دینِ اسلام میں بچوں کی تربیت پر بڑا زور دیا گیا ہے چنانچہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم سب سے پہلے بچوں کی صحیح تربیت اور نشو و نما کے لیے اپنے اخلاق وعادات کو درست کر کےا ن کےلیے ایک نمونہ بنیں، پھر اس کے بعد ان کے عقائد وافکار اور نظریات کوسنوارنے کےلیے بھر پور محنت کریں اور ان کی اخلاقی اور معاشرتی حالت سدھارنےکے لیے ان کے قول وکردار پر بھر پورنظر رکھیں تاکہ وہ معاشرے کے باصلاحیت اور صالح فرد بن سکیں۔کیونکہ اولاد کی تربیت صالح ہوتو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے۔ دین وشریعت میں اولاد کی تربیت کے لیے ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کیونکہ جس طرح والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کےوالدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ایسے ہی اس نے ہمیں اولاد کےساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے اورانکو آزاد چھوڑنا اور ان کے حقوق میں کوتاہی کرنا دھوکہ اور خیانت ہے۔ کتاب و سنت کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے۔ ان کی امانت کوادا کیا جائے، ان کوآزاد چھوڑنے اوران کے حقوق میں کتاہیوں سے بچا جائے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے۔ اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی ہوتی ہے۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے۔ تربیت اولاد پر عربی اردو زبان میں جید اہل علم کی متعددکتب موجود ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ہمارے بچے ہم سےکیا چاہتے ہیں‘‘ ڈاکٹر یاسر نصر ﷾ کی عربی کتاب ماذا یرید أبناؤنا منا‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔ فاضل مصنف نےاس کتاب میں بچوں کی تربیت کے متعلق روشنی ڈالتے ہوئے بڑوں پر عائد ہونےوالے فرائض اور ذمے داریوں کواجاگر کیا ہے تاکہ ان اصول وضوابط کی روشنی میں قارئین اپنے بچوں کی صحیح اسلامی تربیت اور نشو ونما کے فریضے سے کما حقہ عہدہ برآہوسکیں۔ اللہ تعالیٰ مؤلف، مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوراسے عامۃ الناس کےلیے نفع بخش بنائے۔ (آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
25 |
نفساتی تربیت |
27 |
سکون اوراطمینان کےحصول کےلیے چھے تربیتی ذرائع |
27 |
نفسیاتی تربیت کےمفہومات |
29 |
انسان کی عمومی اوربچے کی خصوصی ضروریات |
32 |
آپ کےبچے کواطمینان کیسے مل سکتاہے ؟ |
33 |
اطمینان مہیا کرنے کی تربیتی ذرائع |
34 |
نرمی اور حسن سلو ک |
34 |
سختی بے رحمی اورحد سےزیادہ محاسبے سےاجتناب |
35 |
بچے کےلیے مسرت وشاد مانی مہیا کرنےکی خاطر مطلوب وسائل کےلیے مسلسل جستجو |
35 |
بچے کےساتھ مسلسل دلچسپی اوراس کےحالات کامتواتر جائزہ |
37 |
والدین کےمتعلق بچے کے اندیشوں کاازالہ |
38 |
ضرورت مندبچوں کےساتھ خصوصی توجہ |
39 |
بچے کی ذاتی ضروریات |
39 |
انسان کی انفرادی ضروریات |
40 |
ایمانی تربیت ہی ضروریات کو صحیح سمت پر گامزن کرتی ہے |
43 |
تصحیح کےچھے لمحات |
44 |
حیثیت وعزت کی بحالی کی ضرورت |
46 |
بچے کی ذاتی اہمیت وحیثیت کےشعور کو مضبوط کرنےکےلیے آٹھ اقدامات |
46 |
اپنی حیثیت اوراہمیت کونمایاں کرنےاوراسے تسلیم کروانے کےلیے بچے کے اختیار کردہ طریقے |
48 |
اہم ترین نوٹ |
50 |
اپنے بیٹے کواپنی توجہ کامرکز ومحود نہ بنائیں |
50 |
بچے کواس کووسعت سے زیادہ ذمے داری نہ سونپیں |
50 |
ایک بچے کادوسرے کےساتھ تقابل نہ کریں |
51 |
بچے کےاندراس کی ذاتی اہمیت وحیثیت کےشعور کو مضبوط کرنےکے لیے آٹھ اقدامات |
52 |
اپنے بیٹے کو وقت دیں |
52 |
بچے کےدل میں اپنی قدروقیمت کااحساس اجاگر کریں |
52 |
اپنے بیٹے کوآزادی دیں |
53 |
اپنے بیتے کوپسندوناپسند کااختیار دیں |
53 |
اس کی رائے کااحترام کریں |
53 |
اپنے بیٹے کوکچھ ذمے داریاں سونپ دیں |
54 |
اپنے بیٹے کی تعریف کریں |
54 |
لوگوں کےسامنے اپنے بیٹے پر فخر کریں |
54 |
محبت کی ضرورت |
55 |
اہم ترین سوالات |
55 |
بیٹے کےدل میں محبت کاپیغام دینے کےلیے چار اقدام |
55 |
آپ کی محبت کی دس علامتیں |
55 |
کیا ہمیں اپنی اولاد کےساتھ محبت ہے |
56 |
اپنے بیٹے کو اپنی محبت کےذریعے سےمحبت کی تعلیم دیں |
56 |
اپنے بیٹے کےدل میں محبت کی تعمیر کےلیے چار اقدامات |
58 |
اپنے بیٹے کےسامنے اپنی محبت کااظہار کریں |
58 |
اپنے بیٹے کی گفتگو کو بڑے انہماک اورتوجہ سے سنیں |
59 |
اپنے بیٹے کو تحفے تحائف سےبھی زیادہ محبت کاعطیہ دیاکریں |
59 |
محبت کےاظہار کےلیے آپ اپنے بیٹے پر اعتماد اوربھروسہ کریں |
60 |
محبت اعتماد اوریقین کانام ہے |
61 |
اب آپ کابیٹا آپ سے محبت کرتاہے |
63 |
آپ کےبیٹے کی آپ کےساتھ محبت کی دس علامات |
63 |
سکون کی ضرورت |
64 |
بچے کی زندگی میں سکون واطمینان کےچھے دشمن |
64 |
اطمینان واسودگی مہیا کرنے کے لیے چھے تریبتی ذرائع |
64 |
بچے کی زندگی میں اطمینان کو مضبوط ومستحکم کرنے کےلیے سات اقدامات |
65 |
بچے کی زندگی میں سکون واطمینا ن کےچھے دشمن |
66 |
ماں باپ کےمابین ختلافات اورلڑائی جھگڑے |
66 |
قواعد وضوابط اورمناسب سزاوغیرہ کافقدان |
67 |
والدین کاغائب رہنا یاان میں سے ہر ایک کااپنی ذمے داریوں سےسبک دوش ہوجانا |
67 |
انسانی جذبات واحساسات کامفقود ہوجانا |
68 |
ماں باپ کابے چین اوربے قرار رہنا |
69 |
پدری اورمادری طریقوں کابدل جانا |
69 |
اطمینان وآسودگی مہیا کرنے کےلیے چھے تریبتی ذرائع |
70 |
نرمی اور ملائمت کاانداز |
70 |
سختی بےرحمی اورحد سے زیادہ محاسبے سےاجتناب |
70 |
بچے کو مسرت وشاد مانی مہیا کرنے کی خاطر مطلوبہ وسائل کی مسلسل جستجو |
70 |
بچے کے ساتھ مسلسل دلچسپی اورا سکےحالات کامتواترجائز ہ |
71 |
والدین کےمتعلق بچے کےاندیشوں کاازالہ |
71 |
ضرورت مند بچوں کےساتھ خصوصی توجہ |
72 |
بچے کے اطمینان کو مضبو ط کرنےکےلیے ساتھ اقدامات |
73 |
ماں باپ کی اطمینا ن سےبھر پور زندگی |
73 |
والدین کی اپنے بیتے سےمحبت |
74 |
خاندانی ملاقاتیں |
74 |
قواعد وضوابط |
76 |
تجربہ وتحقیق کی دعوت |
77 |
تربیت کےدائمی اورواضح ترین مقاصد |
77 |
بچے کو پیار سے چھونا اوراسے گلے ؓگانا |
78 |
خاندانی نسبت کو فروغ دینا |
80 |
خاندان کےساتھ نسبت اورتعلق کومضبوط کرنےکے ذرائع |
82 |
تعریف وستایش کی ضرورت |
83 |
مثبت تعریف کےلیے معیاری اقدامات |
86 |
مثبت تعریف کےلیے معیاری چھے عملی اقدامات |
83 |
چھے عملی اقدام |
88 |
شخصیت کےبجائے کامیابیوں پر زیادہ توجہ مرکوز رکھیں |
88 |
کوشش اورمحنت کی بھی تعریف کریں چاہے یہ کامیابی سےہمکنار نہ بھی ہوئی ہو |
88 |
اپنے بیٹے کی تعریف کرنےسےآپ اس سےاپنی محبت کاثبوت مہیاکرتے ہیں |
89 |
تعریف خوش دلی سےکریں محض اظہار تعلق کےلیے نہیں |
90 |
حوصلہ افزائی کےمواقع پر خوب حوصلہ افزائی کریں |
90 |
یہ وقت ضرورت تعریف کےلیے مستعدرہیں اوراس امر میں تاخیر نہ کیاکریں |
91 |
دوسروں کی طرف سےاسے قبول کرنےکی ضرورت |
92 |
چار نامناسب اورغلط تربیتی طریقے جوبچے کوو قبولیت اورپسندیدگی سےمحروم کردیتے ہیں |
92 |
بچے کو اپنےلیے دوسروں کےہاں مقبولیت کی ضرورت کو مضبوط کرنے کے لیے دس طریقے |
92 |
ماں باپ کاسلوک اوربچے کو سوچ |
95 |
تربیت کےچار غلط طریقے جو بچےکوقبولیت اورپسندیدگی سےمحروم کردیتے ہیں |
96 |
ہروقت بچے پر تنقید |
96 |
بچے پر اس کی ذہنی وجسمانی وسعت سے زیادہ ذمے داری |
96 |
بچے کا کسی دوسرے بچے کے ساتھ تقابل |
97 |
بچے کی بےجا حفاظت اورنگرانی اوراس کے حد سےزیادہ ناز برداری |
97 |
بچے کی قبولیت وپسندیدگی کی ضرورت کوکیسے فروغ دیاجائے |
99 |
بچےکی دوسروں کےہاں اپنی مقبولیت ثابت کرنے کےدس طریقے |
100 |
بچے کو خود مختار ی دیں |
100 |
بچے کو خود مختار فردہونے کی حیثیت کااعتراف کریں |
100 |
اس کی کامیابیوں کو تسلیم کریں |
101 |
اس کے ساتھ اپنی محبت کاکھل کر اظہار کریں |
102 |
بچے کی تربیت اورنشو ونما سے لطف اندوز ہوں |
102 |
بچے کی آراو تجاویز کو قبول کریں |
102 |
بچے کی جایز دوستیوں کو پسندیدگی کی نظرسے دیکھیں |
103 |
اسے رائیگا ں اوربے کارنہ قراردیں بلکہ اس کوحوصلہ افزائی کریں |
103 |
بچے پرتوجہ مبذول رکھنے کاطریقہ سیکھیں |
104 |
اپنے بچےکےساتھ وہی سلوک کریں جس طرح کےسلوک کی آپ اپنے لیےتوقع کرتے ہیں |
105 |
بچے کااپنے باپ کےنام مکتوب |
106 |
اصلاح اورتنبیہ کی ضرورت |
116 |
تہذیب واصلاح کی تین بنیادیں |
116 |
نماز مثبت طرز تربیت کانمونہ |
116 |
بچہ تادیب واصلاح کامحتاج ہوتاہے |
117 |
تنبیہ اوراصلاح میں بچے کی خوش نصیبی پوشیدہ ہے |
118 |
دوسروں کےتجربات سےاستفادہ کیاجائے |
119 |
ادب آموزی احترام کےمنافی نہیں ہے |
120 |
تہذیب اورفہمایش تو جائز ہے مگر سنگ دلی اوربے رحمی قطعا نہیں |
121 |
ادب ضرور سکھائیں مگر گھات لگانے کی پالیسی سےاحتراز کریں |
122 |
مشکل حالات میں اولاد کی تربیت |
124 |
وقفہ |
125 |
سزااورفہمایش کی ضرورت |
126 |
وقفہ |
129 |
اخلاقی تربیت کےمقاصد واہداف |
130 |
تہذیب وتربیت کے بڑے طریقے |
131 |
تربیتی عمل کوخوش اسلوبی کےساتھ نبھانے کےلیےسولہ طریقے |
132 |
وقفہ |
134 |
تہذیب وتربیت اورفہمایش کی تین بنیادیں |
136 |
نظم وضبط |
136 |
اہم ترین ملاحظہ |
137 |
کیاوہ تدبر نہیں کرتے |
138 |
فرماں برداریاورقابل اتباع نمونہ |
138 |
بچہ صرف اپنے آئیڈیل اورنمونےکی پیروی کرتاہے |
139 |
بچہ صرف اسی شخص کی پیروی کرتاہے جس سے وہ محبت کرتاہے یا جواسے پسند ہوتاہے |
139 |
بچے کواعی اخلاقی اقدار اورعالی شان معیارات کی شناخت والدین کےساتھ تعلق کےذریعے ہی سے حاصل ہوتی ہے |
141 |
اقوال سےزیادہ اعمال کی ترجیح دیں |
141 |
اتباع وپیروی بچے کی ذاتی ضرورت ہوتی ہے |
142 |
آپ اپنے بچے کےلیے بہترین نمونہ بن جائیں |
142 |
واضح قواعدوضوابط اورخفیہ ترغیب وتحریک |
143 |
خفیہ ترغیب وتحریک کی دس مثالیں |
145 |
واضح لائحہ عمل |
146 |
زبان |
146 |
تکرار |
146 |
احساس اورجذبہ |
146 |
تجریہ اورتربیت |
147 |
نماز مثبت لائحہ عمل کانمونہ |
148 |
محبت اورجذبے کی تعمیر |
148 |
زبان |
149 |
تکرار |
149 |
تربیت اورتجربہ |
150 |
کسی بھی لائحہ عمل کی تشکیل کےلیے کتنی مدت درکار ہوتی ہے |
150 |
اچھی اورعمدہ تادیب کے عام اصول |
151 |
تربیت کےلیے درمیانی راستہ اختیار کیاجائے |
151 |
مشکلات کے حل کےلیے بچے کو شریک کیاجائے اوراس کی رائے لی جائے |
152 |
تہذیب سے مقصود بچے کی معاملات میں اچھے تدبیر وانتظام کی تربیت ہونا چاہیے |
153 |
باتوں پرتھوڑی اورکام پر زیادہ توجہ دی جائے |
153 |
والدین کی تعظیم وتکریم کو فروغ دیاجائے |
154 |
اولاد پر مثبت انداز سے نگرانی اورکنٹرول رکھاجائے |
155 |
محبت اورانگرانی میں اعتدال کو ملحوظ رکھا جائے |
155 |
حدسے زیادہ مادیت پرستی سےاجتناب کیاجائے |
156 |
ہدایات اورنصیحتوں کی حکمت وعلت بیان کی جائے |
157 |
اعلی اخلاقی اقدار اورشاندارمعیار کی تعمیر کی جائے |
158 |
پوشیدہ اورمہمل احکامات کےبجائے واضح ہدایات کو استعمال کیاجائے |
159 |
عمومی احکامات کےبجائے معین ہدایات دی جائیں |
160 |
پوشیدہ اورمہمل قسم کی ہدایات |
161 |
معین اورواضح ہدایات |
161 |
ہر موقع پر سزا کونہ اختیار کیاجائے |
161 |
مثبت اصلاح وتربیت کےتیرہ مختصر اصول |
163 |
اعتماد کےذریعے سے مثبت اصلاح |
164 |
بچے کےاعتماد کی چھے خصوصیات |
164 |
ہم بچے کے اعتماد کو کس طرح تعمیر کرسکتے ہیں |
164 |
اولاد کےساتھ سختی اورشدت کےچھے انداز |
164 |
بچے کے اعتماد کی چھے خصوصیات |
166 |
بلند حوصلگی |
166 |
خود اعتمادی |
166 |
عزت واحترام |
166 |
ذمے داری کااحساس |
167 |
بے آمیز صدق بیانی |
167 |
خوبصورت گفتگو اورربط وتعلق کی مہارت |
168 |
بچے کےاعتماد کوکیسے مضبوط کیا جائے |
168 |
تیرہ اہم ترین عناصر (والدین کو چاہیے کہ وہ انھیں ہمہ وقت ملحوظ رکھیں |
170 |
ملاحظہ |
171 |
اولاد کےساتھ سختی اورتشدد کےچھے مظاہر |
173 |
بچے کو حرکت سے روک دینا |
173 |
بچے کی تذلیل وتحقیر کرنا |
173 |
بچے کےساتھ زورزبر دستی کرنا |
173 |
اولاد کی رائے پر غور وفکر کیےبغیر والدین کااپنی رائے کو مسلط کردینا |
174 |
اولاد کےکردار وعمل کی ذاتی تشریح |
174 |
دھمکی دینا(یہ سختی کی بدترین قسم ہے) |
175 |
تہذیب واصلا ح اور تربیتی دور اندیشی |
177 |
ضدی اورہٹ دھرم بچہ |
178 |
اس واقع میں نقصان دہ تربیت کاکردار |
181 |
اصلاح وفہمایش اورہلاکت خیز پابندیاں |
183 |
گدھے کی آزادی |
183 |
ہمارے بچے اورآزادی |
186 |
اپنی اولاد کےساتھ ان کی سمجھ کےمطابق گفتگو کرو |
188 |
بڑوں اورچھوٹوں مابین ناہموار اورغیر موافق گفتگو کےمنفی اثرات |
188 |
ترمذی نے اسے بل سےباہر نکال لیا |
189 |
وحیۃ کلبی |
190 |
ابو خلدون الحصری |
191 |
کھیل کےذریعے بچوں کی تربیت |
192 |
کھیل کی سات خصوصیات |
192 |
کھیل اورباہمی اعتماد |
193 |
کھیل اورمشترکہ احساسات وجذبات |
193 |
کھیل تفریح اوردلچسپی کاموقع ہوتاہے |
193 |
کھیل کامیابی کی صلاحیتوں کی پروان چڑھانے کاذریعہ ہوتاہے |
194 |
باپ کےاساسی کردار کاظہار کھیل کے ذریعے سے ہوتاہے |
195 |
آؤکھیلیں اوردوڑیں |
196 |
کھیل اورخود مختاری |
197 |
بچے کےاعتماد کو مضبوط کرنے کےلیے سات اقدامات |
198 |
شریعت کی روشنی میں تعلیم وتربیت |
201 |
شریعت کی روشنی میں تہذیب اوراصلاح کےلیے چھے تدبیریں |
201 |
شریعت کی روشنی میں تہذیب اصلاح کےلیے چھے تدبیریں |
202 |
بچے (گھر میں داخل ہونے کےلیے )تین اوقات میں اجاز طلب کریں |
202 |
بچوں کو احکامات واوامر کی اطاعت کااورمنہیات سےاجتناب کاحکم دیاجائے |
203 |
بچوں کو نماز کاحکم دیاجائے |
205 |
بچے کےرویوں کی اصلاح یاان کی پختگی کےلیے مسلسل جائز ہ لیاجاتارہے |
208 |
بچوں کو روزے رکھنے کاحکم دیا جائے |
210 |
بچوں کو کلمہ شہادت بولنے کی عادت ڈالی جائے |
214 |
نوتربیتی پیغامات |
216 |
محبت کے ذریعے سے تہذیب واصلاح |
219 |
باہمی محبت کے تعمیر کےلیے مددگارذرائع |
219 |
پسندیدگی راستے کی ابتداء ہے |
221 |
شکر عمل بھی ہے اروایک رویہ بھی |
223 |
اپنے بچے کے سامنے اپنی محبت کااظہار کریں |
225 |
اپنی محبت کے اظہار سے آپ کامرتبہ اوروقار قطعا مجروح نہیں ہوگا |
228 |
محبت کےذریعے تہذیب وتربیت کےپانچ اقدامات |
231 |
اپنے بچوں کو بوسہ دیجیے ان کےساتھ نرمی اورعفوودرگزر کاطریقہ اپنائیے |
231 |
معمولی قسم کی غلطیوں سےدرگزر کیجیے اورنرمی وملائمت سے ان کی اصلاح کیجیے |
232 |
جن سے آب محبت کرتے ہوں ان سے ہمددری کیجیے |
233 |
اپنے پیاروں کی قدرافزائی کیجیے |
234 |
جن سے آپ کو پیار ہے ان سے محبت شفقت اورہمددری سے لبریز گفتگو کیجیے |
235 |
مسکرا ہٹ ،گفتگو اوربہترین پروش بچے کو منظم زندگی گزارنے کےلیے حوصلہ مہیا کرتی ہین |
236 |
مثبت اوربامقصد سز ا کے ذریعے سے اصلاح |
242 |
حدیث شریف کےضمن میں آٹھ تربیتی اسباق |
242 |
ساتویں سال سے بچوں کی عادت سازی کاحکم |
243 |
سات سال کی عمر میں بچوں میں سیکھنے کی استعداد حدسے زیادہ ہوتی ہے |
247 |
تدریج اورتسلسل جہاں ایک تربیتی طریقہ کار ہے وہاں یہ انسانی مزاج کے ساتھ مطابقت بھی رکھتاہے |
247 |
بڑوں کی ذمے داری بھی بڑی ہوتی ہے لہذا بچوں کو مارنے سے پہلے (غفلت برتنے کےجرم میں )بڑوں کو سز ا دی جانی چاہیے |
247 |
مثبت تہذیب وتربیت کے لیے تین سال کافی ہے |
248 |
نماز باقی تمام معاملات کےلےی اعلاترین نمونہ ہے |
249 |
رسول اللہ ﷺ نےبہ نفس نفیس کبھی کسی کو نہیں مارا |
250 |
بچوں کو احترام عزت محبت اوراعتماد کےذریعے ہی سے مودب بنایا جاسکتا ہے خوف اوردہشت کےطریقوں سےتو بالکل ہی نہیں |
20 |
سز ا کے مختلف اسلوب انصاف کے ترازو میں |
252 |
ماں کے جس قدر زیادہ مارتی ہے بچے کارویہ اسی قدر بد سے بدتر ہوتاجاتاہے |
253 |
مارپیٹ کا طریقہ پسپائی اور مغلوبیت پر دلالت کرتاہے |
253 |
مارپیٹ کےنقصانات پندرہ منفی نتائج |
253 |
نرمی اورملائمت ہر شے کو خوبصورت بنا دیتی ہے |
257 |
ماں باپ پیٹ کرنے کےلیے مجبور ہوجاتے ہیں |
260 |
مثبت لائحہ عمل کےلیے چار اقدامات |
260 |
والدین اوراولاد کے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کےلیے دس اقدامات |
260 |
انھوں نے (والدین اورمربیوں نے )مجھے مارا پیٹا تھا اس لیے میں بھی روتاہوں |
262 |
کیا واقعتاہم اس عیب سےآزاد اورمحفوظ ہیں |
262 |
کیاہم اپنے بچپن کے مظالم کواپنی اولاد میں منتقل کرنا چاہتے ہیں |
263 |
اس وقت آپ کا اپنا احساس کیسا تھا |
264 |
بچے کادماغ ظالمانہ برتاؤ سے فور ی طورپر متاثر ہوتاہے |
265 |
خطرناک چوٹیں |
266 |
احکامات صادر کرنےسے پہلے |
268 |
کیا آپ کو یاد ہے |
270 |
ہم ماریں یا نہ ماریں |
271 |
آپ مارپیٹ کےذریعے سےکیوں سزا دیتے ہیں |
272 |
مارپٹائی کےلیے اصلی اورحقیقی سبب کو جاننے کی ضرورت |
273 |
سز ا مسلط کرتے وقت |
275 |
خارجی احساسات |
275 |
خیالات |
277 |
اندرونی احساسات |
277 |
بھڑک اٹھنے سے اجتناب کریں |
279 |
جسمانی حالت |
289 |
تفکرات |
279 |
احساسات |
280 |
یہ لمبی فہرست کس لیے |
281 |
ٹکراؤیا گریز سختی یا برداشت |
282 |
ٹکراؤیا گریز |
284 |
اپنی پالیسوں کو معین کرلیں اوراپنے آپ کو ناگہانی صورتحال کےلیے مستعد رکھیں |
286 |
مثبت اورتعمیری لائحہ عمل کےلیے چار اقدامات |
287 |
یقین کامل |
287 |
مضبوطی اورخفیہ پیغام |
287 |
غور وفکر |
287 |
رویہ |
288 |
اپنی توانائی کو تخریب کےلیے نہیں بلکہ تعمیر کےلیے محفوظ رکھیں |
289 |
غیر معمولی سانحہ اوراس کی کہانی |
290 |
پیار ے اباجان مجھے میرا ہاتھ لوٹا دیں |
291 |
سختی اوربے رحمی کاشکار بچہ کیا محسوس کرتاہے |
294 |
اے باپ ذرا آپ کو غور کریں |
297 |
ہم اپنے بچوں کو کیوں مارتے ہیں؟ |
299 |
اعتماد کےفقدان |
301 |
مارنے کی دھمکی |
301 |
آپکو کیا طرز عمل اختیار کرناچاہیے |
304 |
والدین اوراولاد کےباہمی تعلقات کی مضبوطی کےلیے دس اقدامات |
305 |
گھر کےاندر آپ بطور مربی کس طرح مضبوط رہ سکتے ہیں |
308 |
کیا آپ اپنی مداخلت میں حدسے توتجاوز نہیں کرجاتے |
310 |
تبدیلی کی وقت اورمتبادل کی جستجو |
312 |
ہمیں تبدیلی کےتقاضوں کوسمجھنا چاہیے |
313 |
کشیدگی کےاظہار کےبجائے مشکلات کوحل کیا جائے |
313 |
غصے اوراشتعال کابہترین استعمال |
313 |
ایمان کی ضرورت |
317 |
تربیت ایمانی کےاصول |
317 |
ایمانی تربیت کیوں؟ |
318 |
پہلی حیثیت |
319 |
دوسری حیثیت |
319 |
تیسری حیثیت |
319 |
چوتھی حیثیت |
320 |
پانچویں حیثیت |
320 |
عقیدے کی تعمیر |
321 |
پہلی بنیاد |
321 |
دوسری بنیاد |
322 |
تیسری بنیاد |
323 |
چوتھی بنیاد |
323 |
پانچویں بنیاد |
325 |
چھٹی بنیاد |
326 |
ساتویں بنیاد |
326 |
آٹھویں بنیاد |
326 |
نویں بنیاد |
327 |
گیارہویں بنیاد |
328 |
خلاصہ |
329 |
عبادت کےمکمل اورہمہ گیر مفہوم کوذہین میں راسخ کیاجائے |
331 |
بچے کے ذہن میں میں عبادت کےمقاصد کواجاگر کیاجائے |
332 |
انسان کواپنے رب کی عباد ت کس لیے کرنی چاہیے |
332 |
عبادت کےلیے بچے کو عادی بنانے کے مراحل |
335 |
پہلا مرحلہ (نمونے کےطور پرنماز کومحبوب ومرغوب بنانے کامرحلہ ) |
335 |
دوسرا مرحلہ (تعلیم کامرحلہ ) |
336 |
تیسرا مرحلہ (تنفیذ اورحتساب کامرحلہ ) |
336 |
چوتھا مرحلہ (بچوں کومساجد کی طرف اپنے ساتھ لے جانے اورانھیں باجماعت نماز پڑھنے کاعادی بنانے کامرحلہ ) |
337 |
بچوں کو اپنے ساتھ مسجدوں میں لے نجانے کے متعدد فوائد |
338 |
مسلمان شخص اپنی اولاد کو عبادت کی تربیت کیسے دے |
339 |
روزے اورعبادت کی تعمیر |
346 |
بچوں کےروزوں کےتربیتی فوائد |
347 |
بچے کو آہستہ آہستہ عادت ڈالی جائے |
348 |
بچہ کب روزہ رکھے |
348 |
بچہ کازکات |
349 |
بچہ اورحج |
348 |
ایمانی تربیت کے حوالے سےایک بات |
350 |