خدا کا ذکر اور اس کی بارگاہ میں دست التجا بلند کرنے سے انسان کو اطمینان قلب نصیب ہوتا ہے اور اسے پریشانیوں سے نجات ملتی ہے اسی لیے قرآن وحدیث میں ذکر اور دعا کی بہت اہمیت بیان کی گئی ہے۔دعا کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ جب انسان دعا کرے تو اس کے معنی ومفہوم سے بھی واقف ہو تاکہ اس میں سوز و عاجزی کی کیفیت نمایاں ہواسی لیے دعا قبولیت کا شرف پاتی ہے۔آج بے شمار دعائیں مانگنے والے ایسے ہیں جنہیں یہ خبر نہیں ہوتی کہ وہ کیا مانگ رہے ہیں اسی لیے آج دعائیں بے اثر ہو چکی ہیں۔زیر نظر مجموعہ اس اعتبار سے بہت مفید ہے کہ اس میں مسنون دعاؤں کے ساتھ ان کا ترجمہ بھی دیا گیا ہے۔ضرورت ہے کہ اسے زبانی یاد کیا جائے اور خدا کی بارگاہ میں ان کے ذریعے دین و دنیا کی بھلائی کی التجا کی جائے۔(ط۔ا)
قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے ذریعہ ہدایت ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے ،اس کی تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ قرٖآن فہمی کے لیے ترجمہ قرآن اساس کی حیثیت رکھتا ہے ۔آج دنیاکی کم وبیش 103 زبانوں میں قرآن کریم کے مکمل تراجم شائع ہوچکے ہیں۔جن میں سے ایک اہم زبان اردو بھی ہے ۔اردو زبان میں اولین ترجمہ کرنے والے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے دو فرزند شاہ رفیع الدین اور شاہ عبد القادر ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری وساری ہے ۔زیرنظر قرآن مجید کا ترجمہ ماہنامہ محدث (لاہور )کے معروف ق...