنے کے علاوہ اس کی قباحتوں و نقصانات کو واضح کیا ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
اختلاط مرد و زن کی قباحتیں |
|
3 |
اختلاط مرد و زن کا مفہوم |
|
3 |
اختلاط مرد و زن کا آغاز |
|
3 |
اسلام کی نظر میں اختلاط مرد و زن |
|
3 |
اختلاط مرد و زن کے نقصانات |
|
5 |
خاندانی مظام کی تباہی |
|
5 |
تعلیمی پسماندگی |
|
5 |
صحت کی تباہی |
|
6 |
نکاح سے چھٹکارا |
|
6 |
اخلاقی بگاڑ کا فروغ |
|
7 |