شاطبیہ امام شاطبی رحمہ اللہ کی قراءات سبعہ پر لکھی گئی اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے۔بڑے بڑے مشائخ اور علماء نے اس قصیدہ کی تشریح کو اپنے لیے اعزاز سمجھا اور اس کی شروحات لکھیں۔ شاطبیہ کے شارحین کی ایک بڑی طویل فہرست ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’عنایات رحمانی شرح شاطبیہ ‘‘شاطبیہ کی منجملہ شروحات میں سے ایک ہے۔جو پاکستان میں علم قراءات کے میدان کی معروف شخصیت استاذ القراء والمجودین قاری فتح محمد پانی پتی کی تصنیف ہے۔یہ ایک جامع ،مفصل اور تمام امور کا احاطہ کرنے والی بڑی شاندار اور علمی شرح ہے جو ضخیم تین جلدوں پر مشتمل ہےاور علم قراءات کے میدان میں ایک بلند پایہ کاوش ہے۔ قراءات اکیڈمی ،لاہور کا مطبوعہ ایڈیشن اگرچہ کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے لیکن ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ (مدیر کلیۃ القرآن جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) کی خواہش پر اس قدیم ایڈیشن کو بھی سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے۔(م۔ا)
نمبرشمار |
مضامین |
صفحہ |
1 |
سورۂ مریم علیہا السلام |
1 |
2 |
یَرِثُ کے فتحہ اور جزم کی توجیہ |
2سطر6 |
3 |
وَاَنَّ کے فتحہ کی چھ وجوہ |
8سطر23 |
4 |
اِذَامَامُتُّ میں اخبار واستفہام کی وجوہ |
8سطر28 |
5 |
وَرِیّاً کی دونوں قراء توں کی وجوہ |
10سطر 8 |
6 |
النحو والعربیه اس میں گیارہ اشعار کی ترکیب ہے۔ |
13 |
7 |
سورۂ طٰہٰ |
14 |
8 |
یہاں فَازَ میں حمزہ رحمہ اللہ علیہ کے ایک خواب کی طرف اشارہ ہے۔ |
16سطر19 |
9 |
فائدہ 2 اِنْ ھٰذَانِ کی چاروں قراء توں کی وجوہ میں یہ تقریباً آٹھ صفحات میں ہے۔ |
21تا 28 |
10 |
سِحْرٍ کی پانچ وجوہ |
29سطر 37 |
11 |
وَاِنَّکَ لَا میں کسرہ اور فتحہ کی وجوہ اور فتحہ کے بارے میں ایک مفید بحث |
36سطر1 |
12 |
النحو والعربیه جس میں سولہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
37 |
13 |
سورۃا لانبیاء علیہم الصَّلوٰۃ والسلام |
39 |
14 |
پارہ 17 اقترب لِلنّاس |
|
15 |
نُنْجِیَ الْمُؤمِنِیْن میں ایک نون والی قرأت کی دو توجہیں |
44سطر 3 |
16 |
فائدہ 2 نّجَّیَ المُؤمنینَ کی وجوہ کی تفصیل میں |
45 |
17 |
سِجِلٌ کے تین معنی ہیں۔ |
48سطر 15 |
18 |
النحو والعربیه ا س میں چھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے |
49 |
19 |
سورۃ الحج |
49 |
20 |
سَکْریٰ کی دونوں قراء توں کی وجوہ |
50سطر24 |
21 |
امر کے لام او را س کی حرکت کی مفصل بحث |
51سطر 9 |
22 |
وَرَبَتْ کے معنیٰ |
52سطر 29 |
23 |
اسم کی پیروی بلا شرط واجب نہیں |
55سطر 4 |
24 |
سَوَاء ً کے نصب کی چار وجوہ ۔ |
55سطر 9 |
25 |
تمیم داری سَوَاءٌ مَحْیَاھُمْ کو حرمِ مکہ میں ایک شب پڑھتے رہےاور صبح تک روتے رہے |
56سطر 8 |
26 |
وَبِیْعٌ وَّصَلَوٰۃٌ میں دوطرح کی عبادت گاہوں کا ذکر کرنے کی وجہ |
58سطر 27 |
27 |
النحو والعربیه اس میں دس اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
61 |
28 |
سورۂ مومنون |
63 |
29 |
پارہ 18 قد افلح المؤمنون |
63 |
30 |
اَمٰنٰتِھِمْ اور صَلٰوتِھِمْ اور عَظْماًاور اَلْعَطَمْ چاروں میں توحید اور جمع کی وجوہ |
64سطر 12 |
31 |
طُوّر سیناء کی تحقیق |
65سطر 21 |
32 |
لِلّٰہِ میں لام جارہ کے حذف واثبات کی وجوہ |
69سطر 21 |
33 |
وِکِسْرُکَ الخ کے تین ترجمہ |
71سطر 12 |
34 |
النحو والعربیه ا س میں نو اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
75 |
35 |
سورۂ نُور ْ |
77 |
36 |
پہلے اَرْبَع اور دوسرے وَالْخَامِسَةُ کے رفع اور نصب کی وجوہ |
79سطر 20 |
37 |
لِعَان میں اور عورت کی پانچویں شہادت میں غَضَبَ کا لفظ آنے کی حکمت |
80سطر 15 |
38 |
وَفِیْ مَدِّہٖ الخ کے دو ترجمہ |
82سطر26 |
39 |
دُرِّئُ کی تین قراء توں کی وجوہ تفصیل کے ساتھ |
83تا 85سطور18 |
40 |
النحو والعربیه اس میں آٹھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
90 |
41 |
سورۂ فرقان |
92 |
42 |
وَیَجْعَلْ میں لام کے سکون کی دو وجوہ ۔ |
93سطر 10 |
43 |
بِرَفْعٍ کی بَا تعدیہ کے لیے ہے ناکہ ظرفیہ |
93سطر 20 |
44 |
یَحْشُرُ اور یَقُوْلُ میں یِا کی وجوہ |
93سطر 27 |
45 |
پارہ 19 وَقَالَ الَّذِیْنَ |
95 |
46 |
شعر میں قَافَ کی فَاکو فتحہ دینے کی وجہ ۔ |
94 سطر 6 |
47 |
وَلَمْ یُقْتَرُوْ کی تینوں قراء توں کے معنیٰ کی تحقیق |
99سطر 7 |
48 |
وَکَمْ لَوْ وَلَیْتٍ الخ میں ایک مفید ترین نصیحت |
101سطر 19 |
49 |
النحو والعربیه اس میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
103سطر10 |
50 |
سورۂ شعراء |
104 |
51 |
خلاصہ یہ کہ اَلْاَیْکَهْ اور لَیْکَهُ دونوں لغت ہیں۔ |
107 |
52 |
فائدہ 2 لَیْکَةَ کے بارہ میں نحاۃ کے غلط قیاسات اور ان کے اقوال میں |
107 |
53 |
اسی بارہ میں ابو علی کا قول۔ |
109سطر11 |
54 |
زجاج کا اعتراض اور ابن قشیری کا جواب۔ |
110سطر 12 |
55 |
اسی بارہ میں صحاح کا قول ۔ |
110سطر 22 |
56 |
اَوَلم تَکّنْ لَّھُمْ ایَةً میں تانیث ورفع کی وجوہ دو ہیں۔ |
112سطر 10 |
57 |
النحو والعربیه اس میں پانچ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
113 |
58 |
سورۂ نمل |
114 |
59 |
سَبَا کی تعیین حدیث سے |
117سطر 17 |
60 |
اَلَا اور اَلَّا کی توجیہ |
118 |
61 |
اَلَّا کی ترکیب |
118سطر20 |
62 |
وَقِفْ یَسْجُدُوْا کے مزید دو معنیٰ ۔ |
121سطر 3 |
63 |
سجدہ امر اور کلام خبری دونوں سے واجب ہوجاتا ہے ۔ |
121سطر 17 |
64 |
مُوْصِلاً کے معنی ۔ |
123سطر 12 |
65 |
لَایَھْتَدُوْنَ پر وقف کا حکم کے لیے بتانے کی حکمت |
123سطر 25 |
66 |
اَلَّا اور اَلَا کی مزید تحقیق۔ |
123 سطر 27 |
67 |
کَیْفَ کَانَ عَاقِبَه کی ترکیب اور مَکْرِھِمْ اَنَّا کے فتحہ کی چارا ور اَنَّنَاس کے فتحہ کی دو وجوہ۔ |
130سطر 15 |
68 |
پارہ 20 اَمَّنْ خَلَقَ |
131 |
69 |
اَدْرَکَ کے اولیٰ ہونے کی مفصل بحث |
132سطر6 |
70 |
بلِ ادَّرَکَ کی تفصیل |
133سطر 1 |
71 |
عَمُرْنَ کو عَنْ کے بجائے مِنْ سےسے ،تعدی کرنے کا نکتہ ۔ |
134سطر 3 |
72 |
غیب کا علم حق تعالیٰ کا خاصہ ہے۔ |
134 سطر 6 |
73 |
تینوں انتقالات ترقی کے لیے ہیں جس میں ماقبل کی نفی کے بجائے ایک زائد شئی کا اثبات ہے۔ |
134سطر 14 |
74 |
بلِ ادَّرَکَ کی شاذ قراء تیں جو دس ہیں |
134سطر 24 |
75 |
بِھَادِپرنمل ع6 اجمالاً اور روم ع 5 میں صرف اخوین کے لیے بَا سے وقف کرنے کی وجہ |
135 سطر 23 |
76 |
النحو والعربیه اس میں تیرہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
137 |
77 |
سورۂ قصص |
139 |
78 |
سَحْرَانِ سے کیا مراد ہے۔ |
143سطر 1 |
79 |
خَسَفَ میں خَا کے فتحہ کی ضد کیاہے۔ |
144 سطر 7 |
80 |
النحو والعربیه ا س میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
145 |
81 |
سورۂ عنکبوت |
146 |
82 |
اَلنَّشْأَۃَ میں حمزہ کے لیے دو طرح وقف۔ |
146سطر 19 |
83 |
مَوَدَّۃٌ کی تینوں قراء توں کی مفصل ترکیب اور ان کے معنیٰ ۔ |
148سطر 9 |
84 |
پارہ نمبر 21 اُتْلُ مَا اُوْحِیَ |
150 |
85 |
وَیُرْجَعُوْنَ کا عطف عفط الجمل کے قبیل سے ہے۔ |
152سطر 1 |
86 |
لَنُبَوِّأَنَّھُمْ عنکبوت ع 6 کو امام میں بَا سے دیکھنے کے معنیٰ ۔ |
153 سطر 17 |
87 |
کسرہ کی صورت میں وَلِیَتَمَتَّعُوْا کے لام کو لامِ کَے بھی کہہ سکتے ہیں اور لامِ امر بھی ۔ |
154سطر 18 |
88 |
النحو والعربیہ اس میں چھ اشعار کی ترکیب درج ہے۔ |
155 |
89 |
وَمِنْسورہِ الرُّوْمِ اِلیٰ سورۃِ السَّبَإِ روم سے احزاب کے ختم تک ۔ |
155 |
90 |
سورہ روم |
156 |
91 |
کَانَ عَاقِبَةٌ الخ کی مفصل ترکیب اور اَلسُّوء ٰ کے پانچ احتمالات اور کان کی تذکیر کی وجوہ۔ |
156سطر 25 |
92 |
وَالْبَحْرُ کے رفع اور نصب دونوں کی دو دو وجوہ اُخْطئَ میں یَا کے سکون کی دو وجوہ۔ |
163سطر 17 |
93 |
اَخْفِیَ میں یَا سکون کی دو وجوہ ۔ |
163سطر 16 |
94 |
سورۂ الٰٓمٓ سجدہ |
164 |
95 |
سورۃ الاحزاب |
165 |
96 |
اَلَّالِئیُ میں ہمزہ کی تحقیق اور یا کے حذف کی وجوہ دو ہیں۔ |
166سطر 11 |
97 |
تفریع اَلّٰیءِ اور تَظٰھرون کے ملالینے سے بارہ وجوہ نکلتی ہیں |
170سطر 2 |
98 |
اَلظَّنُونَ اور اَلرَّسُول اور السَّبِیلَ تینوں میں قصر واو کی وجوہ۔ |
170سطر 20 |
99 |
ذُوْ خَلَا کے دو ترجمہ |
173سطر 13 |
100 |
جملہ وَلَودُخِلَتْ کے معنیٰ۔ |
174سطر22 |
101 |
پارۂ 22 وَمَنْ یَّقْنُتْ |
175 |
102 |
خلاصہ یہ کہ بالیا صرف نؤتِھَا کی قید ہے۔ |
176سطر 13 |
103 |
وَقَرْنَ میں فتحہ اور کسرہ کی وجوہ دو دو ہیں۔ |
179سطر 13 |
104 |
النحو والعربیه اس میں سترہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
181 |
105 |
سورۂ سبا ء فاطر |
185 |
106 |
سورۂ سبا |
185 |
107 |
ذٰلِکَ جَزَیْنٰھُمْ بَمَا کَفَرُوْا الخ کے معنیٰ |
191سطر 7 |
108 |
اُکْلِ خَمْطٍ میں تنوین نے ترک کی وجہ اور ان دونوں کلمات کی ترکیب میں اقوال ۔ |
191سطر19 |
109 |
بَعَّدْ کی دونوں قراء توں کے معنیٰ اور اس امرا اور اس کے معنیٰ کی بابت ایک مفید ترین بحث۔ |
193سطر 27 |
110 |
صَدَقَ اور صَدَّقَ کی توجیہ اور اس جملہ کا مقصد۔ |
194سطر 19 |
111 |
جملۂ فُزِّعَ کی تفسیر اس کی دونوں قراء توں کی رو سے اور اس کی چاروں ضمیروں کے مرجع |
196سطر 14 |
112 |
اسی جملہ کی تفسیر مدارک سے۔ |
197 سطر 11 |
113 |
بیان القرآن کی رو سے اس رکوع کی پہلی دو آیتوں کا حاصل ۔ |
197سطر 16 |
114 |
اَلتَّنَاوُشُ میں ہمزہ کی وجوہ۔ |
200سطر 7 |
115 |
سورۂ فاطر |
202 |
116 |
اَلسَّیِّئَ میں ہمزہ کے سکون کی وجوہ دو ہیں۔ |
203سطر23 |
117 |
اس سکون کی بابت ابوشامہ کی رائے۔ |
204 سطر 203 |
118 |
النحو والعربیه اس میں گیارہ اشعار کی ترکیب درج ہے۔ |
206 |
119 |
سورۂ یٰسین صلی اللہ علیہ وسلم |
207 |
120 |
پارہ ۲۳ وَمَالِیَ |
209 |
121 |
وَمَاعَمِلَتْهُ کی دونوں قراءتوں کی مفصل توجیہ ۔ |
210سطر 10 |
122 |
چاند کی اٹھائیس منزلوں کے نام ۔ |
212سطر 17 |
123 |
یَخَصَّمُوْنَ کی پانچوں قراء توں کی توجیہ |
213 سطر 20 |
124 |
جملۂ وَمَنْ نُعَمِّرْہُ کا ایک بڑ افائدہ ۔ |
218 سطر 13 |
125 |
لَتُنْذِرَ کی توجیہ ۔ |
219 سطر 19 |
126 |
النحو والعربیه اس میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
220 |
127 |
سورۂ وَالصّٰفّٰت |
221 |
128 |
یہاں ادغام کو لغوی معنیٰ ہی قرار دینا اولیٰ ہے۔ |
223سطر15 |
129 |
بِزِیْنَةِ الْکَوَاکِب کی تینوں قراء توں کی وجوہ۔ |
225تا 227 سطر 22 |
130 |
لَا یَسْمَعُوْنَ کی دونوں قراء توں کی وجوہ |
227سطر7 |
131 |
عَجِبْتُ کی دونوں قراء توں کی عجیب وغریب توجیہ ۔ |
228سطر 4 |
132 |
یُنْزِفُوْنَ کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔ |
229سطر 27 |
133 |
تَرَی کی دونوں قراء توں کی توجیہ ۔ |
231سطر 13 |
134 |
وَالْیَاس حَذْفُ الھمز میں دو احتمال ہیں۔ |
232سطر 15 |
135 |
الْ یٰسِیْن کی تحقیق اور اس کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔ |
234سطر 8 |
136 |
اَلْ یٰسِیْنَ اس بارہ میں اپنی نظیر آپ ہی ہے یہ رسماً منفصل اور قراء ت کی رو سے متصل ہے۔ |
|
137 |
النحو والعربیه اس میں آٹھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
|
138 |
سورۂ صٓ |
236 |
139 |
فُوَاقٍ کی تحقیق ۔ |
237سطر 7 |
140 |
بِخَالِصَةٍ میں تنوین او را س کے ترک کی وجوہ ۔ |
237سطر 16 |
141 |
اُخَرُ کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔ |
241 |
142 |
فَالْحَقُّ کی ترکیب۔ |
243 سطر 3 |
143 |
النحو والعربیه اس میں چارا شعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
243 |
144 |
سورۂ زمر |
244 |
145 |
اِمَّنَ اور اَمَنْ کی وجوہ |
244سطر 20 |
146 |
عِبٰدَہٗ کے مصداق میں تین قول ہیں۔ |
245 سطر 32 |
147 |
پارہ 24 فَمَنْ اَظْلَمُ |
246 |
148 |
مَفَازَتِھِمْ میں واحد اور جمع کی وجوہ اور دونوں کی تفسیر ۔ |
247 سطر 20 |
149 |
تاکی تینوں قراء ت کی وجوہ |
249 سطر 25 |
150 |
النحو والعربیه اس میں پانچ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
250 |
151 |
سورۂ مؤمن |
251 |
152 |
اَوْ اور یُظْھِرَ دونوں کی قراء توں کی وجوہ۔ |
253سطر 1 |
153 |
فَاطَّلِعَ میں رفع اور نصب کی وجوہ۔ |
255سطر 3 |
154 |
قَلْبٍ میں تنوین اور اس کے ترک کی وجوہ۔ |
255 سطر 19 |
155 |
دَخَلَ اور خَرَجَ کی تحقیق۔ |
256سطر20 |
156 |
اَلتَّنَادِی کی تحقیق اورا س کے معنیٰ اور قیامت کے دن آٹھ طرح کی ندائیں ہوں گی۔ |
257سطر 15 |
157 |
النحو والعربیه اس میں پانچ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
258 |
158 |
سورۂ فُصَّلَتْ |
259 |
159 |
نَحِسٰتٍ میں مفسرین کے دو قول ہیں۔ |
259سطر24 |
160 |
پارہ نمبر 25 اِلَیْهِ یُرَدُّ |
260 |
161 |
النحو والعربیه اس میں تین اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
262 |
162 |
سورۂ شوریٰ وزخرف ودخان |
263 |
163 |
سورۂ شوریٰ |
263 |
164 |
وَیَعْلَمُ میں رفع اور نصب کی مفصل وجوہ۔ |
263سطر24 |
165 |
وَیّعْلَمُ کی وجوہ کا بقیہ ابرازسے۔ |
264سطر 23 |
166 |
ان یَّشَاء سے مَحِیْص تک کے معنیٰ ۔ |
266سطر 19 |
167 |
جزا میں فَا کے لانے اور نہ لانے کے حکم کی تفصیل |
269سطر 4 |
168 |
بِکَسرشذالعُلا کے تین ترجمہ |
270سطر 27 |
169 |
اِنْ کُنْتُمْ میں ہمزہ کے کسرہ اور فتحہ کی وجوہ |
271 سطر 21 |
170 |
سورۂ زخرف |
272 |
171 |
غَلْغَلَا میں ایک مفیدترین مضمون بیان کیا ہے۔ |
273سطر 6 |
172 |
عِبٰدَ اور عند کی وجوہ ۔ |
273سطر 25 |
173 |
ذَکَّرَ اَنْبَاسے ایک مفید ترین نصیحت نکلتی ہے۔ |
275سطر 25 |
174 |
اَسْوِرَۃٌ اور اَسَاوِرَۃٌ کی وجوہ |
277سطر 11 |
175 |
یَصُدُّوْنَ کے کسرہ اور ضمہ میں دو قول ہیں۔ |
278سطر 25 |
176 |
اِنْجَلَا کی وجہ |
282سطر 2 |
177 |
وَقِیْلَہٖ ٗ کی وجوہ |
282سطر6 |
178 |
سورۂ دخان |
284 |
179 |
یَغْلِی ْ کی تذکیر میں تین خوبیاں اور ثم لا کے معنیٰ |
284سطر 7 |
180 |
ابوجہل کا ایک متکبرانہ جملہ ۔ |
285سطر 20 |
181 |
النحو والعربیه اس میں تیرہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
286 |
182 |
سورۃ الشَّریعہ والاحقاف |
287 |
183 |
سورۃ الشریعہ ( جاثیه) |
288 |
184 |
اَضْمِرْ کے معنیٰ اور العطف علیٰ عمل عَامِلَیْنِ مختلفین کے مسئلہ میں نخاۃ کےا قوال اورا س کی مفصل تقریر |
288سطر 19 |
185 |
تَجَلَّا کے چار معنیٰ |
295سطر 9 |
186 |
وَالسَّاعَةَ کے رفع اور نصب کی وجوہ ۔ |
295سطر12 |
187 |
سورۂ احقاف |
297 |
188 |
پارہ 26 حٓمٓ |
297 |
189 |
آیااَتَعِدٰنِنِی میں ہمشام کے لیے کسی طریق سے اظہار بھی ہے۔ |
298 سطر 18 |
190 |
النحو العربیه اس میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے ۔ |
300 |
191 |
وَمِنْ سورۃ محمد صلی اللہ علیہ وسلم الیٰ سورۃ الرحمٰن عَزّوجلّ |
302 |
192 |
سورۃ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے سورۂ قمر کے ختم تک |
|
193 |
سورۂ محمد صلی اللہ علیہ وسلم |
303 |
194 |
قُتِلُوا کی دونوں قراء توں کی وجوہ اورا س مقام کے چار جملوں کے معنیٰ عَرَّفَھَا کے دو معنیٰ |
303سطر 22 |
195 |
قَاتَلُوْا کی دونوں قراء توں کا حاصل |
30سطر 19 |
196 |
وَاَمْلیٰ کی ضمیر کا مرجع |
305سطر 22 |
197 |
سورۂ فَتَحْنَا |
306 |
198 |
سورۂ حجرات وقٓ |
310 |
199 |
وَمِنَ الَّیْلِ اور اَلسُّجُودِ سے کیا مراد ہے۔ |
311سطر 5 |
200 |
یُنَادِیْ میں یَا کے اثبات اور حذف کی وجوہ |
313سطر 12 |
201 |
اور مِثْلُ مَا کے رفع کی وجوہ۔ |
313سطر 12 |
202 |
یُنَادِیْ کی یَا میں خلاف پورے امام کے لیے ہے یا صرف قنبل کے لیے ۔ |
313سطر 3 |
203 |
پارہ 27 قَالَ فَمَا خَطْبُکُمْ سورۂ ذٰریات |
313 |
204 |
الصَّعْقَہْ کے معنیٰ |
314 |
205 |
سورۂ طور |
314 |
206 |
دِنْیَا کے تین معنیٰ اور اَنَّهٗ اور اِنَّهٗ کی دو ترکیبیں اورا س کی تعیین کی وجہ |
315سطر 3 |
207 |
مُسَیْطِرْ کے معنیٰ |
317 |
208 |
آیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بیداری میں حق تعالیٰ کے دیدار کا شرف حاصل ہوا ہے۔ |
318سطر 4 |
209 |
صَعِقَاور یَصْعَقُوْنَ دونوں سے صور کی بے ہوشی مراد ہے۔ |
318سطر 15 |
210 |
مَاکَذَبَ کے معنیٰ ۔ |
318سطر 20 |
211 |
سورۂ نجم |
319 |
212 |
سورۂ نجم وقمر |
320 |
213 |
تُمٰرُوْنَهٗ کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔ |
320 سطر 24 |
214 |
خٰشِعاً فصیح تر ہے۔ |
322سطر 17 |
215 |
النحو والعربیه اس میں چودہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
324 |
216 |
سورۂ رحمٰن عَزَّوَجَلَّ |
325 |
217 |
وَالْحَسَبُ ذُوْ وَالرَّیْحَانُ تینوں کی جملہ قراء ت کی وجوہ |
326سطر 6 |
218 |
اَلْحَبُّ اورا َلرَّیْحَانُ کے معنیٰ |
327 سطر 1 |
219 |
اَلْمُنْشِئٰةَ میں شین کے کسرہ اور فتحہ دونوں کے تین تین معنیٰ ۔ |
328سطر 27 |
220 |
سَیَیَفْرُغُ کی وجوہ |
329 سطر 21 |
221 |
پہلےا ور آخری جملہ کے دو دو ترجمہ۔ |
330سطر 21 |
222 |
شَوَاظْ کے معنیٰ میں لغت کے علماء کے دو قول ۔ |
332 سطر 2 |
223 |
النحوو العربیه اس میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے ۔ |
335 |
224 |
سورۂ واقعہ والحدید |
336 |
225 |
سورۂ واقعہ |
337 |
226 |
وَحُورٌ ۔عَیْنٌ کے جر کی چار اور رفع کی تین وجوہ |
337سطر 16 |
227 |
شَرْبَ کی تحقیق |
339سطر 15 |
228 |
فَظَلْتُمْ تَفَکَّھُوْنَ کی تفسیر |
340 سطر 27 |
229 |
سورۂ حدید |
341 |
230 |
وَکُلٌّ کے رفع ونصب کی وجوہ ۔ |
342 سطر 4 |
231 |
اَنْظُرُوْنَا کی دونوں قراء توں کی تحقیق |
342سطر 29 |
232 |
اَلْمُصَدِّقِیْنَ وَالْمُصَدِّقَاتِ میں تخفیف وتشدید کی وجوہ |
345سطر 19 |
233 |
ضمیر وفصل وعماد ورابطہ کی بحث۔ |
347سطر 9 |
234 |
النحو والعربیه اس میں چھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
348 |
235 |
وَمن سورۃ المجادلہ الیٰ سورۃ نٓ سورۂ مجادلہ سے سورۂ نٓ تک |
349 |
236 |
سورۂ مجادلہ |
349 |
237 |
پارہ 28 قد سَمِعَ اللہَ |
349 |
238 |
اُنْشُرُوْا کے تین معنیٰ ۔ |
351سطر 28 |
239 |
شعر کے آخر میں جو لَا ہے اس کی تحقیق لَیُخْرِبُوْنَ کی دونوں قراء توں کی تحقیق اور ان میں علماءکے اقوال |
352سطر 23 |
240 |
تَکُونُ کی تانیث اور دُوْنَةٌ کے رفع کی دو وجوہ |
345سطر 4 |
241 |
وَمَعْ دَوْلَةٌ کی تین ترکیبیں ۔ |
355 سطر 15 |
242 |
سورۂ حشر |
356 |
243 |
سورۂ ممتحنہ |
357 |
244 |
جملۂ لَنْ تَنْفَعَکُمْ کے معنیٰ |
358سطر 25 |
245 |
وَلَا تَمْسِکُوْا کے معنیٰ |
359 سطر 23 |
246 |
مُتِمَّ کی دونوں قراءتوں کی وجوہ |
359سطر 25 |
247 |
سورۂ صف |
320 |
248 |
اَنْصَارَ اللہ کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔ |
360سطر 20 |
249 |
سورۃ مُنٰفِقُوْنْ |
362 |
250 |
لَوَّوْمیں تشدیدوتخفیف کی وجوہ۔ |
362سطر 23 |
251 |
وَاَکُوْنَ میں یہ نصب وجزم کی توجیہ |
363سطر 10 |
252 |
فَاَصَّدَقَ سے پہلے سوال مقدر ہے۔ |
363سطر 24 |
253 |
سورۂ طلاق وتحریم |
364 |
254 |
عَرَفَ کی دونوں قراءتوں کی وجوہ۔ |
365 سطر 9 |
255 |
آیت وَِذَا اَسَرَّ النَّبِیُّ کے نزول کا سبب ۔ |
365سطر 22 |
256 |
اس بارہ میں صحیح تربات۔ |
366سطر 19 |
257 |
ابراز کے قول پر تشدید والے کے معنیٰ ۔ |
367سطر 7 |
258 |
فراء کی رائے پر تخفیف والے کے معنیٰ ۔ |
367سطر13 |
259 |
سورۂ تحریم وملک ۔ |
367 |
260 |
نُصُوْحاً کی تحقیق |
368سطر 9 |
261 |
توبَةٌ نصُوحٌ کسے کہتے ہیں |
368 |
262 |
مَاتَری الخ کے معنیٰ |
369سطر 9 |
263 |
سورۂ ملک پارہ 29 تبارک الذی |
370 |
264 |
اَمِنْتُمْ کو مَسُحْقاً سے پہلے لانے کی وجہ |
370سطر24 |
265 |
النحو والعربیه اس میں تیرہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
373 |
266 |
وَمِنْ سورۃ نون الیٰ سورۃ القیٰمه |
375 |
267 |
سورۂ نٓ سے سورۂ مدثر کے ختم تک سورہ ٔ نٓ وحاقه |
378 |
268 |
لَيُزْلِقُونَمیں یَا کے ضمہ اور فتحہ کی وجوہ اور نظر لگ جانے کا اثبات۔ |
376سطر 12 |
269 |
سورۃ الحآق |
378 |
270 |
یَّخْفیٰ میں تذکیر وتانیث اور اولویت کی وجوہ۔ |
378سطر 13 |
271 |
جملۂ لَانخفیٰ کا حاصل |
378 سطر1 3 |
272 |
سورۃ حآقه ومعارج |
379 |
273 |
سورۂ معارج |
380 |
274 |
اس کا بیان کہ سَالَ کا الف مد کے تینوں حروف میں سے کسی ایک سے بدل ہوا ہے۔ |
380سطر 24 |
275 |
سورۂ معارج ونوح |
383 |
276 |
سِرَاعاً اور کَاَنَّھُمْ کی ترکیب |
384سطر 8 |
277 |
یُوْفِضُوْنَ میں جس دوڑنے کا ذکر ہے ۔اس کے بارے میں حسن رحمہ اللہ کا ارشاد۔ |
384سطر10 |
278 |
سورۂ نوح وجن |
385 |
279 |
اَنَّا اور اِنَّ کے فتحہ اور کسرہ کی وجوہ۔اور ان سب موضوع کی ترکیب کا مفصل اور واضح بیان۔ |
386سطر 16 |
280 |
سُوء َ العُلیٰ میں کسرہ کی قوت کی طرف اشارہ ہے ۔ |
386سطر 2 |
281 |
َلُبِداً میں لام کے ضمہ او رکسرہ کی وجوہ |
389 سطر 27 |
282 |
سورۂ مُزَّمِّل |
391 |
283 |
کَمَا حَکَوْ کی عمدہ ترین شرح |
391سطر 7 |
284 |
وِطَاء ً کی دونوں قراء توں کی وجوہ |
392سطر 11 |
285 |
وَنِصْفَهُ وَثُلُثَهٗ کی مفصل توجیہ |
394سطر 4 |
286 |
ابن عباس کے ارشاد کی رو سے رات کا قیام نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی واجب تھا ۔اور صحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔ |
395سطر 11 |
287 |
سورۂ مُدَثِّر ْ |
397 |
288 |
اِذْ اَدْبَر کی دونوں قراء توں کی توجیہ |
399سطر 1 |
289 |
اَدْبَرَ اور اَقْبَلَ کے استعمال کی بابت فراء کا قول۔ |
400سطر 20 |
290 |
النحو والعربیه اس میں چودہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
|
291 |
مِنْ سُورۃِ القیٰمة الیٰ سورۃ النَّبَاءِ سورۂ قیٰمہ سے سورۂ نبا تک |
404 |
292 |
سورہ ٔ قیمٰہ |
404 |
293 |
اٰمَنَن کے تین معنیٰ اور کَفَّ کی تحقیق اور ایک شبہ کا جواب |
404 سطر 11 |
294 |
بَرَقَ کی دونوں قراء توں کی وجوہ |
405سطر 3 |
295 |
سورۂ دھر یا سورۂ انسان |
406 |
296 |
فَلَا کے تین معنیٰ |
407 سطر 6 |
297 |
اَلْحَاصل اس میں قَوَارِیْراً کی دونوں موضوع کی پانچ قراء تیں مذکور ہیں۔ |
408سطر 9 |
298 |
سَلَاسِلاً میں تنوین اور اس کے ترک کی مفصلِ توجیہ |
408سطر 24 |
299 |
یہاں جعبری نے چار چیزیں بیان کی ہیں۔ |
414سطر 11 |
300 |
سورۂ دھر ومرسلٰت |
415 |
301 |
سورۂ مرسلٰت |
|
302 |
عَالِیَھُمْ میں یِاَ کے فتحہ اور سکون کی توجیہ ۔ |
417سطر 3 |
303 |
خُضْرٌوَّاِسْتَبْرَقٌ کی چاروں قراء توں کی مفتصل توجیہ |
418 سطر 11 |
304 |
اُقِّتَتْ کی تفسیر میں علماء کے اقوال |
419 |
305 |
تَدَّرْنَا اور جِمٰلَةٌ کی وجوہ |
420سطر 2 |
306 |
جِمٰلَةٌ کس کی جمع ہے |
420سطر 10 |
307 |
شَرَرْ کے معنیٰ |
421سطر 15 |
308 |
خُضْرٌ وَّاِسْتَبْرقٌ کے متعلق ایک چیستان |
421سطر 24 |
309 |
النحو والعربیه اس میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے |
422 |
310 |
وَمِن سورۃ النَّباء اَلیٰ سورۃا لعلق |
422 |
|
سورۃ النبأ سے سورہ والشمسِ ختم تک |
423 |
311 |
سورۃا لنَّبأ |
424 |
312 |
پارہ نمبر 30 عَمَّ یتساء لون |
425 |
313 |
لَایَسْمَعُونَ الخ کے معنیٰ یہ ہیں |
425سطر 14 |
314 |
رَبِّ اور الرَّحْمٰن ِ کی دو نوں قراءتوں کی وجوہ |
426 سطر 10 |
315 |
سورۂ نٰزِعٰت وعبس |
427 |
316 |
سورۂ عبس |
429 |
317 |
سورۂ تکویر |
430 |
318 |
تینوں فعلوں کی تفسیر میں اقوال |
430 سطر 11 |
319 |
سورۂ تکویر وانفطار |
431 |
320 |
بِضَنِینٍ کی تفسیر میں فراء کا قول |
433سطر 4 |
321 |
عَدَلَکَ کی دونوں قراء توں کی وجوہ |
434 سطر 5 |
322 |
یَوْمَ لَا کے رفع اور نصب کی دو ہیں |
434 سطر 29 |
323 |
سورۂ تطفیف |
436 |
324 |
خَاتَمُ اور ختام کے معنیٰ |
437سطر 18 |
325 |
سورۂ انشقاق |
438 |
326 |
یُصَلیّٰ اور یصلیٰ کی وجوہ |
438 سطر 9 |
327 |
مضارع کے معرب اور مبنی ہونے کی صورتیں اور لَتَرْکَبُنَّ کی وجوہ |
|
328 |
طَبَقْ کے معنیٰ |
439سطر 26 |
329 |
سورۃُ البروج والاعلیٰ |
440 |
330 |
مَحْفُوْظٍ اور اَلْمجید کی وجوہ |
441 سطر 10 |
331 |
سورۂ اعلیٰ وغاشیه سورۂ غاشیه |
442 |
332 |
سورۂ غاشیه وفجر |
443 |
333 |
وِتر کے معنیٰ |
444سطر 23 |
334 |
وَالْوَترْ کے بارے میں ابوعبید کا ارشاد |
445سطر 7 |
335 |
سورۃ الفجر |
445 |
336 |
سورۃ الفجر وبلد |
|
337 |
یَعَذِّبُ اور یُوْثِقُ کی وجوہ اور اس کے معنیٰ کی تفصیل |
447سطر 19 |
338 |
اسی بارہ میں کبیر کی تقریر |
448سطر 27 |
339 |
ابراز کی رائے |
449سطر10 |
340 |
جملۂ فَکٌّ الخ کی قراء توں کی توجیہ اور ان کے معنیٰ ۔ |
450 سطر29 |
341 |
وَھَدَیْنٰهُ النَّجْدَیْنِ کے معنیٰ |
450سطر 18 |
342 |
اَلْعَقَبَهْ کی تفسیر میں چار قول ہیں۔ |
450سطر 20 |
343 |
قَفَّال کا قول |
451سطر 23 |
344 |
سورۃا لبلد والشمس |
452 |
345 |
فَلَا یَخَافُ میں فَالتعقیب کے لیے ہے |
452سطر 23 |
346 |
النحو والعربیه اس میں سولہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
454 |
347 |
وَمِنْ سُورَۃِ الْعَلَق الیٰ اٰخر القُرْاٰن سورۂ علق سےقرآن مجید کے آخر تک |
456 |
348 |
سورۂ علق |
457 |
349 |
وَعَنْ قُنْبلٍ کے تین ترجمے اور شعر کے مطلب کی اورقصرکی توجیہ کی قدرے تفصیل ۔جو ترجمہ ہی میں درج ہے۔ |
457سطر 13 |
350 |
رَآہُ کے قصر ومد کی مفصل توجیہ |
458 سطر15 |
351 |
قنبل سے ابوعون واسطی نے بھی قصر نقل کیا ہے۔ |
459سطر 27 |
352 |
اسی بارے میں اتحاف کی تحقیق |
461سطر 28 |
353 |
سورۃ القدر وبینه |
462 |
354 |
اسم ظرف کے عین کلمہ کی حرکت کی تحقیق |
462 سطر 12 |
355 |
اَلْبَریئة میں ہمزہ اور بَا کی توجیہ |
463 سطر 22 |
356 |
سورۂ تکاثر وھمزہ |
|
357 |
کَمَا رسیٰ کے معنیٰ |
465svr 3 |
358 |
لَتَرَوُنَّ میں تَا کے ضمہ اور فتحہ کی توجیہ |
465سطر 17 |
359 |
جَمَّعَ میں تشدید وتخفیف کی وجوہ |
466سطر 3 |
360 |
سورۂ ھمزہوقریش |
466 |
361 |
سورۂ قریش وکافرون |
467 |
362 |
عَمْدٍ کی دونوں قراء توں کی تحقیق |
467سطر 11 |
363 |
اِیْلٰفٍ کی وجوہ |
467 سطر 19 |
364 |
لَاِیْلٰفِ کا لام فَلْیَعْبُدُوْا کے متعلق ہے۔ |
468 سطر 5 |
365 |
سورۂ لھب |
468 |
366 |
لَھْبٍ میں ہَا کے فتحہ اور سکون کی وجوہ پانچ ہیں۔ |
469سطر 10 |
367 |
حَمَّالَةٌ کے رفع کی پانچ اور نصب کی دو وجوہ |
469سطر 22 |
368 |
النحو والعربیه اس میں چھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
471 |
369 |
باب التکبیر ۔پچیسواں باب تکبیر کے بیان میں عام ذکر فضائل |
472 |
370 |
تکبیرکے مقدر ہونے کا سبب |
472سطر 18 |
371 |
تکبیر کا نکتہ |
473سطر20 |
372 |
آیات جن سے ذکر کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ |
475سطر 5 |
373 |
احادیث یہ بھی ذکر کے فضائل میں ۔ |
475سطر 6 |
374 |
اس میں بحث کی گئی ہے کہ ذکر افضل ہے یا فکر ۔ |
476سطر 3 |
375 |
خاص ذکر یعنی قرآن مجید کے فضائل ۔ |
478 |
376 |
ابوشامہ کی تقریر جو اَلْحَالُ المرتحل کی بابت ص 581 پردو کے 584 پر 3 کے ذیل میں گذریں محقق نے اس پر پانچ وجوہ سے گرفت کی ہے۔ |
483 |
377 |
اوّل،دوم،سوم،چہارم،پنجم |
484 |
378 |
مسلسل حدیث |
487 سطر 10 |
379 |
کیا یہ تکبیر نماز میں بھی درست ہے۔ |
488 سطر 12 |
380 |
بزی سے سند کے ساتھ منقول ہے۔ |
487سطر 17 |
381 |
سورۃ وتکبیر بسم اللہ کے درمیان کی آٹھ وجوہ |
489 |
382 |
سورۃ کے آخر کا تکبیر کے ساتھ وصل کرنے کا قاعدہ |
490 |
383 |
اس کا بیان کہ تکبیر کے الفاظ کیا ہوں۔ |
491 |
384 |
اوّل کاتکبیر کا محل |
492سطر 4 |
385 |
دوم تکبیر کے وصل وفصل کی وجوہ |
492سطر 20 |
386 |
سوم سورۃ کا تکبیر سے وصل کرنے کا قاعدہ۔ |
494 |
387 |
چہارم تکبیر کےا لفاظ |
495 |
388 |
النحو والعربیه اس میں باب کے تیرہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
503 |
389 |
اس باب کا خاتمہ قرآن کے ختم کی دعا کے بیان میں۔ |
505 |
390 |
پہلی فصل دعاء کے فضائل میں ۔ |
505 |
391 |
دوسری فصل دعا کے آداب میں ۔ |
507 |
392 |
تیسری فصل ختم کے بعد کی منقول دعاؤں میں |
510 |
393 |
ختم کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے الفاظ |
510 سطر 10 |
394 |
آپ کی وہ دعائیں جو دونوں جہاں کی بھلائی پر مشتمل ہیں ۔ |
511سطر 13 |
395 |
لَا تَجْعَلُوْا گِیْ کَقَدْحِ ر اکِبٍ سے دو معنیٰ |
513 سطر 20 |
396 |
15 زرابن جیش کی وہ دعا جس کو موصوف نے علی کرم اللہ وجہہ سے نقل کیاہے۔ |
513سطر 5 |
397 |
دعا کے لیے ارکان بھی ہیں اور اسباب بھی اور اوقات بھی |
513 سطر 13 |
398 |
وہ الفاظ جو ختم کے بعد دعا کے شروع میں پڑھے جاتے ہیں ۔ |
513سطر 17 |
399 |
چھبیسواں باب حروف کے مخارج اور ان کی صفات کے بیان میں |
514 |
400 |
عربی کے اصلی حروف انتیس ہیں۔ |
515سطر 5 |
401 |
مخارج کی تعداد میں تین قول ہیں۔ |
516سطر 8 |
402 |
مخرج معلوم کرنے کا طریقہ |
516سطر 18 |
403 |
یہ باب زیادات میں سے ہے۔ |
516 سطر 20 |
404 |
وَعِنْدَ صَلَیْلٍ الزَّیْفِ کے تین ترجمہ ۔ |
517سطر 21 |
405 |
تمہید کے بعد اصل مدعی یعنی مخارج کا بیان |
521 |
406 |
ایک مفید ترین مضمون جس کا تعلق تصوّف کے باب سے ہے اور یہ باب المخارج کے شعر 16و17میں ہے۔ |
523سطر 22 |
407 |
ضروری فائدہ |
527سطر 7 |
408 |
فائدہ جو یاد رکھنے کے لائق ہے۔ |
527 سطر 15 |
409 |
ہرچیزکی دو حدیں ہوتی ہیں ۔ |
528 سطر 27 |
410 |
جب غُنّہ صفت ہے تو اس کے لیے مخرج کیو ں بتایا ہے۔ |
529سطر 24 |
411 |
مخارج کی ترتیب میں آواز کا مادہ کا اور ان کے ناموں میں انسان کی وضع کا لحاظ کیا ہے۔ |
530سطر4 |
412 |
ضاد کی آواز ظا کے مشابہ ہے ۔ |
530سطر14 |
413 |
ضاد کا مخرج لام کے مخرج کے ابتدائی سرے تک پہنچ جاتا ہے۔ |
530سطر15 |
414 |
غنہ نون اور میم کی صفت ہے۔ |
531سطر 22 |
415 |
ایک مخرج کے کئی حرفوں کو واو سے لانے میں کس طرف اشارہ ہے۔ |
533 سطر 3 |
416 |
نون کا مخرج |
533سطر16 |
417 |
محقق مخارج کی رو سے حروف کی چارقسمیں ہیں۔ |
535سطر24 |
418 |
الف کو ہا سے پہلے کیوں نہیں لائے ۔ |
536سطر10 |
419 |
صفات کا بیان |
538 |
420 |
صفات متضادہ |
543 |
421 |
جہر |
543سطر 14 |
422 |
ہمس |
543سطر 17 |
423 |
شدَّت |
543سطر 29 |
424 |
رخاوت |
544سطر 8 |
425 |
توسط |
544سطر24 |
426 |
تفصیل آواز اورسانس کی تشریح میں |
544 |
427 |
جہر وشدّت کا فرق |
546 |
428 |
استعلا |
546سطر10 |
429 |
استفال |
546سطر15 |
430 |
اطباق |
546سطر18 |
431 |
انفتاح |
546سطر26 |
432 |
ایک سوال اور اس کا جواب |
547سطر1 |
433 |
اصمات |
547سطر19 |
434 |
اذلاق |
547سطر19 |
435 |
صفات غیر متضادہ |
548 |
436 |
صفیر |
548سطر12 |
437 |
قلقلہ |
548سطر19 |
438 |
لین |
549سطر15 |
439 |
تفشی |
549سطر23 |
440 |
انحراف |
550سطر4 |
441 |
تکریر |
550سطر 15 |
442 |
استطالت |
551سطر19 |
443 |
مد |
552سطر19 |
444 |
ہوا |
552سطر11 |
445 |
علت یا اعتلال |
553سطر4 |
446 |
مزید چار صفات |
553سطر15 |
447 |
مزید تیرہ صفات محقق ابن الجزری رحمہ اللہ کی تمہید سے۔ |
553سطر 15 |
448 |
تمہید کی رو سے زیادہ تفہیم ان چھ حرفوں میں ہوتی ہے۔ |
556سطر23 |
449 |
صفت ممیزہ |
556سطر 26 |
450 |
حروف کے دس القاب |
556سطر 12 |
451 |
مشہور صفات میں سے تیرہ قوی اور بارہ ضعیف ہیں |
556سطر 25 |
452 |
الف اپنی صفات میں مستقل ہے یا ماقبل کے تابع |
557 سطر5 |
453 |
طلباء کو صفات کے علم میں ماہر بنانے کی تدبیر اور اس سلسلہ میں دس فوائد |
559 سطر10 تا561 سطر 25 |
454 |
پانچ تنبیہات جن میں سے چوتھی میں یہ بحث بھی درج ہے کہ حرکات اور حروف مدہ دونوں میں سے اصل کون ہے۔ |
562 سطر2 |
455 |
تذئیل یعنی اصل مقصود پرا ضافہ |
563 |
456 |
استدراک یعنی رفع وہم |
563 |
457 |
ناظم رحمہ اللہ اللہ کے ولی ہیں |
566سطر26 |
458 |
اب مخلوق سے منقطع ہوکر حق تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ |
569 |
459 |
النحو والعربیه اس میں چالیس اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔ |
576 |
460 |
آخری دعا ء اور خطبہ |
579 |