اسلام میں حسن اخلاق کو جو اہمیت حاصل ہے وہ کسی دوسرے مذہب میں نہیں ہے۔نبی کریمﷺ نے مسلمانوں کو حسن اخلاق کو اپنانے اور رذائل اخلاق سے بچنے کی پر زور ترغیب دی ہے۔ رسول کریم ﷺنے فرمایا:” قیامت کے روز میرے سب سے نزدیک وہ ہوگا جس کا اخلاق اچھا ہے۔“ حسن اخلاق انسان میں بلندی اور رفعت کے جذبات کا مظہر ہوتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ انسان میں پستی کے رجحانات بھی پائے جاتے ہیں جنہیں رذائل اخلاق کہا جاتا ہے۔ یہ دراصل حیوانی جذبات ہیں۔ چنانچہ جس طرح حیوانوں میں کینہ ہوتا ہے۔ انسانوں کے اندر بھی کینہ ہوتا ہے۔ حیوانوں کی طرح انسانوں میں بھی انتقامی جذبہ اور غصہ ہوتا ہے۔ اسے اشتعال دیا جائے تو وہ مشتعل ہو جاتا ہے۔ یہ چیزیں اخلاقی بلندی کی راہ میں رکاوٹ ہیں اور بدخلقی کے ذیل میں آتی ہیں ۔ ضروری ہے کہ ان پر کنٹرول کیا جائے۔ غصہ ، انتقام ، عداوت ، تکبر کے جذبات پر قابو پایا جائے اور تحمل و برداشت اور عاجزی و انکساری کو شعار بنایا جائے۔ اگر آدمی ایسا کرے گا تو اس کے نفس کی تہذیب ہوگی، اس کے اخلاق سنوریں گے۔ وہ اللہ کا بھی محبوب بن جائے گا اور خلق خدا بھی اس سے محبت کرنے لگے گی۔ اس کے برعکس جو شخص بداخلاقی یا رزائل اخلاق کا مظاہرہ کرے گا، وہ خدا کی نظرمیں بھی ناپسندہوگا اور مخلوق خدا بھی اسے بری نگاہ سے دیکھے گی۔ ہمارے معاشرے میں پائی جانے والی بے شمار بد اخلاقیوں میں سے ایک بد اخلاقی یہ بھی ہے کہ افراد ملت ایک دوسرے کے حقوق کا خیال نہیں کرتے اور ایک دوسرے کا احترام بجا نہیں لاتے۔ زیر تبصرہ کتاب "احترام مسلم" محترم مولانا عبد الرؤف رحمانی جھنڈا نگری کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے باہمی احترام پر مبنی تعلیمات کو بیان فرمایا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حسن اخلاق کو اپنانے اور رذائل اخلاق سے بچنے کی توقیف عطا فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
4 |
احترام مسلم |
14 |
عیوب و ذنوب کا معاملہ |
16 |
غیبت ایک برا لقمہ ہے |
18 |
غیبت کرنے والے کو جواب |
19 |
بدگمانی اور غیبت سے اجتناب |
21 |
پردوہ پوشی |
27 |
مسلمان کو رسوائے سے بچانا |
29 |
نفس کا فریب |
37 |
نہی عن المنکر |
44 |
تمسخر و استہزاء کی مذمت |
47 |