ہجرت کے بعد مسلمانوں کا سب سے پہلا غزوہ بدر کےمقام پر لڑی جانےوالی جنگ ہے۔ اس معرکہ میں کفار مکہ کی تعداد ایک ہزار سے زائد تھی اور ان کا پورا سراپا لوہے کے ہتھیاروں سے آراستہ تھا ۔ جبکہ مسلمانوں کی تعداد صرف 313 تھی، ان کے ہتھیار ٹوٹے ہوئے اور ان کی تلواریں کند تھیں۔ لیکن پھر بھی مسلمانوں نے اللہ تعالیٰ کی مدد اور توحید کے سچے جذبے کے ساتھ دشمنان اسلام پر فتح پائی۔ زیر مطالعہ کتاب میں محترم احمد باشمیل نے اسی غزوہ کو ایک منفرد انداز میں صفحات پر بکھیر دیا ہے۔ اس سے نہ صرف غزوہ بدر کی تمام جزئیات سامنے آگئی ہیں بلکہ اس وقت کے مسلمانوں کا جذبہ جہاد اور جوش ایمانی کا بھی بھرپور اندازہ ہو جاتا ہے۔ کتاب کا سلیس اردو ترجمہ مولانا اختر فتح پوری نے کیا ہے۔(ع۔ م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
3 |
جنگ بدر میں اسلام کی فتح |
|
10 |
مکہ کی پارلیمنٹ کا اجتماع |
|
36 |
حضرت نبی کریم ﷺ اور انصار کی پہلی ملاقات |
|
57 |
معاہدہ عقبہ کے بہادروں کی تعداد |
|
72 |
مدینہ کا تاریخی دن |
|
105 |
جدید معاشرہ |
|
105 |
مسجد نبوی کی تعمیر |
|
105 |
مکی فوج کا مارچ |
|
143 |
دشمن کی فوج میں جاسوسی |
|
156 |
آنحضرت ﷺ معرکہ میں |
|
172 |
معرکہ میں فریقین کے مقتولین |
|
186 |
جنگ کےمجرمین |
|
236 |
آخری فیصلہ |
|
244 |
مکہ شکست کے بعد |
|
257 |
آنحضرت ﷺ کے قتل کی سازش |
|
263 |
فتح کی ظاہری اسباب |
|
271 |
خاتمہ او رامید |
|
280 |