#850

مصنف : محمد احمد باشمیل

مشاہدات : 31050

غزوہ تبوک

  • صفحات: 397
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 11910 (PKR)
(اتوار 12 فروری 2012ء) ناشر : نفیس اکیڈمی کراچی

بلاشبہ غزوہ تبوک اس لحاظ سے تاریخ عہد نبوی ﷺ کا سب سے بڑا غزوہ ہے کہ جس میں اسلامی فوج کے جانبازوں کی تعداد تیس ہزار تھی اور عہد نبوی کی تاریخ میں رسولِ کریم ﷺ کی زیر کمان اتنی تعداد پہلے جمع نہیں ہوئی تھی۔ اس طرح یہ غزوہ سب سے بڑا فوجی حملہ تھا اور رسولِ کریم ﷺ کی آخری فوجی کاروائی تھی حتیٰ کہ آپ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ زیر نظر کتاب علامہ محمد أحمد باشمیل کی تصنیف لطیف ہے جس کو اردو قالب میں منتقل کرنے کی سعادت مولانا  اختر فتح پوری کو ملی ہے۔ قابل مؤلف نے اس کتاب کو پانچ فصول میں تقسیم کیا ہے اور ہر فصل میں قیمتی اور تحقیقی معلومات نقل کی ہیں۔ فصل اول میں غزوہ حنین اور تبوک کی درمیانی مدت میں وقوع پذیر ہونے والے مختصر فوجی حالات و واقعات کو بیان کیا گیا ہے۔ فصل دوم میں قبائل شام کی تاریخ، تخریبی عناصر کا مدینہ میں متحرک ہونا، منافقین کے تعرفات کے نمونے اور دیگر حالات کا بیان ہے۔ فصل سوم میں غزوہ تبوک کے لئے مسلمانوں کی روانگی، غزوہ تبوک سے پیچھے رہ جانے والے مؤمنین، حجۃ الوداع کے خطبہ کی مانند رسول کریم ﷺ کا خطبہ اور تربیت نبوی ﷺ کا ایک واقعہ اور دیگر مختلف واقعات کا مفصل بیان ہے۔ فصل چہارم میں دومتہ الجندل کی فتح، مسجد ضرار کا واقعہ اور رئیس المنافقین کی موت جیسے واقعات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔ فصل پنجم کافی طویل فصل ہے جس میں اسلام قبول کرنے والے وفود کا بیان ہے۔ نیزنبی کریم ﷺ کے قتل کی سازش کا واقعہ، حجۃ الوداع، آپ ﷺ کا حج، کعبہ کو غلاف  چڑھانا، اسامہ بن زید کی فوج کو تیاری کا حکم اور آپ ﷺ کی زندگی میں ظہور ہونے والے ارتدادی فتن کا بیان بھی اس فصل میں شامل ہیں۔ اس غزوہ میں مسلمانوں کو ظاہری فتح کے بجائے معنوی فتح حاصل ہوئی تھی اور وہ اِس طرح کہ انہوں نے اِس طرح وقت دنیا کی سب سے بڑی شہنشاہیت (روم) کی فوج کو خوف زدہ کر دیا تھا۔ غزوہ تبوک کے مقاصد کی تکمیل ہوئی اور بت پرستی کے تمام مظاہر کا مکمل صفایا ہو گیا اور جزیرہ عرب کی انتہائی دور دراز اطراف میں اسلام کا جھنڈا لہرا گیا۔ بہرحال کتاب قابل مطالعہ اور لائق تعریف ہے۔(آ۔ہ)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

عرض ناشر

 

13

کلمۃ المولف

 

17

فصل اول

 

17

غزوہ حنین اور تبوک کےدرمیان مختصر واقعات

 

17

حنین اور طائف کے بعد فوجی دستے

 

19

بنی تمیم کے لیے تادیبی دستہ

 

20

نبی کلاب کے لیے دستہ

 

27

عدی بن حاتم شام کی طرف کیسے بھاگا

 

42

حضرت کعب بن زہیر شاعر کا قبول اسلام

 

47

فصل دوم

 

56

قبائل شام کی تاریخ

 

56

رسول کریم ﷺ نےفوج کو کیسے اکٹھا کیا

 

65

مسلمانوں کے درمیان عام لام بندی

 

68

منافقین کے سازشی اڈے کی تباہی

 

92

فصل سوم

 

107

فوج میں گھڑ سوار فوج

 

110

رسول کریم ﷺ سے پیچھے رہنے والے چار مومنین

 

112

اہل یمن کو نصرت اسلام

 

142

شہید فی سبیل اللہ کون ہے؟

 

149

حجۃ الوداع کے خطبہ کی مانند خطبہ

 

154

فصل چہارم

 

164

دومتہ الجندل کی فتح

 

172

حضرت خالد ؓکا تبوک سے مارچ کرنا

 

174

قلعہ کیسے سرہوا؟

 

177

منافقین کا نبی ﷺ کو فریب سے قتل کرنے کی کوشش کرنا

 

186

قتل کے بارے میں منافقین کا منصوبہ کیسے ناکام ہوا؟

 

189

حضرت کعب بن مالک کی اپنے المیہ کے بارے میں گفتگو

 

223

رسول کریم ﷺ نے عمر بھر میں صرف ایک اسلامی حج کیا

 

369

رسول کریم ﷺ کی مدینہ کو واپسی

 

393

حضرت نبی کریم ﷺ کی زندگی میں ارتداد کا ظہور

 

395

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 41594
  • اس ہفتے کے قارئین 228670
  • اس ماہ کے قارئین 802717
  • کل قارئین110124155
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست