صحافت کسی بھی معاملے کی تحقیق کرنا اور اسے صوتی، بصری یا تحریری شکل میں بڑے پیمانے پر قارئین، ناظرین یا سامعین تک پہنچانے کے عمل کا نام ہے۔صحافت کو بطور پیشہ اختیار کرنے والے کو صحافی کہتے ہیں۔ گو تکنیکی لحاظ سے صحافت کے کئی اجزاء ہیں لیکن سب سے اہم نکتہ جو صحافت سے منسلک ہے وہ احوال و واقعات سے عوام کو باخبر رکھنے کا ہے۔نظریاتی اور اسلامی صحافت معاشرہ کی مثبت تشکیل، فکری استحکام، ملکی ترقی کے فروغ ، ثقافتی ہم آہنگی ، تعلیم و تربیت اصلاح و تبلیغ ، رائے عامہ کی تشکیل ،خیر و شر کی تمیز اور حقائق کے انکشاف میں بہت مدد دیتی ہے۔ فی زمانہ بدقسمتی سے بہت سے ایسے لوگوں نے صحافت کا پیشہ اختیار کر لیا ہے جن میں دینی اور اخلاقی اہلیت نہیں ہے، اصول اور کردار کے لحاظ سے وہ قطعاً غیر ذمہ دار اور مغربی یلغار کی حمایت اور لادینی افکار کو نمایاں کرنے میں سرگرم ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ صحافتی ضابطہ اخلاق اور قرآن حکیم کی تعلیمات ‘‘ڈاکٹر ایاز محمد اور راحیلہ جمیل کی مشترکہ کاوش ہے۔اس کتاب میں حتی الامکان یہ کوشش کی گئی ہے کہ قرآنی احکامات کی روشنی میں صحافت کے ضابط اخلاق کا تعین کیا جاسکے اور اصناف صحافت اور وابستگان صحافت کے لیے الگ الگ ضابطہ اخلاق کا تعین کیا سکے ۔ نیز اس کتاب میں زیادہ توجہ اخبار پر دی گی ہے کیونکہ مستقل طور پر موجود رہنے کی وجہ سے ان کے اثرات دیرپا اور ہمہ گیر ہوتے ہیں۔ (م ۔ا)
دیباچہ |
9 |
صحافت اہمیت و مقاصد |
15 |
مختلف ہائے نقطہ نظر کے حامل ممالک کا صحافتی ضابطہ اخلاق |
31 |
پاکستان میں رائج صحافتی ضابطہ اخلاق |
39 |
صحافت کا اسلامی ضابطہ اخلاق |
45 |
وابستگان صحافت اور ان کا ضابطہ اخلاق |
103 |
فہرست ابواب |
133 |
کتابیات |
137 |