امام احمد بن حنبل( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ امام احمد جس درجہ کے محدث تھے اسی درجہ کے فقیہ اورمجتہد بھی تھے۔ حنبلی مسلک کی نسبت امام صاحب ہی کی جانب ہے۔ اس مسلک کا اصل دار و مدار نقل و روایت اور احادیث و آثار پر ہے۔ آپ امام شافعی کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ عزم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ امام صاحب نے 77 سال کی عمر میں 12 ربیع الاول 214ھ کوانتقال فرمایا۔ اس پر سارا شہر امنڈ آیا۔ کسی کے جنازے میں خلقت کا ایسا ہجوم دیکھنے میں کبھی نہیں آیا تھا۔ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد محتاط اندازہ کے مطابق تیرا لاکھ مرد اور ساٹھ ہزار خواتین تھیں۔ (وفیات الاعیان : 1؍48) حافظ ابن کثیر فرماتے ہیں کہ امام صاحب کایہ قول اللہ تعالیٰ نےبرحق ثابت کردیا کہ: ’’ان اہل بدع ،مخالفین سے کہہ دوکہ ہمارے اور تمہارے درمیان فرق جنازے کے دن کا ہے (سیراعلام النبلاء:11؍ 343) امام صاحب نے کئی تصنیفات یادگار چھوڑیں۔ ان کی سب سے مشہوراور حدیث کی مہتم بالشان کتاب ’’مسنداحمد‘‘ ہے۔ اس سے پہلےاور اس کے بعد مسانید کے کئی مجموعے مرتب کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی مسند احمد جیسی شہرت، مقبولیت نہیں ملی۔ یہ سات سو صحابہ کی حدیثوں کا مجموعہ ہے۔ اس میں روایات کی تعداد چالیس ہزار ہے۔ امام احمد نے اس کو بڑی احتیاط سے مرتب کیا تھا۔ اس لیے اس کا شمار حدیث کی صحیح اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی نے اس کو کتبِ حدیث کے دوسرے درجہ کی کتابوں یعنی سنن ابی داؤد، سنن نسائی اور جامع ترمذی کے ہم پایہ قرار دیا ہے۔ مسنداحمد کی اہمیت کی بنا پر ہر زمانہ کے علما نے اس کے ساتھ اعتنا کیا ہےاور یہ نصاب درس میں بھی شامل رہی ہے۔ بہت سے علماء نے مسند احمد کی احادیث کی شرح لکھی بعض نے اختصار کیا بعض نےاس کی غریب احادیث پر کام کیا۔ بعض نے اس کے خصائص پر لکھا اوربعض نے اطراف الحدیث کا کام کیا۔ مصر کے مشہور محدث احمد بن عبدالرحمن البنا الساعاتی نے الفتح الربانى بترتيب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے نام سے مسند احمد کی فقہی ترتیب لگائی اور بلوغ الامانى من اسرار الفتح الربانى کے نام سے مسند احمد پر علمی حواشی لکھے۔ اور شیخ شعیب الارناؤوط نے علماء محققین کی ایک جماعت کے ساتھ مل کر الموسوعة الحديثية کے نام سے مسند کی علمی تخریج او رحواشی مرتب کیے جوکہ بیروت سے 50 جلدوںمیں شائع ہوئے ہیں۔ مسند احمد کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں بھی ڈھالا جاچکا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسند احمد امام احمد بن حنبل‘‘ مسند احمد کا 12 جلدوں پر مشتمل ترجمہ وفوائد ہیں۔ مترجمین میں پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی﷾ (سابق شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور) شیخ الحدیث عباس انجم گوندلوی﷾، ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کےاسمائےگرامی شامل ہیں۔ تخریج وتحقیق اور شرح کا کام جناب ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کی کاوش ہے۔ موصوف نے آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ کی روشنی میں احادیث کی تشریح وتوضیح کی ہے اورمختلف فیہ مسائل میں زیادہ ترصرف راحج قول پیش کرنے پر اکتفا کیا ہے۔ شرح میں شیخ ناصر البانی کے بعض فقہی مباحث بھی موجود ہیں ۔فوائد میں امام البانی جیسے محققین پر اعتماد کرتے ہوئے احادیث صحیحہ کاذکر کیاگیا ہے۔ احادیث کی تخریج، صحت وضعف کاحکم لگاتے وقت ’’الموسوعۃ الحدیثیۃ‘‘ کو سامنے رکھاہے۔ اور بعض مقامامات پر حکم لگاتے وقت شیخ البانی کی رائے کو ترجیح دی ہے۔ کتاب کے آخر میں الف بائی ترتیب کے ساتھ احادیث کے اطراف قلمبند کردئیے گئےہیں۔ تاکہ قارئین آسانی کےساتھ اپنے مقصد تک رسائی حاصل کرسکیں۔ اور اسے شیخ احمد عبدالرحمن البنا کی فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کر کے شائع کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے مولانا حافظ عبد اللہ رفیق﷾ (شیخ الحدیث جامعہ محمد یہ لوکوورکشاپ، لاہور) کو جنہوں نے اس کتاب پرنظرثانی فرماکر اس میں موجود نقائص کو دور کرنے کی بھر پور سعی کی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے جناب شیخ الحدیث ومفتی پاکستان حافظ عبدالستار حماد﷾ کوکہ جنہوں نےاپنی نگرانی میں مسند احمد کا ترجمہ بزبان اردو کروانے کی ذمہ داری لی۔ جو کہ بعد میں یہ سعادت محمد رمضان محمدی صاحب کے حصہ میں آئی جن کی نگرانی میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچا۔ خراج تحسین کےلائق جناب ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ﷾ جو دیار غیر میں رہتے ہوئے بھی حدیث رسول کی خدمت میں مصروف کار ہیں۔ دیار غیر میں منہج سلف کی ترجمانی میں ان کا کردار انتہائی نمایاں ہے۔ ایسے ہی ان کےدست راست او رمخلص دوست حافظ حامد محمود خضری﷾ (ایم فل سکالر لاہور انسٹی ٹیوٹ فارسوشل سائنسز، لاہور) کو اللہ تعالیٰ اجر جزیل عطا فرمائے کہ جن کے علمی تعاون واشراف سے محدثین کی علمی تراث کو بزبان اردو ترجمہ کے ساتھ منصۃ شہود پر لایاجارہا ہے۔ اب تک مختلف موضوعات پر تقریبا 35 کتب مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہیں۔ ہم انتہائی مشکور ہیں جناب خضری صاحب کےجن کی کوششوں سے انصار السنۃ، لاہور کی تقریباً تمام مطبوعات ادارہ محدث کی لائبریری کو حاصل ہوئیں۔ یہ ضخیم کتاب بھی انہی کے تعاون سے میسر ہوئی ہے جسے افادۂ عام کے لیے ہم نے ویب سائٹ پر پبلش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو منظر عام پرلانے میں شامل تمام افرادکی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
فوت اوراحصار |
|
محصر کوحل وحرم کے جس مقام پر بھی روک دیا جائے گا وہ قربانی اور پھر حلق کرکے عمرہ حلال ہوجائے گا اوراس پر کوئی قضاء نہیں ہوگی |
18 |
طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہوجانے والی خاتون کاحکم |
19 |
کعبہ میں داخل ہونا اور اس میں آپﷺ کے نماز پڑھنے کے بارے میں صحابہ کااختلاف |
21 |
اس چیز کابیان کہ حاجی واپس آتے وقت کیا کہے گا یا کیا کرے گا اسی طرح اس پر سلام کرنے اس کے ساتھ مصافحہ کرنے اور اس سے دعا کامطالبہ کرنے کامستحب ہونے کابیان |
24 |
ہدی اورقربانی کے جانوروں کی کتاب |
|
قربانی کے اونٹوں کواشعار کرنا اورہدی کے تمام جانوروں کو قلادے ڈالنا |
26 |
ہدی بھیجنے والے پروہ چیز یں حرام نہیں ہوں گی جوحاجی پر حرام ہوتی ہے |
28 |
مذکورہ بالامسئلے کے متعارض روایات |
29 |
ہدی کے معین جانور کوتبدیل نہ کرنا اگر وہ نہ پایا جائے جبکہ وہ اونٹ ہوتواس کے متبادل سات بکریاں ہوں گی |
30 |
ہدی میں اشتراک اورہد ی میں اونٹ اور گائے کاسات سات افراد سے کفایت کرنا |
31 |
ہدی والے اونٹ پر سوار ہونے کابیان |
33 |
ہدی کااپنے محل تک پہنچنے سے پہلے تھک جانا |
35 |
اونٹ کوکھڑاکر کے اور باندھ کر نحر کرناہد ی لے جانے والے کا اپنی ہد ی کاگوشت کھانا اوراس کے چمڑے اورپالان وغیرہ کوصدقہ کردینا اوراس میں کوئی چیز قصاب کواجرت میں نہ دینا |
38 |
قربانی اس پر ابھارنا اور اس کی فضیلت اورحکم |
41 |
رسول اللہ ﷺ کی اپنی ذات اہل بیت اور اپنی امت کے فقراء کی طرف سے قربانیاں |
43 |
ان امورکابیان کہ قربانی کاارادہ رکھنے والے ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں جن سے اجتناب کرے گا نیز اس چیز کابیان جوفقیر کے لیے قربانی کے قائم مقام ہوتی ہے |
47 |
ان جانوروں کابیان کہ عیب کی وجہ سےجن کی قربانی نہیں کی جاسکتی اورجن کی قربانی مکروہ ہ ۃ اورجن کی مستحب ہے |
50 |
خصی جانور کی قربانی کرنا |
57 |
اونٹ کادس افراد کوگائے کاسات افراد اورایک بکر ی ایک گھر والوں کوبطور قربانی کفایت کرنا |
58 |
ذبح کے وقت کابیان |
61 |
تین دنوں سے زیادہ قربانیوں کاگوشت کھانے سے ممانعت اورپھر اس کے منسوخ ہوجانے کابیان |
66 |
تین ایام سے زائد تک قربانی کاگوشت کھانے کی ممانعت کے منسوخ ہوجانے کابیان |
67 |
میت کی وصیت کی بنا پر اس کی طر ف سے قربانی کرنااورقربانی کاگوشت اچکنے کی اجازت دینے والوں کااور اچک لینے کی مما نعت کابیان |
72 |
عقیقہ اوراذان |
74 |
عقیقہ فرع اورعتیرہ کی حقیقت کابیان |
74 |
فرع او رعتیرہ حکم اوران سے نہی |
76 |
بچے اوربچی کی طرف سے عقیقہ کرنے کاحکم |
79 |
عقیقہ کاوقت بچے کانام رکھنا اس کوسر مونڈنا اوراس کے بالوں کے وزن کے برابر چاندی کاصدقہ کرنا |
82 |
ولادت کے بعد بچے کے دونوں کانوں میں اذان دینااورپھر اس کے بعدگڑتی دینا |
85 |
اسماءکنیتیں اور لقاب |
87 |
اللہ تعالی اوراس کے رسول کے نزدیک سب سے محبوب نام |
88 |
حسین نام رکھنے کی رغبت دلانا اوربعض فرشتوں کے ناموں کابیان |
90 |
محمد نام رکھنا اورآپ ﷺ کے نام اورکنیت کو جمع کرنے کی ممانعت کابیان |
90 |
اس معاملے میں رخصت کابیان |
94 |
وہ افراد جن کے نام نبی کریم ﷺ نے رکھے اوروہ افراد کہ آپ نے کسی مصلحت کی وجہ سے جن کے نام تبدیل کیے |
94 |
لقب اوران افراد کابیان جن کی نبی کریم ﷺ کنتیں رکھیں |
99 |
حرام اورمکروہ نام |
102 |
جہاد کی کتاب |
|
جہاد رباط اور مجاہد ین کی فضیلت |
106 |
جہاد کی فضیلت اوراس کی ترغیب |
106 |
جہاد کاواجب ہونا اوراس کی رغبت دلانا |
110 |
اللہ تعالی کی راہ میں رباط اور پہرے کی فضیلت کابیان |
112 |
اللہ تعالی کی راہ میں جہاد کرنے والوں کی فضیلت |
117 |
بحری جہاد کرنے والوں کی فضیلت |
129 |
جہاد میں نیت کو خالص کرنا اور اس میں اجرت لینے کابیان |
134 |
مجاہد کی اعانت اس کو تیار کرنے اس کے اہل وعیال کاجانشین بننے اوراللہ تعالی کے راستے میں خرچ کرنے کی فضیلت |
140 |
مجاہدوں کی بیویوں کی حرمت اورمجاہد کے اہل کے معاملے میں خیانت کرنے والے کی وعیدکابیان |
144 |
راہ خدا میں جہاد کوترک کردینے والے کی وعید کابیان |
145 |
ترجمعہ |
147 |
شہادت اورشہداء کی فضیلت کے ابواب |
148 |
اللہ تعالیٰ کی راہ میں ملنے والی کی شہادت کی فضیلت |
148 |
شہداء کی فضیلت |
150 |
اس شخص کابیان جوشہید ہوجائے اوراس پر قرضہ بھی ہو |
156 |
راہ خدا کے شہداء کی اقسام اوران کی نیتوں کے ان کے درجات کابیان |
158 |
شہداء کاجامع تذکرہ اور راہ خدامیں جہاد کرنے والوں کے علاوہ شہد اء کی اقسام کابیان |
162 |
اس آدمی کابیان جو جہاد کاارادہ کرے اوراس کے والدین زندہ ہوں |
171 |
اس چیز کابیان کہ امام لشکر کے سپہ سالاروں سے مشورہ کرے ان کی خیر خواہی کرے ان کے ساتھ نرمی برتے اوران سے ان کی ذمہ داریاں نبھانے کاعہد لے |
176 |
اس امر کابیان لشکر والو ں پر ان کے امیر کی اطاعت فرض ہے جب تک وہ ان کو نافرمانی کاحکم نہ دے اورپڑاؤ ڈالنے وقت بکھر جانے کی کراہت کابیان |
179 |
قتال سے پہلے اسلام کی دعوت دینے اوراما م کالشکر کے امیر کو وصیت کرنے کابیان |
183 |
لڑائی میں دھوکہ دینے توریہ رکرنے بات کوچھپانے اورجاسوسوں کو بھیجنے کے جواز کابیان |
188 |
سرایا اور جیوش کو ترتیب دینے اور جھنڈوں اوران کے رنگوں کااہتمام کرنے کابیان |
191 |
مجاہد کو الوداع کہنے اس کااستقبال کرنے اورامام کااس کووصیت کرنے کابیان |
193 |
مخصوص اوقات میں غزوہ کے لیے روانہ ہونے کی مستحب ہونے دشمن سے لڑائی شروع کرنے صفوں کوترتیب دینے اورمسلمانوں کے شعار کابیان |
199 |
جنگ میں فخر کرنے کے مستحب ہونے اوردشمنوں سے مقابلہ کرنے کی تمنا کرنے او رلشکر کی اکثریت سے دھوکہ کھانے کی ممانعت کابیان |
202 |
جس کے ہاں اسلام کاعلامت موجود ہواس پر شب خون مارنے کے وقت رک جانے کابیان |
207 |
اسلام کی معرفت ہوجانے کے بعد لڑائی کرنے والے سے رک جانے اس کو قتل کردینے کی وعید اوراس کلام نہ سمجھنے کی وجہ سے غلطی سے اس کو قتل کردینے والے کے عذر کابیان |
208 |
کافروں پر اچانک حملہ کرنے کابیان اگرچہ اس میں ان کے بچے قتل ہوجائیں |
214 |
عورتوں ’بچوں’پادریوں اورانتہائی بوڑھے لوگوں کو بالارادہ قتل کرنے سے روکنے کابیان |
215 |
مثلہ ’جلانے ’درخت کاٹنے اورعمارتیں گرانے سے ممانعت کابیان الایہ کہ کوئی ضرورت اور مصلحت ہو |
218 |
لڑائی کے وقت بھاگ جانے کی حرمت کابیان الایہ کہ آدمی نے اپنی جماعت کو ملنا ہواگرچہ وہ جماعت دور ہو |
221 |
فتح والے مقام میں تین دن ٹھہرے کے مستحب ہونے کابیان |
223 |
مال غنیمت اور مال فے مابیان |
224 |
اس امر کابیان کہ غنیمت کاحلال ہونا نبی کریم ﷺ اورآپ کی امت کے خصائص میں سے ہے او رتقسیم سے قبل غنیمت سے متعلقہ احکام کاذکر |
224 |
اللہ تعالی ٰ کے فرمان :( يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَنْفَالِ) کاشان نزول |
228 |
جس جس عامل نے میدان جنگ میں اپنی طاقت کے بقدر کام کیاان میں برابری کے ساتھ مال غنیمت تقسیم کرنے کابیان |
228 |
غنیمت کے خمس کااللہ اور اس کے رسول کے لیے فرض ہونے اوراس کی تقسیم کابیان |
231 |
اس منتخب اورچیدہ حصے کابیان جو رسول اللہ ﷺ کے لیے تھا |
237 |
غنیمت کے پانچ حصوں میں چارحصوں کی تقسیم گھوڑسوار او رپیادہ کاحق اورخاتون اور غلام وغیر ہ کو معمولی مقدار میں عطیہ دینا |
238 |
اس چیز کابیان کہ سلب قاتل کا ہوگا اوراس میں سے خمس نہیں لیا جائے گا |
241 |
لشکر کے بعض افراد کو اس بنا پر زائد حصے دینے کابین کہ انھوں نے لڑائی لڑی یا مشکلات کوبرداشت کیا |
246 |
لشکر کے سریہ کوزائد حصے دینے اورپھر ان دونوں کو غنیمت میں شریک کرنے کابیان |
248 |
مال فے مصرف کابیان |
249 |
تالیف قلبی کے لیے دینے کابیان |
253 |
امیر اور عامل کے تحائف |
256 |
خیانت کے حرام ہونے اوراس میں سختی کابیان نیز خائن کاسامان سفر جلانے اورلوٹ مار کابیان |
258 |
قیدیوں کے حق میں احسان ان سے فدیہ لینے اوران سے متعلقہ دو سرے احکام کے ابواب |
267 |
ہوازن کے وقود پر ان کے قیدیوں کے معاملے میں نبی کریم ﷺ کے ایک معجزے کابیان |
269 |
اس آدمی کابیان جس نے اپنے باپ کے فدیے میں چارہزار درہم دئیے |
271 |
سیدنا رعیہ کیمی کاواقعہ اس کی اولاد کاقیدی ہوجانا اس کے مال چھن جانا اوراس کے قبولیت اسلام کے بعد اس کابیٹا اس کو واپس کرکے اس پر احسان کرنا |
272 |
سیدہ زینب بنت رسول ؓ کے خاوند سیدنا الوالعاص کافدیہ |
275 |
ایک مشرک کے فدیے میں دومسلمان لینے کابیان ان قیدیوں کابیان جنھوں نے اپنے فدیے میں انصاریوں کے بچوں کو کتابت کی تعلیم دی مقتول دشمنوں کی لاشیں سپرد کرنے پر فدیہ قبول کرنے کی کراہت کابیان |
276 |
بدر کے قیدیوں کے فدیے اوراس کی وجہ سے نازل ہونے والے قرآن کابیان |
277 |
ان امور سے ممانعت کابیان احتلام ہونے یا زیر ناف بالوں کے اگنے سے پہلے قیدی کو قتل کرنا دوسرے کے قیدی کو قتل کرناقیدیوں میں والدہ اوراس کی اولاد میں تفر یق ڈالنا حاملہ قید ی خواتین سے جماع کرنا اور قید ی کو باندھ کر مارنا |
281 |
اس قیدی کابیان جوقید سے پہلے قبولیت اسلام کادعوی کردے نیز اسلام قبول کرنے والے قیدی کی فضیلت کابیان |
286 |
مسلمان ہونے والے قیدی کامسلمانوں کی ملکیت میں ہی رہنے کا اورعربو ں کو غلام بنا نے کاجواز کابیان |
288 |
اس چیز کابیان کہ جاسوس کے ساتھ کیا کیا جائے وہ مسلمان ہویاحربی یا ذمی |
291 |
اس چیز کابیان کہ جب کافر کا غلام مسلمان ہوکر ہمارے پاس آ جائے تووہ آزاد ہوگا |
294 |
اس چیز کابیان کہ اگر حربی قابو میں آنے سے پہلے مسلمان ہوگیا تو اپنے مال کو بچالے گا نیز غنیمت والی زمین کاحکم |
295 |
امان ’صلح اورعارضی جنگ بندی کے ابواب |
|
امان کی وجہ سے خو ن کی حرمت کا ثابت ہوجانا اورایک آدمی کی امان کامعتبرہونا خواہ وہ مرد ہویاعورت |
299 |
معاہد ہ پورا کرنے اورامان والے آدمی سے دھوکہ نہ کرنے کابیان |
302 |
مشرکوں سے عام صلح کرنے یامال وغیرہ کے عوض صلح کرنے کابیان |
305 |
کافروں کے ساتھ جائز شرطوںاورمصالحت کی مدت وغیرہ کابیان |
306 |
کافروں سے جزیہ لینے اوراللہ تعالی کے اس فرمان کابیان ان لوگوں سے لڑو جواللہ تعالی پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے جواللہ اوراس کے رسو ل کی حرام کردہ شے کو حرام نہیں جانتے نہ دین حق کو قبول کرتے ہیں ان لوگوں میں سے جنہیں کتاب دی جزیدہ گئی |
309 |
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کے ابواب |
|
مقابلہ بازی اس کے آداب او ران مقابلو ں کابیان جن پر انعام دینا درست ہے |
313 |
آدمی کی درڑکے مقابلے کابیان |
317 |
تیز اندازی اس کی فضیلت اس پر ابھارنے اورلڑائی کے آلات سے کھیلنے وغیرہ کابیان |
319 |
گھوڑوں کی صفات جہاد کے لیے ان کو پالنے کی فضیلت اوران کی مستحب او رمکروہ صورتوں کے ابواب |
322 |
گھوڑے کی تعر یف اورراہ خدامیں جہاد کرنے کے لیے ان کو پالنے کی فضیلت کابیان |
322 |
گھوروں کی قابل تعریف مذمت صفات کابیان |
325 |
گھوڑوں کی نسل کو زیادہ کرنے اور اس کی فضیلت کا اورگھوڑوں کو خصی کرنے کی ممانعت اورگدھوں سے گھوڑیوں کی جفتی کروانے کی کراہت کابیان |
328 |
گھوڑوں کی عزت کرن ےان کوچارہ کھلانے اوران کی تضمیر کابیان نیز لمبے ہوجانے والے بالوں کو کاٹنے کی ممانعت |
329 |
آپﷺ کے فرمان :گھوڑے تین قسم کے ہوتے ہیں کابیان |
331 |
گھوڑے کی دعا کابیان |
332 |
اونٹوں کابیان |
333 |