شخصیت کی تعمیروترقی کا انحصارصحیح تعلیم و تربیت پر ہے، صحیح تعلیم و تربیت ایسا عنصر ہے جوشخصیت کے بناؤ اور تعمیر میں اہم رول ادا کرتا ہے۔ یہ کام بچپن سے ہی ہو تو زیادہ موثر اور دیر پاہوتا ہے۔ بچوں کی تعلیم وتربیت اور شخصیت کی تعمیر میں صحیح رول ماں ہی ادا کرسکتی۔ اسی لیے کہا گیا کہ ’’ماں کی گودبچہ کا پہلا مدرسہ ہوتا ہے۔‘‘ بچوں کی تعمیر و ترقی کا سر چشمہ ماں کی گود ہی ہے، یہیں سے ان کی تعلیم و تربیت کا آغاز ہوتا ہے۔ اس پہلی درسگاہ میں جو کچھ وہ سیکھتے ہیں اس کی حیثیت پتھر پر لکیر سی ہوتی ہے۔ یہ علم ایسا مضبوط اور مستحکم ہوتا ہے جو زندگی بھر تازہ رہتاہے۔ اور ابتدائے زندگی کے نقوش خواہ مسرت کے ہوں یا ملا ل کے ہمیشہ گہرے ہوتے ہیں،یہی ابتدئی نقوش مسلسل ترقی کرتے رہتے ہیں۔ لہٰذا اگر ماں ابتدا سے اپنے بچوں کو کلمہ توحید کی لوری دےتویقینا وہی کلمہ ان کے دل و دماغ میں اتر جائے اور مستقبل میں تناور درخت کی شکل اختیار کرے گا، اس کے بر خلاف اگر مائیں بچپن ہی سے اپنے بچوں کو غیر اسلامی باتیں سکھائیں یابچوں کا اٹھنا بیٹھنا غلط قسم کے لوگوں کے سات...
دعوت اسلام کا عمل سب اعمال سے افضل ہے اس لیے کہ اس دعوت وتبلیغ میں لوگوں کوصراط مستقیم کی طرف راہنمائی اورھدایت ملتی اورانہيں دنیا و آخرت کی سعادت مندی نصیب ہوتی ہے ۔اوردعوت الی اللہ کا کام کرنا بہت ہی اچھا پیغام اورانبیاء ورسل کا طریقہ ہے ، نبی ﷺ نے بیان کردیا کہ ان کی زندگی اوران کی رسالت دعوت الی اللہ اوران کے پیروکاروں کا طریقہ بھی دعوت الی اللہ ہی ہے۔ اسلام آسمانی ادیان میں سے آخری دین اور قرآن کریم آسمانی کتابوں میں آخری کتاب اورمحمد ﷺ انبیاء ورسل میں آخری نبی ہیں جنہیں اللہ تعالی نے اس دین کوسب لوگوں تک پہنچانے کا حکم دیا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ہم مسلمان کیوں ہوئیں؟‘‘اُمّ فریحہ سیف اللہ ربانی کی ہے۔ جس میں اسلام کی زندگی بخش اور لافانی تعلیمات کی روشنی میں مختلف پعہلوؤں پر 150 سے زائد نو مسلم خواتین کے ایمان افرزو مشاہدات و تاثرات کو جمع کیا گیا ہے۔اس کتاب میں مزید ادیان کی وضاحت کرتے ہوئے اسلام کو ایسا دین قرار دیا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے پسند فرمایا ہے۔ اور اب قیامت تک دین اسلام کے علاوہ باقی تمام ادیان باطل ہیں۔اس کتاب کے م...
اللہ تعالیٰ نے ہمیں سبزیوں کی شکل میں ایک عظیم الشان نعمت سے نوازا ہے۔ سلاد بھی ایک عظیم نعمت ہے، جو انسانی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ سلاد گاجر، کھیرا، مولی، ٹماٹر، پیاز، لیموں، ترنج، ہرا دھنیا، پودینہ، گاجر، چقندر، ادرک، بندگوبھی، امرود اور سلاد کے پتوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ لیکن عام طور پر سلاد کھیرا، ٹماٹر، پیاز اور سلاد کے پتوں سے بنایا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ لذیذ سلاد اور رائتے‘‘ ام ّ فریحہ کی مرتب شدہ ہے انہوں نے اس کتاب میں سلاد اور اوزان وغیرہ کے حوالے سے چند خصوصی معروضات پیش کی ہیں۔ یہ کتاب ادارہ مطبوعاتِ خواتین،لاہور کی ’’خاتونِ خانہ کا دستر خوان سیریز‘‘ کا حصہ ہے۔(م۔ا)