شاطبیہ امام شاطبی رحمہ اللہ کی قراءات سبعہ پر لکھی گئی اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے۔بڑے بڑے مشائخ اور علماء نے اس قصیدہ کی تشریح کو اپنے لیے اعزاز سمجھا اور اس کی شروحات لکھیں۔ شاطبیہ کے شارحین کی ایک بڑی طویل فہرست ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’عنایات رحمانی شرح شاطبیہ ‘‘شاطبیہ کی منجملہ شروحات میں سے ایک ہے۔جو پاکستان میں علم قراءات کے میدان کی معروف شخصیت استاذ القراء والمجودین قاری فتح محمد پانی پتی کی تصنیف ہے۔یہ ایک جامع ،مفصل اور تمام امور کا احاطہ کرنے والی بڑی شاندار اور علمی شرح ہے جو ضخیم تین جلدوں پر مشتمل ہےاور علم قراءات کے میدان میں ایک بلند پایہ کاوش ہے۔ قراءات اکیڈمی ،لاہور کا مطبوعہ ایڈیشن اگرچہ کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے لیکن ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ (مدیر کلیۃ القرآن جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) کی خواہش پر اس قدیم ایڈیشن کو بھی سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے۔(م۔ا)
نمبرشمار |
مضامین |
صفحہ |
1 |
تنبیہات جو دس ہیں۔ |
1 |
2 |
اصطلاحات جو انتالیس ہیں ۔ |
2 |
3 |
بَابُ قَرشِ الْحُرُوف۔چوبیسواں باب |
7 |
4 |
سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃ |
7 |
5 |
فرش الحروف (پارہ ۱ الٓمّٓ ) سورۃ البقرہ |
8 |
6 |
فتحہ والے واو ۔فَا ۔ لام کے بعد ھُوَ اور ھِیَ کی ھَا کے سکون اور ضمہ اور کسرہ کا بیان۔ |
13 |
7 |
ثُمَّ کے بعد ھُوَ کی ھَا کا حکم |
13 |
8 |
فرقۂ صٰبِئِیْنَ کی تحقیق |
25 سطر10 |
9 |
سَیِّئَةً اور خَطِیْٓئَة کے مصداق میں تین قول |
28سطر 3 |
10 |
یُنْزِلُ کے باب میں تخفیف وتشدید کاقاعدہ |
31 سطر13 |
11 |
جِبْرِیْلَ کے لفظ کی شاذ قراء تیں جو چھ ہیں ۔ |
35 سطر9 |
12 |
النحو والعربیه جس میں بقرہ کے پہلے تیس شعروں کی ترکیب ہے۔ |
37 |
13 |
نسخ کے معنیٰ اورا ور ا س کی دو صورتیں |
41 سطر 27 |
14 |
دوسری تقسیم کی رو سے نسخ کی تین قسمیں |
42سطر 5 |
15 |
نُنْسِھَاکے معنیٰ |
42سطر 16 |
16 |
نسخ کے معنیٰ مدارک کی تحقیق پر۔ |
43سطر 27 |
17 |
کُنْ فَیَکُوْنُ کے بارہ میں نحاۃ کا اعتراض اور اس کےجوابات۔ |
44 سطر 5 |
18 |
فَیَکُونَ کا صرف لفظ کی رو سے امر کا جواب ہو نا اور اس کی دو وجوہ۔ |
44 سطر 14 |
19 |
بعض کے قول پر کُنْ کے حقیقۃً امر نہ ہونے کی وجہ ۔ |
45سطر 3 |
20 |
بعض کی رائے پر ان موقعو ں میں بھی امر اپنے حقیقی معنیٰ میں ہےا ور اس سلسلہ میں کُنْ کےو ہ سات معنیٰ جن میں سے ہر ایک معنیٰ حقیقی ہیں ۔ |
45 سطر 6 |
21 |
ان چھ موقعوں میں فَیَکُوْنُ کے رفع کی دو وجوہ ۔ |
46سطر 20 |
22 |
اِبْرٰھِیْمَ کے وہ تینتیس موقع جن میں ہشام کے لیے اِبْرٰھٰمَ ہے۔ |
48 |
23 |
اِبْرٰھِیْمَ کے ان تینتیس موقعوں کی بابت ابو زرعہ اور امام مالک رحمہما اللہ کا مکالمہ |
51 سطر 14 |
24 |
مقام ابراہیم کی بابت امام مالک رحمہ اللہ کی حدیث جس میں ی بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وَاتَّخِذُوْا کی خَا کا کسرہ پڑھا۔ |
53سطر 12 |
25 |
پارہ 2 سیقول |
54 |
26 |
ریح کی اصل اور تعلیل اورا س کے معنیٰ کی تحقیق |
58سطر 1 |
27 |
اَلرِّیْح کے ان گیارہ موقعو ں میں رِیْح کے مصداق کی تعیین |
58 سطر 15 |
28 |
وَلَوْ تَریٰ کی مخاطب تمام امت ہے اور اس جملہ کی ترکیب کے بارہ میں دوسرے سات قول |
59سطر 19 |
29 |
دوساکن جمع ہوجانے کی صورت میں پہلے ساکن کو بعض کے لیے ضمہ اور بعض کے لیے کسرہ دینے کا قاعدہ اور اس کی شرطیں ۔ |
62 |
30 |
دوساکنوں میں سے پہلے کو ضمہ یا کسرہ دینے کے قاعدہ کی آٹھ قیدیں اور ان کے فوائد۔ |
65 |
31 |
نخاۃ کے اس قول کی علت کہ مبتدا میں اصل یہ ہے کہ معرفہ ہو اور خبر میں اصل یہ ہے کہ نکرہ ہو۔ |
66سطر 26 |
32 |
اِلَّا اور اِنَّمَا کے ذریعہ حصر کے موقعوں میں مستثنیٰ میں نصب ہی کا متعین ہونا اور اس کی مثالیں |
67 سطر 10 |
33 |
یُطِیْقُوْنَهٗ کی تفسیر کے بارہ میں تین قول۔ |
69سطر 9 |
34 |
جب دو مشہور قراء تو ں میں اورا سی طرح دو آیتوں میں منافات نہ ہوتودونوں پرعمل کرنا واجب ہے۔ |
71سطر9 |
35 |
اس میں بحث ہوئی ہے کہ قتال نہ کرنے کا حکم آیا اب بھی باقی ہے۔ |
72سطر6 |
36 |
جملہ وَلَاتُقٰتِلُوْھُمْ کے معنیٰ ۔ |
73سطر19 |
37 |
النحو والعربیه جس میں نمبر اکتیس سے نمبر ساٹھ تک کے تیس شعروں کی ترکیب درج ہے۔ |
73 |
38 |
مکی اور بصری کی قراء ۃ پر جو رَفَثٌ وَّلَا فُسُوْقٌ وَّلَاجِدَالَ تینوں اسموں کے اعراب میں فرق ہے اس کی وجہ |
77سطر6 |
39 |
اس مقام کے متعلق سخادی کی تقریر جو سوال وجواب کی شکل میں ہے۔ |
77سطر17 |
40 |
دونوں قراء توں کا معنوی فرق بتانے کے لیے دو قمدمہ جو تفسیر کبیر سے منقول ہیں۔ |
78سطر9 |
41 |
تینوں اسموں کی حرکات میں جو فرق کیا ہے اس می ایک خاص بات کی طرف اشارہ ہے جو مقام پردرج ہے۔ |
79سطر4 |
42 |
رفث، فسوق۔ جدال کے معنیٰ ۔ |
799سطر 19 |
43 |
جو حَتّیٰ مضارع کو نصب دیتا ہے وہ یا تو اِلیٰ کے معنیٰ میں ہوتا ہے یا کَیْ کے اور اس اجمال کے بعد دونوں کی تفصیل |
80سطر 21 |
44 |
حَتّیٰ عاطفہ بھی ہوتا ہے اور جارہ بھی۔ |
81سطر 9 |
45 |
تاویل کے معنیٰ ۔ |
82سطر 1 |
46 |
تَرْجِعُ کی دونوں قراء تیں قریب المعنیٰ ہیں ۔ |
82سطر 14 |
47 |
اِثْمٌ کَثِیْرٌ میں ثَا والی قراء ۃ کی دلیل کبیر سے۔ |
83سطر 14 |
48 |
جو چیزیں نشہ لانے والی ہیں ان کا حکم ۔ |
83سطر 21 |
49 |
جنسی معنی ٰ کی رو سے اِثْمٌ۔اثَامٌ کے معنیٰ میں ہے۔ |
83سطر 24 |
50 |
مَاذَا کی تحقیق۔ |
84سطر 22 |
51 |
عفو کے معنیٰ اورا س کے بارہ میں علماء کے سات قول۔ |
85سطر 23 |
52 |
لَاَعْنَتَکُمْ کے معنیٰ میں تین قول ہیں۔ |
86سطر2 |
53 |
یَطْھُرْنَ کی دونوں قراء توں کے معنیٰ ۔ |
86سطر 27 |
54 |
شافعی رحمہ اللہ کی رائے پر جماع کے درست ہونے کے لیے خون بند ہوجانے کے بعد غسل کرلینابھی ضروری ہے اور اس کی دودلیلیں |
87سطر 13 |
55 |
ابوعلی کی تنقید فراء کے اس قول پرکہ ضمہ نے یَخَافُوْا اَیِ الْخُکَّامِ والی قراء ۃ کو ظاہر کردیا۔ |
88سطر 26 |
56 |
غیبت اور خطاب کی ضمیروں کو مرتبط کرنے کے لیے عبارت کی تقدیر |
89سطر9 |
57 |
وَلَایَحِلُّ لَکُمْ میں خطاب کی تینوں ضمیروں کے مخاطب ازواج بھی ہوسکتے ہیں اور حکّام بھی ۔ |
89سطر 11 |
58 |
لَکُمْ کا مخاطب ازواج کو مانیں خواہ احکام کو دونوں ہی صورتوں میں شبہ ہوتا ہے ۔ |
89سطر 14 |
59 |
خوف وظن میں سببیت اور مسببیت کا علاقہ ہے۔ |
89 سطر 19 |
60 |
ابوعبید کی رائے پر یہاں خود یقین کے معنیٰ میں ہے۔ |
89سطر 21 |
61 |
خلع خوشی اور ناخوشی دونوں حالتوں میں درست ہے۔ |
89سطر 25 |
62 |
اَنْ یَّخَافَا کی شاذ قراءتیں جو تین ہیں ۔ |
90 |
63 |
لَاتُضَآرَّ کی شاذقراء تیں جو چار ہیں۔ |
91 |
64 |
اَتَیْتُمْ کی دونوں قراء توں کے معنیٰ |
91سطر 27 |
65 |
رُوم والے اَتَیْتُمْ کے معنی دو ہیں۔ |
92سطر 9 |
66 |
تَمَسُّوھُنَّ کے معنیٰ ۔ |
92سطر 26 |
67 |
وَصِیَّةٌ کے رفع کی چھ وجوہ۔ |
94سطر 3 |
68 |
سکّیت کےقول پر یُضٰعِفُ اور یُضَعِّفُ ہم معنیٰ ہیں ۔ |
96سطر 8 |
69 |
پارہ 3 تِلْکُ الرُّسُلُ |
99 |
70 |
وہ سات کلمات جن کے آخری حرف پانچ اماموں کے لیے رفع اور تنوین اور ابن کثیر اور ابوعمر وکے لیے فتحہ بلاتنوین ہے۔ |
99 |
71 |
اَنَا کے نون کے بعد الف زیادہ کرنے کا قاعدہ اورا س کی شرط |
100 |
72 |
اَنَا میں الف کے اثبات وحذف کی وجہ ۔ |
100سطر 26 |
73 |
نُنْشِزُھَا کی دونوں قراء توں کی وجہ ۔ |
102سطر9 |
74 |
اَعْلَمُ کی دونوں قراء توں کی مفصل وجہ ۔ |
104سطر 8 |
75 |
صِرَاط۔ قُرْاٰن۔بُیُوت میں اور جُزْء اً اور جُزْءٌ میں عموم ظاہر کرنے کے لیے دو جُدا جُدا طریقہ ۔ |
106سطر 16 |
76 |
تَفَاعُل اور تَفَعُلْ کے مضارع کی وہ اکتیس آیات جن کو صرف بزی وصل میں تشدید سے پڑھتے ہیں۔ |
107 |
77 |
اَنْجَلَا کے معنیٰ کی تحقیق |
111سطر 12 |
78 |
اجتماع ساکنین علیٰ حدھما کے بارے میں نحاۃ کے تین قول ۔ |
111سطر 24 |
79 |
جَلَا کی ضمیر کا مرجع |
112سطر 10 |
80 |
نِعُمَّا میں عین کے سکون پرا بوشامہ کا شبہ اور اس کا جواب |
113 سطر 19 |
81 |
مَعاً کی تحقیق۔ |
114سطر 2 |
82 |
نِعْمَ کی اصل اورا س کی ترتیب وتعلیل کی مزید تفصیل |
114سطر 11 |
83 |
ابوعبید نے یَحْسِبُ میں سین کا کسرہ ہی پسند کیا ہے۔ |
117سطر 21 |
84 |
اَنْ تَضِلَّ الخ کی ترکیب اس کی دونوں قراء توں کی رو سے۔ |
120 سطر3 |
85 |
فَتُذَکِّرَ کی دونوں قراء توں کے معنیٰ اورا س کی ترکیب اورا س کی کچھ تفصیل شعر 97کے ترجمہ میں بھی درج ہے۔ |
120سطر 13 |
86 |
عورت کی گواہی مال وغیرہ کے مقدمات میں نصف اور حیض ونفاس وغیرہ میں کامل شہادت کے برابر ہے۔ |
120سطر23 |
87 |
کبیر کی رو سے اس مقام کا آسان حل ۔ |
120سطر29 |
88 |
مَعْھَا میں ھَا کو مَعْ سے جُدا کرکے ھُن۔ا سے متصل کردینا بھی درست ہے ۔ |
121سطر 28 |
89 |
رہن سفر کی طرح حضر میں بھی درست ہے۔ |
123سطر 6 |
90 |
وَکِتٰبِهٖ کی دونوں قراء توں کی مفصل وجہ۔ |
123سطر 12 |
91 |
اس کا بھید کہ بقرہ میں اکثر کے لیے جمع اور تحریم میں اکثر کے لیے توحید کیوں ہے |
124سطر14 |
92 |
اضافت کی آیات |
124 |
93 |
اجمال کے بعد اضافت کی یاء ات کو ہر سورت کے آخر میں تفصیل سے بیان کرنے کی وجہ ۔ |
125سطر2 |
94 |
بَیْتِی کوعَھْدِی سے پہلے لانے کی وجہ ۔ |
125سطر 2 |
95 |
النحو العربیه جس میں بقرہ کے اکسٹھویں شعر سے ایک سو ایک تک کے اکتالیس شعروں کی نحوی ترکیب ہے |
125 |
96 |
سورۂ آل عمران |
128 |
97 |
تَوْرٰۃِ کے عجمی اور عربی ہونے کی تحقیق۔ |
129سطری |
98 |
تَوْرٰۃَ کے الف کی تینوں وجوہ کی توجیہ ۔ |
129سطری 25 |
99 |
فتحہ کی دوسری وجہ اور انجیل کی تحقیق میں چارقول۔ |
130سطر3 |
100 |
تَورٰۃ کے وزن میں تین قول اور پہلے دو پر دو اعتراض |
130سطر 26 |
101 |
تَورٰۃ َ کا حکم تو عام ہے لیکن نظم سے خصوصیت کا شبہ ہوتا ہے ۔ |
131سطر 8 |
102 |
کَفَرُوْا اور سَیُغْلِبُوْنَ وَیُحْشَرُوْنَ تینوں کی ضمیر کا رجع |
132سطر 19 |
103 |
غیبت کی صورت میں یَرَوْنَھُمْ ْ کی ضمیر کا مرجع |
133سطر 5 |
104 |
یَرَوْنَھُمْ کا محل |
133سطر20 |
105 |
یَرَوْنَھُمْ مِّثْلَیْھِمْ کی تینوں ضمیروں میں غیبت پر پانچ اور خطاب کی صورت میں آٹھ احتمال ہیں۔ |
134سطر4 |
106 |
دونوں قراء توں پر اِنَّ الدِّیْنَ کے معنیٰ اور فتحہ کی تین وجوہ |
135سطر 12 |
107 |
انبیاء علیہم السلام کے قتل کی وعید میں ابوعبیدہ کی حدیث |
137سطر8 |
108 |
مَیِّتٍ اور اَلْمَیِّتِ کی یَا میں تشدید وتخفیف ۔ |
137 |
109 |
مَیِّتْ کے باب کے اکیس الفاظ اور اَلْمَیْتَةُ کےساتھ یٰسٓ کی قید نہ لگانے پر بحث۔ |
138 سطر 26 |
110 |
خُوِّلاَ کے معنیٰ۔ |
140سطر11 |
111 |
یتسیرکے ا،ذَا کَانَ قَدْمَاتَ پر شبہ ۔ |
140سطر 20 |
112 |
کَفَلَ اور کَفَّلَ کی تحقیق۔ |
141سطر 16 |
113 |
وَاللّٰہُ الخ کو مریمی مقولہ کا جزوقرار دینا اولیٰ ہے۔ |
141سطر 28 |
114 |
زَکَرِیَّا کے چار لغات |
143 سطر 16 |
115 |
نَادَتْهُ کی تذکیر وتانیث کی وجوہ |
144سطر 3 |
116 |
پکارنے والے کون تھے ۔ |
144سطر 10 |
117 |
یُبَشِّرُ کے باب کے نو کلمات ۔ |
145 |
118 |
نَصَرَ ۔ اِفْعَال۔ تَفْعِیْل تینوں سے بَشَّرَ کے معنی |
146سطر 6 |
119 |
طٰئِراً کےا ولیٰ ہونےکی وجہ ۔ |
148سطر 15 |
120 |
ھٰٓاَنْتُمْ کی پانچ قراء تیں۔ |
149 |
121 |
ھٰٓاَنْتُمْ کی پانچوں قراء توں کی توجیہ |
150 |
122 |
ھَا کی دونوں تقدیروں کا نتیجہ اورا س پر تفریع |
151 |
123 |
ھَا کا تنبیہ کے لیے ماننا اولیٰ ہے۔ |
153سطر 28 |
124 |
ذوالبدل سے مراد قالون وابوعمرو ہیں۔ |
154سطر 20 |
125 |
تنبیہ کی ھَا ضمیر اور اشارہ دونوں پر آتی ہے۔ |
155سطر 20 |
126 |
ذُ والبدل کی بابت جعبری کی تحقیق |
155سطر 12 |
127 |
مِنْ غَیرِ ھَمْزٍَکے معنی ۔ |
155سطر 26 |
128 |
الف کے حذف والی قراء ۃ پر زینبی کا انکارا ور اس کا جواب |
156سطر2 |
129 |
ابدال میں حصر مسلّم نہیں۔ |
157سطر2 |
130 |
کیا شامی اور کوفیین کے لیے ھَا میں قصر بھی جائز ہے۔ |
157سطر10 |
131 |
جملۂ ھَٰاَنْتُم ْ کی نحوی ترکیب |
157سطر |
132 |
لِبَشَرٍ میں بشر کا مصداق کون ہے۔ |
159سطر 19 |
133 |
لِمَا کی ترکیب |
160سطر 19 |
134 |
یَبْگُوْنَ یُرْجَعُوْنَ کی توجیہ |
161سطر 9 |
135 |
پارہ 4 لَنْ تَنَالُوْا الْبِرَّ |
161 |
136 |
حج کے معنیٰ |
162 |
137 |
یہاں دوسری قراء ۃ کس لیے بتائی ہے۔ |
163سطر26 |
138 |
مُسَوِّمِیْنَ کی تحقیق |
164سطر 13 |
139 |
تُرْحَمُوْنَ کا وقف |
164سطر 27 |
140 |
یَّغْشیٰ کی ضمیر کا مرجع |
167سطر 10 |
141 |
اَلرُّعْبَ میں عموم کس قید سے نکلا ہے۔ |
167سطر 16 |
142 |
مُتُّمْ کا باب کیا ہے۔ |
169سطر 2 |
143 |
مُتُّمْ میں عموم کس سے نکلا ہے۔ |
169سطر12 |
144 |
غُلُوْل میں عموم کس سے نکلا ہے۔ |
169سطر 12 |
145 |
حرکات کی ترتیب بیانی میں ناظم کی اصطلاح |
171سطر1 |
146 |
جملہ وَلَایَحْسَبَنَّ کی ترکیب |
172سطر2 |
147 |
وَاَنَّ اللّٰہَ کی توجیہ |
173سطر12 |
148 |
وَلَایَحْسَبَنَّ ع۱۸ کے دونوں جملوں کی مفصل ترکیب اور اول میں دونوں صورتوں میں دو دو احتمال ہیں اورثانی میں غیبت پردواورخطاب پر ایک احتمال ہے۔ |
174سطر14 |
149 |
لَایَحْسِبَنَّ کی توجیہ کی مزید تفصیل اور اس کی بابت علماء کے تیرہ اقوال |
175سطر 19 |
150 |
حرکات کو آخر کی طرف سے بیان کرنے کی وجہ |
177سطر 26 |
151 |
صحیح اور شاذ قراۃ کے معلوم کرنے کا ضابطہ |
179سطر 17 |
152 |
لَایَحْسِبَنَّ اور فَلَاتَحْسَبَنَّھُمْ کی مفصل ترکیب |
181سطر1 |
153 |
پہلے مضمون کی مزید تفصیل |
182سطر 25 |
154 |
النحو والعربیه جس میں اکتالیس اشعار کی ترکیب ہے۔85سطر4 |
1 |
155 |
سُورَۃُ النِّسَآءِ |
189 |
156 |
وَالْاَرْحاَمِ کے نصب کی دوا اور جر کی پانچ وجوہ |
190سطر 2 |
157 |
مطعوفین کے بارہ میں مازنی کا قول اوراسی بارہ میں جعبری کا ارشاد اور نحاۃ کے چارمذاہب |
192سطر 23 |
158 |
ارشاداور نحاۃ کے چار مذاہب |
|
159 |
پارہ 5 وَالْمُحْصَنٰتُ |
201 |
160 |
لَمَسْتُم کی توجیہ |
207سطر16 |
161 |
شعر وِعَمَّ فَتیً کے پہلے جملہ کے تین ترجمہ اور غَیْرٌ کے رفع اور نصب کی توجیہ |
212سطر 2 |
162 |
غَیْرٌ کی توجیہ کی مزید تفصیل |
213سطر 11 |
163 |
ثَابِتاً تَلاَ کے معنی |
215سطر 29 |
164 |
پارہ 6 لَایُحِبُّ اللّٰہُ |
218 |
165 |
اجتماع ساکنین کے درست ہونے کی شرط کے بارہ میں ابوعلی کی تقریر |
220سطر6 |
166 |
زَبُور کی تحقیق |
221سطر 3 |
167 |
النحو والعربیه جس میں پوری سورۃ کے ستائیس شعروں کی ترکیب ہے |
221 |
168 |
سُوْرَۃُ الْمَائِدَہ |
225 |
169 |
َاِنْ صَدُّوْکُمْ کی توجیہ |
226سطر 1 |
170 |
وَاَرْجُلَکُمْ کی دونوں قراء توں کی توجیہ پوری تفصیل کے ساتھ |
227سطر21 |
171 |
پاؤں کا دھونا ہی فرض ہے یا مسح بھی کافی ہے۔ |
228سطر7 |
172 |
ٹخنہ بھی دھونے کے حکم میں داخل ہے۔ |
228سطر27 |
173 |
مدارک کی تقریر |
220سطر2 |
174 |
وہ آٹھ کلمات جن میں سکون اور ضمہ کا اختلاف ہے۔ |
230 |
175 |
وَالْعَیْنَ وغیرہ کے رفع کی چار وجوہ |
232سطر11 |
176 |
نصب سے مقصود واضح ہوجاتاہے ۔ |
233سطر 13 |
177 |
رفع کی وجوہ کی مزید تفصیل |
324سطر 1 |
178 |
وَیَقُولُ الَّذِیْنَ میں واردکے حذف اور اثبات اور لام کے رفع اور نصب کی توجیہ ۔ |
237سطر8 |
179 |
پارہ ۷ وَاِذَاسَمِعُوْا |
238 |
180 |
ابوعبیدکا اعتراض اورا س کاجواب |
241سطر 26 |
181 |
فَجَزَآءٌ مِّثْلُ کی دونوں قراء توں کی توجیہ |
242سطر7 |
182 |
عَبُدْ کی شاذ قراء تیں |
243سطر10 |
183 |
فَجَزَآءٌکی شاذ قراء تیں |
243سطر 14 |
184 |
اُسْتُحِقَّ الخ کی تینوں قراء تو ں کا ترکیبی اور نحوی حل |
245 |
185 |
پہلا فائدہ نزول کا سبب |
246 |
186 |
دوسرا فائدہ فقہی مسائل میں |
247 |
187 |
تیسرا فائدہ فَاِنْ عُشِرَ الخ کے معنیٰ ہیں۔ |
248 |
188 |
مُنِیْرٌ میں ایک خاص بات کی طرف اشارہ ہے جس کی تفصیل مقام پردرج ہے۔ |
249سطر26 |
189 |
النحووالعربیه جس میں پوری سورۃ کے اشعار کی ترکیب ہے، |
252 |
190 |
سُوْرَۃُ الْاَنْعَام |
254 |
191 |
فِتْنَتُھُمْ کے رفع اور نصب کی توجیہ |
255سطر22 |
192 |
نُکَذِّبُ اور وَنَکُوْنُ کے رفع اور نصب کی وجوہ |
257سطر11 |
193 |
مذکورہ بالا تینوں ترکیبوں پر اعتراض اورا س کے تین جواب |
258سطر4 |
194 |
اَکْذَبَ اور کَذَّبَ کے پانچ معنیٰ |
260 سطر 27 |
195 |
اسی کی مزید تفصیل |
261سطر 9 |
196 |
غُدْوَۃِ کے متعلق مزید تفصیل اور اس بارہ میں علماء کے چھ قول |
265 |
197 |
اِنَّهٗ کے فتحہ کے دو اور فَاِنَّهٗ کے فتحہ کی چھ اور دونوں کے کسرہ کی چار وجوہ |
267سطر17 |
198 |
مکی کا قول عمدہ نہیں ۔ |
270 سطر 23 |
199 |
متحرک سے پہلے رَاٰ کے دونوں حرفوں کے امالہ کا حکم |
272 |
200 |
منفصل ساکن والے رَاٰ کا حکم |
274 |
201 |
منفصل اور لازمی ساکن سے پہلے رَاٰ پر وقف کا حکم |
274 |
202 |
بَیْنَکُمْ کے رفع اور نصب کی وجہ |
285سطر 2 |
203 |
فَمُسْتَقِرٌّ کے کسرہ اور فتحہ کی وجہ |
286 سطر 15 |
204 |
مُسْتَقَرٌّ اور مُسْتَوْدَعٌ کی تفسیر میں چھ قول |
286سطر 24 |
205 |
اِنَّھَا میں ہمزہ کے کسرہ کی وجہ اور فتحہ پر شبہ اور اس کے چار جواب۔ |
289 سطر 18 |
206 |
پارہ 8 وَلَوْاَنَّنَا |
292 |
207 |
قِبَلاً کی دونوں قراء توں کی مفصل وجہ |
296سطر 25 |
208 |
یَصْعَدُ کی تینوں قراء توں کی وجوہ |
299 سطر 6 |
209 |
ابن عامر کی اس قراۃ پر نحاۃ کا اعتراض اورا س کا جواب |
303 |
210 |
شامی کی قراۃ زُیِّنَ قَتْلُ اَوْلاَدَھُمْ ،شُرَکَآئِھِمْ پر نحاۃ کےا عتراضات اورا ن کے جوابات کی تفصیل میں پانچ فوائد جن کا سلسلہ ص 305 سے 317 تک چلاگیا ہے۔ |
305سطر 7 |
211 |
وَجْھِیْ مَمَاتِیْ کے ظاہر سے ایک مفید نصیحت نکلتی ہے۔ |
323سطر 9 |
212 |
النحو والعربیه جس میں انچاس اشعار کی ترکیب ہے ۔ |
323 |
213 |
سُوْرَۃُ الْاَعْرَاف |
329 |
214 |
لِبَاسٌ کے رفع اور نصب کی وجوہ |
331سطر23 |
215 |
آیت کے الفاظ کے متعلق مفید ترین بحث |
322سطر 26 |
216 |
وَلِبَاسُ التَّقْویٰ کی تفسیر میں اختلاف ہے۔ |
333سطر 5 |
217 |
آیت کا خلاصہ |
333سطر25 |
218 |
واحدی کا سہو |
341سطر 14 |
219 |
وَفِیْ النَّحْلِ کے واو میں دو احتمال ہیں۔ |
342سطر 13 |
220 |
پارہ نمبر 9 قَالَ الْمَلَأْ |
343 |
221 |
عَلَیَّ کی دونوں قراء توں کی توجیہ |
347 سطر 10 |
222 |
یَعْرِشُوْنَ میں بعض کی تصحیف |
350 سطر 18 |
223 |
توریت کے سخت احکام |
355 سطر 17 |
224 |
اَلْاِصْرُآیا مصدر ہے یا اسم |
355سطر 23 |
225 |
وَمَعْذِرَۃٌ الخ کے ترجمہ کی چھ صورتیں |
356سطر24 |
226 |
خَطَایَا کی تعلیل |
357سطر 8 |
227 |
ذُرِّیَةُ کے معنیٰ |
362 سطر 26 |
228 |
بصری کی تفریق کی وجہ |
363سطر 10 |
229 |
ملحد کون ہے۔ |
365 سطر 8 |
230 |
طٰئفٌ اور طَیْفٌ کا فرق |
367 سطر 14 |
231 |
النحو والعربیه جس میں تینتیس شعروں کی ترکیب ہے۔ |
368 |
232 |
سُوْرَۃُ اَنْفَال |
371 |
233 |
دال کے کسرہ پر مُرِّدِفِیْنَ کے آٹھ معنیٰ |
372سطر 10 |
234 |
دال کے فتحہ پر پانچ معنیٰ |
373سطر 3 |
235 |
پارہ نمبر وَاعْلَمُوْا |
376 |
236 |
وَاِنَّ کے فتحہ کی پانچ وجوہ |
376 سطر 16 |
237 |
لَا یَحْسَبَنَّ میں غیبت کی چھ وجوہ |
379 سطر 3 |
238 |
راوی کے لیے دو وجوہ بتائیں تو وہ اس کے امام سے ہوا کرتی ہیں |
381سطر 25 |
239 |
یزیدی گیارہ کلمات میں ابوعمرو سے علیحدہ ہیں۔ |
382سطر 24 |
240 |
النحو والعربیه اس میں گیارہ شعروں کی ترکیب ہے۔ |
384 |
241 |
سُورَۂ توبَه |
385 |
242 |
لَااَیْمَانَ کے کسرہ اور فتحہ کی وجوہ۔ |
385سطر25 |
243 |
مَسْجِدَ اللّٰہِ کی توحید وجمع کی وجوہ |
386 سطر 23 |
244 |
عُزَیْرٌ میں تنوین اور اس کے ترک کی وجوہ اورا ن کے متعلق مفید بحث ۔ |
388سطر4 |
245 |
یُضِلُّ کی تینوں قراء توں کی وجوہ اور معتزلہ کے عقیدہ کا رد |
391سطر11 |
246 |
نَسِیْ اور حرمت والے مہینوں کا بیان |
392سطر 6 |
247 |
پارہ نمر 11 یَعْتَذِرُوْنَ |
394 |
248 |
دَآئِرَۃُ کے معنیٰ |
395سطر2 |
249 |
جلال الدین محلی کا سہو |
395سطر32 |
250 |
مُرْجَوْنَ کے مصداق |
397سطر 8 |
251 |
وَالَّذِیْنَ اور اَلَّذِیْنَ کی تین تین وجوہ ۔ |
398سطر 10 |
252 |
ایک اصطلاح |
399 |
253 |
النحو والعربیه جس میں تیرہ شعروں کی ترکیب ہے |
402 |
254 |
سورۂ یونس علیہ السلام |
403 |
255 |
ھُنَا کی قید کے دو فائدہ |
409سطر 25 |
256 |
وَلَااَدْرکُمْ کا لام یا تو ابتدائیہ ہے یا لَوْ کے جواب کا |
410 سطر 18 |
257 |
لَایَھَدِّیْ میں قالون وبصری کے لیے اختلاس ہی ہے یا کوئی دوسری وجہ بھی ۔ |
416سطر9 |
258 |
ایک عقلی دقیقہ |
417 سطر 12 |
259 |
اَصْغَرَ اور اَکْبَرَ کے دونوں اعرابوں کی توجیہ |
418سطر 20 |
260 |
ء َا َلسِّحْرُ کی دونوں قراء توں کی توجیہ |
420 |
261 |
مَاجَ کے میم میں رمز ہونے کا شبہ ہوتا ہے۔ |
422سطر 23 |
262 |
النحو والعربیه جس میں سترہ شعروں کی ترکیب ہے۔ |
425سطر 3 |
263 |
سُوْرَہ ھود علیه السلام |
426 |
264 |
پارہ 12 وَمَامِنْ دَآبَّةٍ |
426 |
265 |
ثَمُوْدَا کا منصرف ہونا یا نہ ہونا۔ |
435سطر 19 |
266 |
سَلٰمٌ اور سِلْمٌ کا فرق۔ |
437سطر 6 |
267 |
اِلَّا امْرَ أَتُکَ کے رفع اور نصب کی مفصل توجیہ |
438سطر 11 |
268 |
سُعِدُوْا میں سین کے فتحہ اور ضمہ کی توجیہ ۔ |
441سطر 5 |
269 |
وَاِنْ کَلّاًلَّمَّا میں تخفیف وتشدید کی توجیہ پوری تفعیل کے ساتھ جو تقریباً آٹھ صفحات میں ہے۔ |
441سطر 10 |
270 |
النحو والعربیه جس میں سترہ شعروں کی ترکیب ہے۔ |
450 |
271 |
سورۂ یوسف علیه السّلام |
451 |
272 |
غَیٰبٰتِ کی وجوہ |
454سطر 26 |
273 |
یَرْتَعْ وَیَلْعَبْ کی سات قراء تیں |
455سطر 10 |
274 |
یٰبُشْریٰ کی ندا کے معنیٰ اور اس میں یَا کے اثبات اور حذف کی وجوہ |
456سطر13 |
275 |
یٰبُشْریٰ کی رسم |
457 |
276 |
لَاتَاْمَنَّا کے اشمام کی بابت علماء کےا قول۔ |
457 |
277 |
ابن القاصح کی انوکھی تحقیق |
460سطر 5 |
278 |
ھَیْتَ کی وجوہ |
463سطر2 |
279 |
ھِئْتَ کے معنیٰ کی تحقیق غیث سے |
463 |
280 |
مُخْلِصِیْنَ کی دونوں قراء توں کی وجوہ |
465سطر 16 |
281 |
حَاشاَ کی بحث |
466سطر16 |
282 |
تَعْصِرُوْنَ کی وجوہ اورا س کی بحث |
460سطر 7 |
283 |
کیا حَاشَا استغناء سے ہے۔ |
467 سطر 8 |
284 |
پارہ 13 وَمَاأُبَرِّئَ نَفْسِی |
469 |
285 |
حَیْثُ کی قید کس لیے ہے۔ |
470 سطر 6 |
286 |
کُذِبُوا میں تخفیف وتشدید کی مفصل توجیہ ۔ |
474 سطر 34 |
287 |
اسی مضمون کی تفصیل ابراز سے۔ |
476 سطر 16 |
288 |
فَنُجِّیَ میں پہلا نون محذوف ہے یا دوسرا۔ |
477 سطر 18 |
289 |
النحو والعربیہ جس میں پندرہ شعروں کی ترکیب ہے۔ |
479 |
290 |
سُوْرَہ رعد |
480 |
291 |
صِنْوان میں ایک عجیب بات |
481سطر 1 |
292 |
استفہام ِمکررکے قواعد ۔ |
482 |
293 |
دونوں میں یا کسی ایک میں استفہا م واخبار کی وجہ ۔ |
484 سطر25 |
294 |
وَاِمْدُدْلِوٰی الخ کی شرح |
486سطر 5 |
295 |
اَلْکُلُّ شعر 3 کی تین تقدیریں |
487 سطر 2 |
296 |
ان موقعوں میں اِذَا کاعامل کون ہے۔ |
488 سطر 10 |
297 |
النحو والعربیه جس میں دس شعروں کی ترکیب ہے۔ |
492 |
298 |
سُوْرَہُ ابراھیم علیه السلام |
493 |
299 |
مُصْرِخِیَّ کی یَاکے کسرہ کی دو توجہیںسند سمیت |
494 |
300 |
مُصْرِخِیَّ میں یَا کے فتحہ اور کسرہ کی مفصل توجیہ یہ تقریباً پانچ صفحات میں ہے۔ |
495سطر |
301 |
النحو العربیه جس میں پوری سورۃ کے شعروں کی ترکیب ہے۔ |
504 |
302 |
سُوْرَۃُ الحجر |
504 |
303 |
پارہ 14 رُبَمَا |
504 |
304 |
رُبَ کے لغات |
505سطر 20 |
305 |
کیا دو حرفوں کا حذف شاذ ہے۔ |
507 سطر 6 |
306 |
النحو والعربیه جس میں چھ شعروں کی ترکیب ہے۔ |
508 |
307 |
سُوْرَۃ ُ النَّحْلِ |
509 |
308 |
کیا شامی کے لیے وَلَنَجْزِیَنَّ میں نون صحیح ہے۔ |
515سطر 16 |
309 |
فَتَنُوْا معروف کی تین اور مجہول کی چار وجوہ |
517سطر 9 |
310 |
النحو والعربیه جس میں آٹھ شعروں کی ترکیب ہے۔ |
518 |
311 |
سورۃ الاسرآء |
518 |
312 |
پارہ 15 سُبْحٰنَ الَّذِی |
519 |
313 |
یَبْلُغَنَّ کی دونوں قراء توں پر جملہ کی ترکیب ۔ |
521سطر 1 |
314 |
یَسْرِفْ کی ضمیر کا مرجع اور قتل میں اسراف کی چھ صورتیں |
523سطر 16 |
135 |
مُثلہ کا حکم |
523سطر 26 |
136 |
سَیِّئَهٗ میں تذکیر وتانیث کی توجیہ اور دونوں صورتوں میں کُلُّ ذٰلِکَ کا مشارٌ الیہ ۔ |
524سطر 25 |
317 |
النحو والعربیه جس میں چودہ شعروں کی ترکیب ہے۔ |
531 |
318 |
سُورَہُ کہف |
532 |
319 |
سکتہ اورو قف کا فرق |
533سطر 16 |
320 |
الازم وواجب کے معنیٰ ۔ |
534سطر 1 |
321 |
سکتہ کی دو قسمیں |
5344 |
322 |
لَدُنْ کی تحقیق |
535 سطر 27 |
323 |
مِائَةِ میں تنوین کے ترک اور اثبات کی مفصل توجیہ |
539 سطر 6 |
324 |
لٰکِنَّا کے بارہ میں تین قول |
542سطر 13 |
325 |
مُھْلَکَ کی تینوں قراء توں کی وجوہ |
545 سطر 17 |
326 |
پارہ 16 قَالَ اَلَم اَقُلْ لَّکَ |
547 |
327 |
اَجْراً کی تنکیر |
549 سطر 1 |
328 |
یُبَدِّلَ کی توجیہ جس کا کچھ حصہ ترجمہ میں بھی ہے۔ |
550سطر 22 |
329 |
اَتْبَعَ کی دونوں قراء توں کی توجیہ |
552سطر 2 |
330 |
حٰمِیَةٍ کی تحقیق |
552سطر 22 |
331 |
جَزَآءً کے نصب اور رفع کی وجوہ |
553 سطر 11 |
332 |
اَلسَّدَّیْنِ اور سَدَّا کے بارہ میں پانچ قول |
554 سطر 12 |
333 |
خَرْج اور خَرٰج کا فرق |
557 سطر 7 |
334 |
اٰتُونِی کے دونوں کلموں میں شعبہ کے لیے پانچ قول |
560سطر 66 |
335 |
فَمَا اسْطَاعُوْا میں ادغام کے خلاف نحاۃ کےا قوال |
561 سطر 12 |
336 |
النحو والعربیه جس میں تیس شعروں کی ترکیب ہے۔ |
566 |