شہید اسلام علامہ احسان الہیٰ ظہیر رحمۃ اللہ علیہ کی یہ تصنیف بھی باقی تصانیف کی طرح قوت استدلال اور اسلامی حمیت وغیرت کی آئینہ دار ہے ۔تعلیم کے ساتھ ساتھ بریلوی تعلیمات کی نشرو اشاعت اور مقبولیت میں اگر چہ بہت کمی آئی ہے مگر اس کا ایک نقصان یہ بھی ہوا ہے کہ جدید طبقہ مذہب سے دور ہو جاتا چلا گیا ۔جدید تعلیم یافتہ گروہ نے جب اسلام کے نام پر خرافات اور بدعات کا ارتکاب ہوتے ہوئے دیکھا تو اس نے تحقیق کے بجائے یہ گمان کر لیا کہ شاید مذہب اسلام اسی کا نام ہے ۔چنانچہ بریلوی افکار نے نئی نسل کو اسلام سے دور کر کے الحاد و لادینیت کی ٖآغوش میں پھینک دیا ان حالات میں کسی ایسی کتاب کی اشد ضرورت تھی جو نئی نسل اور جدید تعلیم یافتہ طبقے کو یہ بتلاتی کہ وہ شرکیہ امور اور خرافات و بدعات ،جنہیں وہ اپنے گرد دیکھ رہے ہیں ،ان کا ارتکاب اگرچہ مذہب کے نام پر ہو رہا ہے مگر کتاب وسنت کی پاکیزہ تعلیمات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ۔علامہ شہید کی تحریروں کی ایک نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ وہ جو بات بیان کرتے ہیں سند اور حوالے سے کرتے ہیں اس کتاب میں بھی یہی انداز اختیار کیا گیا ہے ۔امید ہے کہ غیر جانبداری سے اس ک...
اخروی فلاح کا معیار توحید وعقیدہ توحید سے شدید وابستگی اور شرک سے براءت پر منتج ہے۔روز قیامت وہی شخص سرخرو ہوگا جس کا دامن توحید سے منور اور شرک کی ظلمتوں سے پاک ہوگا۔اس اعتبار سے ہر شخص پر لازم ہے کہ وہ عقیدہ توحید پر مضبوطی سے کاربند ہو اور شرک کی ظاہری وباطنی آلائشوں سے پاک ہو۔اللہ تبارک وتعالیٰ نے توحید کی تعلیمات سے آگاہ کرنے کے لیے انبیاء ورسل مبعوث فرمائے ۔پھر علمائے حق نے اس ذمہ داری کو بطریق احسن انجام دیا اور تعلیم وتدریس ،تالیف وتصنیف اور دروس وخطبات کے ذریعے شمع توحید کو فروزاں رکھا اور اس کی ضیاپاشیوں سے جہالت میں گری امت کو عقیدہ کی روشنی فراہم کی ۔توحید کے موضوع پر بہترین کتاب کتاب التوحید ہے جو اس اسلام کے عظیم سپوت اور قاطع شرک وبدعت شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب ؒ کی شاہکار تصنیف ہے ۔کتاب ہذا شرک میں ملوث فرقوں کے خلاف شمشیر بےنیاز ہےاس کتاب کی تشریح کئی علماء نے کی جن میں سے مقبول عام کتاب فتح المجید ہے ۔جو فضیلت الشیخ عبدالرحمن بن حسن آل شیخ کی مرتب کردہ ہے۔اس کتاب کا اردو ترجمہ عطاء اللہ ثاقب نے ہدایۃ المستفید کے نام سے ترتیب دیا ہے۔توحید کی تعلیمات سے بہرہ ور ہ...
امت ِ مسلمہ کا اس بات پر اجماع ہے کہ دینِ اسلام کامل ہے او راس میں کسی قسم کی زیادتی او رکمی کرنا موجب کفر ہے ۔اس لیے ہر مسلمان کا یہ عقیدہ ہونا چاہیے کہ اللہ تعالی نےہم مسلمانوں پر صرف اللہ اور اس کے رسول کے امر کوواجب قرار دیا ہے کسی اور کی بات ماننا واجب اور فرض نہیں خاص طور پر جب اس کی بات اللہ اور اس کے رسولﷺ کے مخالف ہو۔زیارت ِ قبر نبوی سے متعلق سلف صالحین (- صحابہ ،تابعین،تبع تابعین) اور ائمہ کرام کا جو طرز عمل تھا وہ حدیث ،فقہ اور تاریخ کی کتابوں میں مذکور ہے فرمان نبویﷺ لاتشد الرحال إلا ثلاثة ( تین مسجدوں کے علاوہ عبادت اور ثواب کے لیے کسی اور جگہ سفر نہ کیا جائے ) کے پیشِ نظر قرونِ ثلاثہ میں کوئی رسول اللہ ﷺ یا کسی دوسرے کی قبر کی زیارت کے لیے سفر نہیں کرتا تھا ،بلکہ مدینہ میں بھی لوگ قبرنبوی کی زیارت کے باوجود وہاں بھیڑ نہیں لگاتے او رنہ ہی وہاں کثرت سے جانے کو پسند کرتے تھے ۔قبر پرستی کی تردید اور زیارتِ قبر کے مسنون اور بدعی طریقوں کی وضاحت کےلیے علمائے اہل حدیث نےبے شمار کتابیں لکھیں اور رسائل شائع کیے ۔زیر نظر کتاب''ر وضۂ رسول کی زیا...
ہر مسلمان کو اس بات سے بخوبی آگاہ ہونا چاہئے کہ مومن اور مشرک کے درمیان حد فاصل کلمہ توحید لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے۔شریعت اسلامیہ اسی کلمہ توحید کی تشریح اور تفسیر ہے۔اللہ تعالی نے جہاں کچھ اعمال کو بجا لانے کا حکم دیا ہے ،وہاں کچھ ایسے افعال اور عقائد کا بھی تذکرہ فرمایا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی عمل بارگاہ الہی میں قبول نہیں ہوتا ہے۔اللہ تعالی نے جن امور سے منع فرمایا ہے ،ان کی تفصیلات قرآن مجید میں ،اور نبی کریم نے جن امور سے منع فرمایا ہے ان کی تفصیلات احادیث نبویہ میں موجود ہیں۔124 مسائل ایسے تھے جو نبی کریم اور مشرکین مکہ کے درمیان متنازعہ فیہ تھے۔اور یہ ایسے اصولی مسائل ہیں جن کا ہر مسلمان کے علم میں آنا انتہائی ضروری ہے ،کیونکہ ان میں اور اسلامی تعلیمات میں مشرق ومغرب کی دوری ہے۔ان کا اسلام کے ساتھ دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔مجدد الدعوہ شیخ الاسلام امام محمد بن عبد الوھاب نے ان تمام مسائل کو اس کتابچے میں جمع فرما دیا ہے،تاکہ ہر مسلمان ان سے آگاہ ہوجائے اور اپنے ایمان کو محفوظ رکھ سکے۔موضوع کی افادیت کو سامنے رکھتے معروف عالم دین مو...
بارہویں صدی ہجری میں عالم اسلام کا زوال وانحطاط اپنی آخری حدودکو پہنچ چکا تھا، مسلمان ہراعتبارسے پستی اور تخلف کا شکارتھے، دین کی گرفت نہ صرف یہ کہ مسلمانوں پرڈھیلی پڑچکی تھی بلکہ صحیح بات یہ ہے کہ دین ان کی زندگی سے پورے طور پر نکل چکا تھا، ان پرآشوب حالات میں عالم اسلام خصوصاً جزیرۃ العرب پراللہ کافیضان ہوا، اورشیخ الاسلام محمدبن عبدالوہاب تیمی نجدینے نجد میں ایک علمی خانوادہ کے اندرآنکھیں کھولیں۔ آپ سن شعورکو پہنچنے کے بعدتحصیل علم میں لگ گئے، اپنے والد شیخ عبدالوہاب سے جونجدکے علماء میں ممتاز تھے کسب فیض کیا اورمزید علم کی تلاش میں حجاز کا رخ کیا اورمدینہ منورہ پہنچ کر وہاں کے علماء ومشائخ سے حدیث کا درس لیا اورپھر مزید علمی تشنگی بجھانے کے لئے بصرہ کاقصدکیا اور وہاں پہنچ کر حدیث وادب میں مزید مہارت پیداکی، اور اس کے بعدآپ اپنے علاقہ نجدمیں واپس آکر دعوت وتبلیغ میں مصروف ہوئے۔ نجدواپس آنے کے بعد آپ نے شرک وبدعات کے استیصال کا عزم مصمم کیا، توحید کی دعوت عام کی ،شرک اوراس کے مفاسد کا برملا بیان کیا، غیراللہ کی عبادت اورقبرپرسجدہ کرنے سے منع کیا، اسلامی...
مومن اور مشرک کے درمیان حدّ فاصل صرف کلمۂ توحید لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے ۔ شریعت ِ اسلامیہ اسی کلمۂ توحید کی تشریح اور تفسیر ہے ۔اللہ تعالیٰ نے جہاں کچھ اعمال بجالانے کو فرض قرار دیا ہے وہاں کچھ ایسے افعال کا تذکرہ بھی فرمایاجن پر اعتقاد رکھنےاورعمل کرنے سےبڑے سے بڑا عمل بھی اللہ تعالیٰ کے حضور ذرہ برابر وقعت نہیں رکھتا۔ اللہ تعالیٰ نے مختلف اوقات میں جن امور سے اپنے بندوں کو بچنے کی ہدایت فرمائی ہے وہ قرآن کریم میں مختلف مقامات پر درج ہیں۔ اور کچھ امور ایسے ہیں جن کی حرمت کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ کی زبان مبارک سے بیان کرایا جن کا تذکرہ کتب حدیث میں موجود ہے۔ زیر تبصرہ کتاب شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب کے ایک عربی رسالہ کا ترجمہ ہے اس میں انہوں نے 123 ایسے مسائل کو یکجا کردیا ہے۔ جو رسول اللہﷺ اور مشرکین عرب کے درمیان متنازعہ فیہ تھے اور نبی کریم ﷺ نےان کی مخالفت کی اور یہ ایسے اصولی مسائل ہیں کہ جن کاہر مسلمان کے علم آنا ضروری ہی نہیں بلکہ کوئی مسلمان ان سے صرفِ نظر نہیں کر سکتا کیونکہ ان میں اوراسلام میں بعد المشرقین ہے۔ان مسا...
اللہ اللہ تعالیٰ نے جس پر زور طریقے سے شرک کی مذمت کی ہے کسی اور چیز کی نہیں کی ہے۔حتی کہ شرک کی طرف جانے والے ذرائع اور اسباب سے بھی منع فرما دیا ہے۔ابتدائے اسلام میں شرک کے اندیشے کے پیش نظر قبروں کی زیارت سے منع کردیا گیا تھا اور پھر عقیدہ توحید پختہ ہوجانے کے بعد اس کی اجازت دے دی گئی۔زیارتِ قبور ایک جائز ومستحب بلکہ مسنون عمل ہے۔ نبی کریم ﷺبھی قبروں کی زیارت کے لئے تشریف لے جاتے اور اہل قبور کے لیےدعا کرتے اور فرماتے تم قبروں کی زیارت کیاکرو، وہ دنیا سے بے رغبتی کا سبب بنتی ہیں اور آخرت کی یاد دلاتی ہیں۔آخرت کی یاد سے دنیوی زندگی کی بے ثباتی اور ناپائیداری کا احساس ہوتا ہے اور آخرت کی حقیقی زندگی کے لئے حسنِ عمل کا جذبہ اور رغبت پیدا ہوتی ہے۔ زیارتِ قبور یادِ آخرت کا ایک اہم ترین ذریعہ ہے۔ شہرِ خاموشاں میں جاکر ہی بدرجۂ اتم یہ احساس ہوتا ہے کہ موت کتنی بڑی حقیقت ہے جس کا مزہ ہر شخص چکھے گا۔ ابتدائے آفرینش سے آج تک یہ سلسلہ جاری ہے اور تا قیامت جاری رہے گا۔ جلیل القدر انبیاء ؑ مبعوث ہوئے اور باری باری موت...
اللہ تبارک وتعالیٰ کے تنہالائقِ عبادت ہونے ، عظمت وجلال اورصفاتِ کمال میں واحد اور بے مثال ہونے اوراسمائے حسنیٰ میں منفرد ہونے کا علم رکھنے اور پختہ اعتقاد کےساتھ اعتراف کرنے کانام توحید ہے ۔توحید کے اثبات پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بے شمار واضح دلائل ہیں ۔ اور شرک کام معنی یہ کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹہرائیں جبکہ اس نےہی ہمیں پیدا کیا ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ کہ اللہ تعالی انسان کے تمام گناہوں کو معاف کردیں گے لیکن شرک جیسے عظیم گناہ کو معاف نہیں کریں گے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع وبرباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ پہلی قوموں کی تباہی وبربادی کاسبب شرک ہی تھا۔ چنانچہ جس کسی نے بھی محبت یا تعظیم میں اللہ کے علاوہ کسی کواللہ کے برابر قرار دیا یا ملت ابراہیمی کے مخالف نقوش کی پیروی کی وہ مشرک ہے۔تردید شرک اور اثبات کےسلسلے م...