خلافت راشدہ کا زمانہ مسلمانوں کے لیے نہایت عروج کا زمانہ رہا۔ جس میں مسلمانوں نے ہر میدان میں خوب ترقی کی۔ لوگوں کو معاشی خوشحالی نصیب تھی امن و امان اور عدل و انصاف کا خصوصی اہتمام تھا۔ لیکن فی زمانہ ہم دیکھتے ہیں نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک بھی معاشی عدم استحکام، عدل و انصاف اور امن و امان کی دگرگوں صورتحال کا شکار ہیں۔ اسی کے سبب ہنگاموں، فسادات اور احتجاج کی لہر بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ زیر مطالعہ کتاب میں مولانا عبدالرؤف رحمانی نے ایام خلافت راشدہ کا اسی تناظر میں جائزہ لیا ہے۔ جس سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے کہ وہ زمانہ معاشی و سماجی عد و انصاف اور امن و امان کا بہترین دور تھا۔ (ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
18 |
کلمہ مولف |
|
21 |
مقدمہ کتاب |
|
27 |
منصب خلافت |
|
27 |
نبی اکرم ﷺ کا عدل وانصاف |
|
28 |
ایفائے عہد |
|
31 |
خلیفہ کے فرائض |
|
43 |
بیت المال میں سب کے حقوق یکساں ہیں |
|
69 |
کنبہ پروری،اقربا نوازی یا خدمت عوام |
|
101 |
رعایا کے جان ومال کا یکساں احترام |
|
148 |
وظیفہ عام اور وجہ معاش کا انتظام |
|
164 |
آبادی زمین سے متعلق خلفائے راشدین کے عظیم منصوبے |
|
223 |
رفاہ عام کے چند ضروری انتظامات |
|
235 |
مفاد عامہ |
|
252 |
بیت المال کی ترقی وتوسیع |
|
263 |
عہدوں پر با صلاحیت افراد کا تقرر |
|
272 |
عادلانہ منصفانہ انتظامات اور اس کے فیوض وبرکات |
|
299 |
عمال پر نگرانی واحتساب |
|
307 |
ضبط اموال بحق حکومت |
|
314 |
عمال کے خلاف دادرسی |
|
317 |
عمال کے لیے ہدیہ رشوت |
|
335 |
درو فاروقی کے دیانت پسند وجفاکش ومستعد عمال |
|
343 |
حضرت عمر ؓکی مردم شناسی |
|
365 |