راویانِ حدیث کے حالات ا ن کے رہن سہن ،ان کا نام نسب،اساتذہ وتلامذہ،عدالت وصداقت اوران کے درجات کا پتہ چلانے کے علم کو ’’علم جرح وتعدیل ‘‘ اور ’’علم اسماء رجال ‘‘کہتے ہیں علم اسماء رجال میں راویانِ حدیث کے عام حالات پر گفتگو کی جاتی ہے اور علم جرح وتعدیل میں رواۃ ِحدیث کی عدالت وثقاہت اور ان کے مراتب پر بحث کی جاتی ہے یہ دونوں علم ایک دوسرے کےلیے لازم ملزوم ہیں جرح سے مراد روایانِ حدیث کے وہ عیوب بیان کرنا جن کی وجہ سے ان کی عدالت ساقط ہوجاتی ہے او ر او ران کی روایت کردہ حدیث رد کر جاتی ہے اور تعدیل سےمراد روائ حدیث کے عادل ہونے کے بارے میں بتلانا اور حکم لگانا کہ وہ عادل یاضابط ہے اس موضوع پر ائمہ حدیث اوراصولِ حدیث کے ماہرین نے کئی کتب تصنیف کی ہیں لیکن یہ کتب زیادہ تر عربی زبان میں ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ میزان الاعتدال فی نقد الرجال (اردو ) ‘‘ علم اسماء الرجال وتاریخ کی مشہور ومعروف شخصیت امام شمس الدین محمد بن احمد بن عثمان ذہبی کی تصنیف ہے ۔یہ کتاب امام ذہبی کی لاجواب تصنیف ہے جو ضعیف راویوں کے بارے میں ہے ۔ اس میں امام ذہبی نے شیخ ابو احمد عبد اللہ بن عدی کی کتاب ’’ الکامل فی ضعفاء الرجال ‘‘ کے مواد کو ااختصار اور جدید ترتیب کے ساتھ پیش کیا ہے ۔جرح وتعدیل کے متعلق کتب کی تاریخ میں امام ذہبی کی یہ کتاب نمایاں حیثیت رکھتی ہے ۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ شارح بخاری حافظ ابن حجر عسقلانی نے اس کتاب کی اہمیت ، اختصار اور جامعیت کے پیش نظر اسے تحقیق کا موضوع بنایا اور اس میں مزید مفید اضافہ جات کرنے کے بعد اسے ’’ لسان المیزان ‘‘ کے نام سے اہل علم کے سامنے پیش کیا ہے ۔ کتاب ہذا میز ان الاعتدال پر شیخ علی محمد معوض اور شیخ احمد عبد الموجود کے تحقیق وتعلیق شدہ نسخہ کا اردو ترجمہ ہے ۔ امام ذہبی نے تصنیف وتایف کے علاوہ درس وتدریس کی طرف بھی بھر پور توجہ دی اور اپنے زمانے کے معروف علمی مراکز میں درس و تدریس کے فرائض سرانجام دیتے رہے۔ امام ذہبی نے دو سو کے قریب تصانیف یادگار چھوڑی ہیں جو مختصر اور طویل دونوں قسم کی ہیں ان طویل تصانیف میں کتاب ہذا میزان الاعتدال کے علاوہ ’’ سیر اعلام النبلاء ‘‘ اور’’ تاری الاسلام ‘‘ قابل ذکر ہیں۔میزان الاعتدال کے ترجمہ کی سعادت جناب مولانا ابو سعید نے حاصل کی اور مکتبہ رحمانیہ لاہور نے اسے حسن ِطباعت سے آراستہ کیا ہے یہ ترجمہ شدہ کتاب آٹھ مجلدات پر مشتمل ہے جو طالبانِ علوم حدیث کے لیے بیش قیمت تحفہ ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
انتساب |
3 |
عرض ناشر |
27 |
عرض مترجم |
29 |
امام ذہبی |
31 |
ائمہ جرح وتعدیل |
33 |
مقدمہ |
39 |
حرف الف |
|
الف سےشروع ہونےوالےنام |
43 |
ابان بن اسحاق مدنی |
43 |
ابان بن تغلب کوفی |
43 |
ابان بن حبلۃ کوفی |
44 |
ابان بن حاتم املوکی |
44 |
ابان بن خالدحنفی |
45 |
ابان بن سفیان موصلی |
45 |
ابان بن سفیان مقدسی |
45 |
ابان بن صمعہ |
47 |
ابان بن طارق |
48 |
ابان بن عبداللہ |
48 |
ابان بن عبداللہ شامی |
48 |
ابان بن عبداللہ |
48 |
ابان بن عثمان الاحمر |
49 |
ابان بن عمر الوالبی سا |
49 |
ابان بن ابی عیاش فیروز |
49 |
ابان بن فیروزابواسماعیل بصری |
54 |
ابان بن محبر |
55 |
ابان بن نہشل |
55 |
ابان بن ولیدبن ہشام معیطی |
56 |
ابان بن یزیدالعطارابویزیدبصری |
56 |
ابان الرقی |
57 |
ابان بن جعفرابوسعید |
57 |
ابراہیم بن احمدحرانی ضری |
57 |
ابراہیم بن احمدمیمذی قاضی |
58 |
ابراہیم بن احمدعجلی |
58 |
ابراہیم بن احمدبن مروان |
58 |
ابراہیم بن ابان |
58 |
ابراہیم بن اسحاق |
58 |
ابراہیم بن اسحاق واسطی |
58 |
ابراہیم بن اسحاق صینی |
59 |
ابراہیم بن اسحاق بن ابراہیم بن عیسی |
59 |
ابراہیم بن اسحاق ضمی کوفی |
59 |
ابراہیم بن اسحاق |
59 |
ابراہیم بن اسماعیل ۔بن مجمع انصاری مدنی |
60 |
ابراہیم بن اسماعیل بن ابوحبیبہ اشبلی مدنی ابواسماعیل |
60 |
ابراہیم بن اسماعیل بن بشیر |
61 |
ابراہیم بن اسماعیل مکی |
61 |
ابراہیم بن اسماعیل بن یحییٰ بن سلمہ بن کہیل |
61 |
ابراہیم بن اسماعیل۔ شکری |
61 |
ابراہیم بن اسماعیل |
61 |
ابراہیم بن اسماعیل بن علیۃ |
62 |
ابراہیم بن اسود |
62 |
ابراہیم بن الثعت |
62 |
ابراہیم بن اعین شیبانی |
62 |
ابراہیم بن ایوب برسانی اصہبانی |
63 |
ابراہیم بن باب بصری قصار |
63 |
ابراہیم بن بدیل بن ورقاخزاعی |
63 |
ابراہیم بن براءبن نضربن انس بن مالک انصاری |
63 |
ابراہیم بن براء |
64 |
ابراہیم بن بشرکسائی |
64 |
ابراہیم بن بشرازدی |
65 |
ابراہیم بن بشارخراسانی الزاہد |
66 |
ابراہیم بن بشیرمکی |
66 |
ابراہیم بن بکرشیبانی الاعور |
66 |
ابراہیم بن ابوبکربن منکدر |
66 |
ابراہیم بن بیطارخوارزمی قاضی |
67 |
ابراہیم بن ثابت قصار |
67 |
ابراہیم بن جریج رہاوی |
67 |
ابراہیم بن جریربن عبداللہ بحلی |
67 |
ابراہیم بن جعد |
68 |
ابراہیم بن حیان |
68 |
ابراہیم بن حجر |
68 |
ابراہیم بن حجاج |
68 |
ابراہیم بن حرب عسقلانی |
68 |
ابراہیم بن ابی حرۃ |
69 |
ابراہیم بن حسان |
69 |
ابراہیم بن حسن |
69 |
ابراہیم بن عثمان زہری |
69 |
ابراہیم بن حفص بن جندب |
69 |