عورت جو قبل از اسلام مرتبۂ انسانیت سے گرادی گئی تھی ۔ محسنِ انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ۔اسلام نے عورت کو ہر لحاظ سے مقام ومرتبہ دیا اور اسلامی نقظۂ نگاہ سے عورت سوسائٹی میں وہی ومقام رکھتی ہے جو ایک مرد کو حاصل ہے۔اسلام نے عورت کو اس کے حقوق سے آشناء کیا،اسے علم کی دولت سے مالا مال کیا اور تہذیب وشائستگی وسلیقہ مندی کی بدولت نہ صرف مقتدر طبقہ بلکہ پورے معاشرے میں اسے خاصا اثر ورسوخ حاصل ہوگیا ۔ زیر نظر مقالہ ’’پہلی صدی ہجری میں خواتین کی دینی خدمات ‘‘ محترمہ عظمی ٰ بیگم صاحب کا تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے نیشنل یونیورسٹی میں آف ماڈرن لینگوئجز،اسلام آباد میں پیش کر کے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔ مقالہ نگار نےاس مقالے کو سات ابواب میں تقسیم کر کے اس میں خواتین کی علمی ،مذہبی ،معاشرتی ،جہاد...
حدیث قدسی رسول اللہﷺ سے منسوب اس روایت کو کہتے ہیں جس میں رسول اللہﷺ روایت کو اللہ تعالیٰ سے منسوب کرتے ہیں، یعنی اس کی سند اللہ تعالیٰ تک بیان کی جاتی ہے۔ احادیث قدسیہ کو جمع کر کے مختلف عُلماء کرام نے متعدد کتابیں مرتب کی ہیں ، اُن میں سے کچھ تو ایسی ہیں جن میں صرف روایات مذکور ہیں ، اور کچھ ایسی ہیں جن میں روایات اپنے اصل مصادر کے حوالہ جات کے ساتھ مذکور ہیں ۔ زیر نظر مقالہ بعنوان ’’ سماجی آداب سے متعلق احادیث قدسیہ اور ان کی عصری معنویت‘‘وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے مقالہ نگار جناب کامران یوسف خلجی صاحب نے نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز، اسلام آباد میں پیش کر کے ایم فل کی ڈگری حاصل کی یہ تحقیقی مقالہ تین ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں احادیث قدسیہ کا تعارف و استنادی حیثیت کو بیان کیا گیا ہے، دوسرے باب میں سماجی آداب سے متعلق احادیث قدسیہ کی مستند روایات اور ان کا توضیحی مطالعہ پیش کیا گیا ہے جبکہ تیسرے باب میں عصری معاشرت میں سماجی آداب کی حیثیت اور ان کی عصری معنویت پر گفتگو کی گئی ہے۔ (م۔ا)