اہل حدیث مروجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں ،نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے ،بلکہ اہل حدیث ایک جماعت او رایک تحریک کا نام ہے زندگی کےہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا او ردوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا یا یو ں کہہ لیجیئے کہ اہل حدیث کانصب العین کتاب وسنت کی دعوت او ر اہل حدیث کا منشور قرآن وحدیث ہے۔ تمام اہل علم اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت موجود ہے تب سے یہ جماعت موجود ہے۔۔اسی لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔ اہل حدیث اسلام کی حقیقی ترجمان اور ایک ایسی فکر ہے جو دنیا کے کونے کونے میں پھیل رہی ہے۔فکر اہل حدیث ، تاریخ اہل حدیث، تعارف اہل حدیث ،مسلک اہل حدیث کے عنوان سے متعدد کتب موجود ہیں زیر نظر کتاب بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’سالنامہ تاریخ اہل حدیث 2106 ،شمارہ نمبر 1 ‘‘ جناب عبد الحکیم عبد المعبود المدنی ﷾ کی کاوش ہےموصوف جماعت اہل حدیث ، ہند کے غیور اور ممتاز عالمِ دین ہیں ، انہوں نے ’’ مرکز تاریخ اہل حدیث ،انڈیا‘‘ کے نام سے ایک مستقل ادارہ قائم کیا ہوا ہے جس کے تحت وہ تاریخ اہل حدیث ہند کو بڑی تیزی اور قوت سے جمع کیا جارہا ہے ۔کتاب ہذادر اصل مجوزہ تاریخ اہل حدیث ،ہند کا پہلا حصہ ہے ۔مرتب نےاس میں مختلف جرائد ومجلات، مقالات اور کتابوں سے استفادہ کرتے ہوئے نیزذاتی معلومات کی بنیاد پر جنوبی ہند کے علماء اہل حدیث کے مساعی جمیلہ کو مختلف جہتوں سے واضح کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ سالنامہ تاریخ اہل حدیث کا یہ پہلا شمار ہ سات ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب کے تحت فاضل مرتب نے اپنااداریہ، مرکز اہل حدیث کا جامع تعارف اور کچھ علماکرام کے تاثراتی پیغامات کوشامل کیا ہے ، دوسرا باب اہل حدیث ، تاریخ اہل حدیث،اور جماعت کے بعض تعلیمی ودعوتی مراکزکے تعارف وغیرہ پر مشتمل ہےاس میں مستند اہل علم کی تحریریں جمع کی گئی ہیں۔ باب سوم میں بعنوان’’ یادرفتگان 1915ء تک وفات پاچکے سترہ علماء کرام کی سوانح حیات اور ان کی خدمات پر روشنی ڈالی گئی ہے، باب چہارم 2016ء میں وفات پانےوالے علماء کرام کے ذکر ِجمیل کے لیے مختص ہے اور اس کے تحت 16 علماء کرام کی سوانح حیات اور ان کی خدمات پر روشنی ڈالی گئی ہے، باب پنجم میں 2016ء میں وفات پانے والے بعض ایسے اعیان وجماعت کی وفات پر لکھی گئی تعزیتی تحریریں شامل ہیں جو باضافہ عالم تو نہ تھے مگر جمعیت وجماعت اوراس کے کاز سےگہری دلچسپی او روابستگی کے سبب انہوں نے اپنے طور قابل قدر خدمات انجام دیں۔باب ششم میں پانچ اکابر علماء موجودیں کی خود نوشت سوانح حیات شامل ہے جو اپنی جگہ نہایت اہمیت کی حامل ہے جب کہ آخری اور ساتویں با ب میں متفرقات کے عنوان سے فاضل مرتب نے تین اہم مضامین تاریخ اہل حدیث کے متعلق شامل کیے ہیں ۔ یہ کتاب تاریخ اہل حدیث کی حقانیت اورعلمائے اہل حدیث کی گرانقدر خدمات پر مشتمل ایک اہم علمی وتاریخی دستاویز ہے ۔اللہ مرتب وناشرین کی اس عظیم الشان مساہی کو شرفِ قبولیت سے نوازے اورانہیں ا س کام کو جاری رکھنی کی توفیق دے ۔ (آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
فہرست |
4 |
کلمات تشکر وامتنان |
8 |
انتساب |
9 |
رشحات قلم |
10 |
اداریہ |
11 |
افتتاحیہ |
13 |
باب اول: تاثرات وانطباعات |
|
پیغام مسرت(مولانا عاشق علی اثری) |
19 |
کلمہ تبریک(مولانا محمد رحمانی) |
20 |
رشحات تصدیق( مولانا عبد الروف ندوی) |
21 |
پیغام مبارکبادی(مولانا عبد السلام سلفی) |
23 |
تاثرات واحساسات(مولانا عبد المنان سلفی |
24 |
باب دوم: بحوث ومقالات |
|
حدیث اور اہل حدیث(مولانا عبد الخالق صادق) |
29 |
اہل حدیث اور ان کا شرف وامتیاز(حافظ صلاح الدین یوسف) |
33 |
اہل حدیث کا اعتقادی وفقہی منہج(مولانا ابو العاص وحیدی) |
45 |
سنت صحیحہ کے خلاف عالمی سازش(مولانا عبد الحمید رحمانی |
64 |
ائمہ اربعہ کے سلسلے میں علمائے اہل حدیث کا موقف(طارق اسعد بن اسعد اعظمی) |
72 |
تحریک اہل حدیث ہند مختصر تعارف اور ملکی وعلاقائی تاریخ |
81 |
ضلع بستی سدھارتھ نگر، گونڈہ میں دعوت اہل حدیث کی ابتداء |
94 |
سر زمین بستی وگونڈہ میں توحید سنت کی پہلی تحریک اور اس کا سلسلہ مبارک |
97 |
مختصر تاریخ اہل حدیث بستی وگونڈہ |
101 |
شجرہ طوبی موی تلامذہ شیخ الکل میاں صاحب |
105 |
شہر بنارس میں سلفیت کی اشاعت |
108 |
جامعہ سلفیہ بنارس اور اشاعت سنت نبویہ |
111 |
تاریخ جامعہ سراج العلوم کنڈؤ بونڈ یہار، گونڈہ |
122 |
تصویبات واستدراکات کتاب تراجم علمائے حدیث ہند |
130 |
باب سوم: یاد رفتگاں |
|
علاقہ کچھ کا ایک مرد مجاہد مولانا عبد الرحیم پچھی |
135 |
علامہ عبد الجلیل سامرودی علیہ الرحمہ |
142 |
علامہ حافظ عبد العزیز کرنولی |
148 |
ڈاکٹر رضا ء اللہ محمد ادریس مبارکپوری |
158 |
باچشم نم (شیخ ابو المکرم سلفی حیات وخدمات) |
161 |
شیخ ابو المکرم عبد الجلیل سلفی |
168 |
مفسر قرآن مولانا عبد القیوم رحمانی |
174 |
شیخ الحدیث مولانا عبد الغنی سیفی عمری |
179 |
مولانا عبد المتین میمن جونا گڈھی حیات وخدمات |
189 |
آہ رئیس المصنفین نہ رہا |
192 |
علامہ محمد رئیس ندوی ؒ تدریسی خصوصیات وکمالات |
203 |
شیخ الحدیث مفتی مولانا عابد حسن رحمانی ؒ |
208 |
آہ !نشان فکر وفن اور رونق بزم چمن نہ رہا |
213 |
مولانا عطاء اللہ خاں امینی جماعت کے بے باک سپاہی |
220 |
بھیونڈی جماعت اہل حدیث کا میر کارواں مولانا عطاء اللہ خان امینی |
225 |
مختصر سوانح حیات شیخ عبد المتین سلفی کشن گنج |
229 |
ڈاکٹر جاوید اعظم بنارسی |
234 |
علامہ عبد الحمید رحمانی چند نمایاں خصوصیات وخوبیاں |
239 |
باب چہارم: مرحومین علمائے اہل حدیث2016ء |
|
مولانا عبد القیوم مکی بنارس |
255 |
مولانا عبد العلیم ماہر بستوی |
257 |
خود نوشت سوانح مولانا عبدالعلیم ماہر |
268 |
مولانا عبد العلیم ماہر بستوی |
274 |
مولانا عبد الحمید شفیقی |
275 |
مولانا عبد الرحیم امجد نیپالی حیات وخدمات |
277 |
مولانا عبد الرحیم بن عبد العظیم |
287 |
عم محترم ڈاکٹر عبد العلیم بستوی |
287 |
عالم عرب وعجم کی عظیم المرتبت شخصیت |
302 |
مولانا انعام اللہ فاروقی ناگپور |
313 |
بزرگ عالم مولانا انعام اللہ فاروقی چل بسے |
317 |
ارض سنابل کے ایک درویش صفت مربی |
318 |
مولنا خلیل الرحمن رحمانی جوار رحمت میں |
323 |
باب پنجم: مرحومین اعیان جماعت وہمدردان جمعیت 2016ء |
|
بزرگ ہستی حاجی عباس صاحب پونہ |
325 |
میرے نانا مرحوم حاجی عباس صاحب |
327 |
محسن جماعت الحاج عبد القیوم کوڈیا جوار رحمت میں |
328 |
آہ محسن جماعت اسماعیل لکڑا والا اب نہ رہے |
330 |
والد مرحوم کی یاد میں |
324 |
استاذ گرامی ماسٹر ابو ذر صاحب ؒ |
328 |
باب ششم: علمائے موجودین2016ء |
|
ڈاکٹر بہاء الدین محمد سلیمان برطانیہ |
341 |
مولانا محمد اعظمی |
349 |
مولانا محفوظ الرحمن فیضی |
355 |
مولانا عبد السلام مدنی |
360 |
مولانا محمد مستقیم سلفی |
362 |
باب ہفتم: مناظرات ومتفرقات |
|
رواداد مناظر بڑھنی سدھارتھ نگر1918ء |
367 |
تعارف اہل حدیث انسائیکلوپیڈیا |
370 |
فارم اہل حدیث انسائیکلوپیڈیا |
373 |
تعارف سالنامہ تاریخ اہل حدیث |
375 |