وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے بیس سودی قوانین کا قرآن و سنت کی روشنی میں جائزہ لینے کے سلسلے میں ایک سوالنامہ جاری کیا تھا۔ جس کے ذریعے ملک کے معروف علماء و ماہرین معیشت اور ماہرین قانون سے ربا (سود) کی تعریف، غیر سودی بینکاری کی عملی صورت، حکومت کی جانب سے جاری کردہ قرضوں پر سود کا مسئلہ، بینکوں سے غیر سودی قرضے حاصل کرنے کی متبادل تجاویز، نجی سرکاری بنکاری میں امتیاز کا مسئلہ، زر نقد کے استعمال پر معاوضہ لینے کےمسئلہ کرنسی کی قیمت میں کمی کے اثرات، ملکی و غیر ملکی تجارت کو کامیابی سے چلانے کے سلسلے میں تجاویز، پراویڈنٹ فنڈ اور سیونگ اکاؤنٹ پر نفع، تجارتی و غیر تجارتی قرضے وغیرہ کے بارے میں ان کی ماہرانہ آراء اور متبادل تجاویز طلب کی تھیں۔ فاضل مصنف نے اس سوالنامے کا نہایت دقیع اور تحقیقی جواب دیا تھا جو کتابی صورت میں شائع کیا گیا۔ عوام الناس میں سود کو حلال قرار دینے کیلئے مختلف شبہات پھیلانے والوں کو بھرپور جوابات دینے کے ساتھ اسلامی متبادل نقشہ بھی پیش کر دیا گیا ہے۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
ربا کی تعریف |
|
11 |
ربا کے لفظی اور لغوی معنی |
|
11 |
ربا کا شرعی مفہوم قرآن کی روشنی میں |
|
12 |
ربا کا مفہوم احادیث اور آثار کی روشنی میں |
|
13 |
ربا کی تعریف اجماع امت کی روشنی میں |
|
17 |
ربا کی تعریف مفسرین اور فقہاء کی روشنی میں |
|
17 |
ربا کی اس تعریف میں سود مرکب بھی شامل ہے |
|
20 |
ربا حکمی یا رباخفی یا ربوالفضل |
|
25 |
غیر سودی بینکاری کی عملی صورت |
|
29 |
حکومت کی طرف سے جاری کردہ قرضوں پر سود کا مسئلہ |
|
33 |
بینکوں سے غیر سودی قرضے حاصل کرنے کی متبادل تجاویز |
|
35 |
نجی اورسرکاری بینکاری میں امتیاز کا مسئلہ |
|
40 |
زرنقد کے استعمال پر معاوضہ لینا ربا ہے |
|
40 |
اشیائے استعمال کے معاوضے اوراور نقدین کے استعمال کے معاوضے کے درمیان وجہ امتیاز |
|
45 |
کرنسی کی قیمت میں کمی کااثرقرض کی اصل رقم پر نہیں پڑتا |
|
48 |
سونے کی قیمتوں او راستعمال اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کااثر |
|
49 |
ملکی اور غیر ملکی تجارت کی کامیابی کی تجاویز |
|
50 |
دومسلم ریاستوں یا مسلم اور غیر مسلم کے مابین سودی کاروبار |
|
50 |
مسلمان اور کافر کے درمیان دارلحرب میں سودی کاروبار کا مسئلہ |
|
52 |
امام ابوحنیفہ اور اما م محمد رحمہم اللہ کے دلائل |
|
53 |
علماء دیوبند کافتوی |
|
62 |
آئمہ ثلاثہ اور امام ابویوسف رحمہم اللہ کے دلائل |
|
64 |
بیمے کا کاروبار سود کے بغیر |
|
|
بیمہ کمپنیوں کا مروجہ نظام سود اور قمار پر مشتمل ہے |
|
67 |
بیمے کی جائز صورتیں |
|
73 |
پراویڈنٹ فنڈ او رسیونگ اکاؤنٹس |
|
79 |
انعامی بانڈز |
|
82 |
تجارتی قرضے اور غیر تجارتی قرضے |
|
85 |
عام کی تعریف |
|
86 |
بچت پر ابھارنے او رکفایت شعاری کی محرکات |
|
91 |
ٹیکس لگانے کا مسئلہ |
|
92 |
بین الاقوامی سودی معاہدے |
|
93 |
بین الاقوامی ربا کے بارے میں تنقیح طلب امور |
|
94 |
حرمت ربا کے بارے میں قرآنی آیات عام ہیں |
|
96 |
حرمت ربا کے بارے میں احادیث نبویہ ﷺ |
|
97 |
قرآن وسنت کے عام حکم میں شرعی دلیل کے بغیر تخصیص جائز نہیں |
|
108 |
عام کی فنی تعریف |
|
109 |
اسلامی حکومت قومی اور بین الاقوامی اداروں میں اسلامی احکام کی نمائندگی کرے |
|
113 |
غیر مسلموں کے ساتھ غیر شرعی کاروبار |
|
114 |
مسلمان اور حربی کافر کے درمیان دار الحرب میں سودی کاروبار کا مسئلہ |
|
118 |
دارالحرب میں سودی کاروبار کے بارے میں فقہاء اسلام کی آراء |
|
119 |
درالحرب میں جوازربا کے مبینہ دلائل |
|
123 |
علماء دیوبند کافتوی |
|
145 |
سودی معاہدوں کی شرعی حیثیت نہیں ہے |
|
146 |
کیا بین الاقوامی سودی معاہدے نظریۂ ضرورت کے تحت جائز ہیں؟ |
|
153 |
بین الاقوامی سودی قرضوں سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے |
|
160 |
مولانا مودودی ؒ کی رائے |
|
161 |
سودی معاہدوں او رادائیگیوں کو شریعت کے اطلاق سےمستثنی کرناقرآن وسنت کے خلاف ہے |
|
165 |
|
|
|