کچھ عرصہ قبل حنفی علما کو محسوس ہوا کہ محدثین نے اپنی کتب میں جو احادیث جمع کی ہیں ان میں ہمارے مذہب کے دلائل بہت شاذ ہیں اور ان کی کتابوں میں ان کے فقہی رجحانات کا بہت اثر ہے۔ لہذا حنفی علما نے ایسی کتابیں لکھنے کا بیڑہ اٹھایا جن میں حنفی مذہب کے دلائل پر مشتمل احادیث جمع ہوں اس پر سب سے پہلے علامہ نیموی نے ’آثار السنن‘ کے نام سے کتاب لکھی اس کے بعد مولانا اشرف علی تھانوی نے مولانا احمد حسن سنبھلی کے ساتھ مل کر حنفی مذہب کی مؤید احادیث اور شرح و بسط سے ان پر روایتاً و درایتاً بحث کرنے کی کوشش کی۔ یہ کام کتاب الحج پر پہنچا اور اس کی ایک جلد شائع ہوئی تو مولانا تھانوی نے اس کا جائزہ لینے کے بعد احمد حسن سنبھلی کو آڑے ہاتھوں لیا کہ انہوں نے اپنی طرف سے بہت کچھ بدل ڈالا تھا حتیٰ کہ مولانا تھانوی کی بہت سی تصحیحات کو بھی بدل دیا اور بقول ان کے کتاب کا اصل منہج ہی باقی نہ رہا۔ اس کے بعد مولانا عثمانی نے ا س کام کا بیڑا اٹھایا اور اس کو از سر نو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اس کا نام ’اعلاء السنن‘ رکھا گیا جو کراچی سے سولہ جلدوں میں شائع ہوا۔ زیر مطالعہ کتاب میں اسی کتاب ’اعلاء السنن‘ کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ مولانا ارشاد الحق اثری معروف عالم دین اور تبحر علمی میں بے نظیر ہیں۔ آپ نے اس کتاب میں ’اعلاء السنن‘ کی فقہی مباحث سے تعرض نہیں کیا بلکہ ان قواعد اور اصولوں کو ذکر کرنے پر اکتفا کیا ہے جن کو مولانا عثمانی نے حدیث کی تصحیح و تضعیف میں اختیار کیا ہے۔ احناف کو آئینہ دکھانے والی یہ ایک نہایت سنجیدہ اور علمی کاوش ہے جس میں اہل علم کے لیے بہت سا سامان موجود ہے۔(ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف چند |
|
20 |
مقدمہ |
|
25 |
مسند امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کی روایات مقبول ہیں؟ |
|
35 |
مسند ابی عوانہ کی احادیث |
|
39 |
امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کی تحسین |
|
43 |
حدیث سے مجتہد کا استدلال |
|
48 |
امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ کا سکوت |
|
52 |
ایک عجیب غفلت |
|
62 |
دلچسپ تضاد |
|
67 |
امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ کا سکوت |
|
71 |
فتح الباری میں حافظ ابن حجر کا سکوت |
|
74 |
التلخیص میں حافظ کا سکوت |
|
81 |
الدرایہ اور سکوت ابن حجر |
|
87 |
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے سب شیوخ ثقہ ہیں؟ |
|
96 |
امام صاحب کے چند اساتذہ |
|
98 |
قاضی ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ کے اساتذہ |
|
125 |
امام شعبہ رحمۃ اللہ علیہ کے شیوخ |
|
137 |
امام سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ کے شیوخ |
|
141 |
امام طحاوی کا استدلال |
|
142 |
علامہ المنذری ’’عن‘‘ سے روایت کریں تو وہ حسن ہوگی؟ |
|
149 |
امام ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ کا استدلال |
|
170 |
علامہ ہیثمی رحمۃ اللہ علیہ کا سکوت |
|
184 |
علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی تحسین |
|
192 |
احادیث المختارۃ |
|
195 |
کنزالعمال میں سکوت |
|
208 |
مختلف فیہ حدیث اور راوی |
|
234 |
مدلس بھی مختلف فیہ ہے |
|
283 |
مختلف فیہ کا اصول اور امام زہری رحمۃ اللہ علیہ کی مراسیل |
|
288 |
امام ابن حبان رحمۃ اللہ علیہ کی توثیق کا حکم |
|
295 |
امام ابن حبان رحمۃ اللہ علیہ اور امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ |
|
297 |
ثقہ کی زیادت |
|
306 |
مستور راوی کی حدیث مقبول |
|
310 |
تدلیس وارسال عیب نہیں |
|
315 |
الولید بن مسلم رحمۃ اللہ علیہ |
|
318 |
ضعیف،متروک اور کذاب راویوں کا دفاع |
|
319 |
حمید بن ابی جون اور موضوع روایات |
|
339 |
نوح بن ابی مریم |
|
346 |
چند اصولی مباحث |
|
370 |
بعض دیگر مباحث |
|
376 |
بعض کتابوں کا غلط انتساب |
|
394 |
ضعیف سے استدلال کا مفہوم |
|
399 |
بے اصل روایت کا سہارا |
|
402 |
’’اسناد صحیح‘‘ کی حقیقت |
|
407 |
راوی کی تعیین میں سہو |
|
408 |
وجوب کا اطلاق |
|
412 |
موضوع حدیث کا دفاع |
|
415 |
مسلک میں تائید اور بے سند روایت |
|
419 |