سیدنا حسین اپنے بھائی سیدنا حسن سے ایک سال چھوٹے تھے وہ نبی کریم ﷺ کے نواسے،سیدنا فاطمہ بنت رسول کے اور سیدنا علی لخت جگر تھے۔ سیدنا حسین ہجرت کے چوتھے سال شعبان کے مہینے میں پیدا ہوئے ۔آپ کی پیدائش پر رسول اللہ ﷺ بہت خوش ہوئے اور آپ کو گھٹی دی ۔رسول اللہ ﷺ نے آپ کا نام حسین رکھا ۔ساتویں دن آپ کا عقیقہ کیا گیا او ر سر کے بال مونڈے گئے ۔ رسالت مآب اپنے اس نواسے سے جتنی محبت فرماتے تھے اس کے واقعات دیکھنے والوں نے ہمیشہ یا درکھے۔ اکثر حدیثیں محبت اور فضیلت کی حسن وحسین دونوں صاحبزادوں میں مشترک ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے سایہ عاطفت میں اپنے ان نواسوں کی تربیت کی ۔ سیدنا حسین نے پچیس حج پیدل کیے۔جہاد میں بھی حصہ لیتے رہے۔پہلا لشکر جس نے قیصر روم کے شہر قسطنطنیہ پر حملہ کیا۔اس میں بھی تشریف لے گئے۔ وہاں میزبان رسول حضرت ابو ایوب انصاری کی وفات ہوئی تو امام کے پیچھے ان کے جنازے میں بھی شریک ہوئے۔آخری مرتبہ جب مکہ میں موجود تھے اور حج کے ایام شروع ہو چکے تھے۔ مگر کوفیوں نے دھوکا دیا...
مادری زبان کےعلاوہ کسی دوسری زبان کو سمجھنے کےلیےڈکشنری یالغات کا ہونا ناگزیر ہے عربی زبان کے اردومعانی کے حوالے سے کئی لغات یا معاجم تیار کی گئی ہیں زیر نظر کتاب’’المورد الوسیط‘‘ کی ڈاکٹر روحی البعلبکی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب کو عام قدیم اسلوب سے مختلف اور اس وقت کے مروجہ طریقے یعنی الف بائی ترتیب سے مرتب کیاگیا ہے اور کافی حدتک جدید سائنسی اورفنی مصطلحات و کلمات کا اضافہ بھی شامل ہے بعض مقامات پر سائنسی مصطلحات کے اردو متبال نہ ہونے کی وجہ سے انکےمفہوم کو تشریحی صورت میں لکھا گیا ہےتاکہ سمجھنے میں آسانی ہو۔ (م۔ا)
مختصر قدوری فقہ حنفیہ میں متفق علیہ متن کی حیثیت رکھتی ہے۔ اسے متون اربعہ میں شمار کیا جاتا ہےاسے امام ابوالحسین احمد بن محمدبغدادی قدوری نےتقریبا ایک ہزار سال قبل تصنیف کیا جس میں 61 کتب 62 ابواب ہیں اور بیسیوں کتابوں سے تقریبا 12 ہزار مسائل کا انتخاب ہے ۔یہ کتاب حنفی مدارس میں درس نظامی کے نصاب کا حصہ ہے۔اس لیے علماء نےعربی واردو زبان میں کئی شروح لکھی ہیں۔مختصر القدور ی کی 3؍جلدوں پر مشتمل ا یک معروف اردوشرح ’’ انوار القدوری شرح مختصر القدوری‘‘ از مفتی وسیم احمد قاسمی کو کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے کہ تاکہ بوقت ضرورت قارئین اس سے استفادہ کرسکیں کیونکہ یہ بوقت ضرورت سلفی مدارس کی لائبریریوں میں بھی دستیاب نہیں ہوتی ۔ مختصر القدوری کی یہ شرح جامع وجدید شرح ہے جس میں مشکل الفاظ کےمعانی ، کتب فقہ سے ہرمسئلہ کا حوالہ اور ہرباب سے ماقبل ربط ومناسبت کو بیان کیاگیا ہے۔ (م۔ا)