واقعہ کربلا کی حقیقت کے متعلق بہت ساری من گھڑ ت اور فرضی داستا نیں اورافسانے لوگوں میں مشہور ہیں جس میں باطل وموضوع روایات کا سہارا لیا گیا ہے،جن کا حقیقت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔تاریخ ابن کثیر المعروف البدایہ والنہایہ بڑے سائز کی چودہ ضخیم جلدوں پر مشتمل ایک عظیم تاریخی کتاب ہے،جس کے مجموعی طور پر چھ ہزار سے زائد صفحات ہیں۔امام ابن کثیر نے اپنی اس کتاب میں ابتدائے آفرینش سے لی کر اپنے زمانے یعنی ۷۶۷ ھ تک کے حالات وواقعات بڑی خوبصورتی اور ترتیب کے ساتھ جمع کر دیا ہے۔یہ کتاب ایک مستند تاریخی عجوبہ گار قصص قرآن ذخیرہ احادیث وآثار قابل اعتماد سیر وسوانح دل آویز دستاویز اور ارباب علم ودانش کا مرجع وماخذ ہے۔ زیر تبصرہ کتابچہ "شہید کربلا" اسی عظیم الشان کتاب البدایہ والنہایہ کی جلد نمبر آٹھ۸ کے صفحہ نمبر ایک سو چھیالیس ۱۴۶سے لیکر دو سو گیارہ ۲۱۱ تک کا اردو ترجمہ ہے۔جس میں امام ابن کثیر نے سیدنا حسین بن علی کے حالات زندگی کو نقل کیا ہے۔اور اس کے ساتھ ساتھ ان کی شہادت اور واقعہ کربلا کی تفصیلات بھی بیان کر دی ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہ...
انبیاء کرام ؑ کی عصمت کاعقیدہ رکھنا ضروریات دین میں سے ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی جھول ایمان کے لئے خطرناک ہوسکتی ہے۔شاہ اسماعیل شہید عصمت کی تعریف کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔:عصمت کامعنیٰ یہ ہے کہ انبیاء کرام کے اقوال وافعال، عبادات وعادات، معاملات ومقامات اوراخلاق واحوال میں حق تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ کی بدولت اُن کومداخلتِ نفس وشیطان اورخطاونسیان سے محفوظ رکھتا ہے اورمحافظ ملائکہ کو ان پر متعین کردیتا ہے تاکہ بشریت کاغُبار اُن کے پاک دامن کو آلودہ نہ کردے اورنفس بہیمیہ اپنے بعض اموراُن پر مسلّط نہ کردے اور اگر قانون رضائے الٰہی کے خلاف اُن سے شاذ ونادر کوئی امرواقع ہو بھی جائے تو فی الفور حافظ حقیقی(اللہ تعالیٰ)اس سے انہیں آگاہ کردیتا ہے اور جس طرح بھی ہوسکے غیبی عصمت ان کوراہ راست کی طرف کھینچ لاتی ہے‘‘(منصب امامت:۷۱) زیر تبصرہ کتاب "عصمت انبیاء"پانچویں صدی ہجری کے معروف امام علامہ ابن حزم الاندلسی کی معروف عربی تصنیف "الفصل فی الملل والاھواء والنحل" کے باب "عصمۃ الانبیاء" کا اردو ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ کرن...
حافظ ابن کثیر(701۔774ھ) عالمِ اسلام کے معروف محدث، مفسر، فقیہہ اور مورخ تھے۔ پورا نام اسماعیل بن عمر بن کثیر، لقب عماد الدین اور ابن کثیر کے نام سے معروف ہیں۔ آپ ایک معزز اور علمی خاندان کے چشم وچراغ تھے۔ ان کے والد شیخ ابو حفص شہاب الدین عمر اپنی بستی کے خطیب تھے اور بڑے بھائی شیخ عبدالوہاب ایک ممتاز عالم اور فقیہہ تھے۔کم سنی میں ہی والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ بڑے بھائی نے اپنی آغوش تربیت میں لیا۔ انہیں کے ساتھ دمشق چلے گئے۔ یہیں ان کی نشوونما ہوئی۔ ابتدا میں فقہ کی تعلیم اپنے بڑے بھائی سے پائی اور بعد میں شیخ برہان الدین اور شیخ کمال الدین سے اس فن کی تکمیل کی۔ اس کے علاوہ آپ نے ابن تیمیہ وغیرہ سے بھی استفادہ کیا۔ تمام عمر آپ کی درس و افتاء ، تصنیف و تالیف میں بسر ہوئی۔ آپ نے تفسیر ، حدیث ، سیر ت اور تاریخ میں بڑی بلند پایہ تصانیف یادگار چھوڑی ہیں۔ تفسیر ابن کثیر اور البدایۃ والنہایۃ آپ کی بلند پایہ ور شہرہ آفاق کتب شما ہوتی ہیں۔ البدایۃ والنہایۃ 14 ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ اس وقت ’البدایۃ والنہایۃ‘ کا اردو قالب ’تاریخ ابن کثیر‘ ک...