خدا کی آخری کتاب میں بتایا گیا ہے کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے اور اس بدبخت نے رب ذوالجلال کی جانب سے دھتکارے جانےکے بعد یہ اعلان کیا تھا کہ وہ بنی آدم کو ہر پہلو سے بہکانے اور راہ راست سے بھٹکانے کی کوشش کرے گااور انہیں اپنے ساتھ جہنم میں لے کر جائے گا۔یہ اللہ عزوجل کا انسانوں پر خصوصی فضل و کرم ہے کہ اس نے نہ صرف انہیں شیطانوں کی انسان دشمنی سے آگاہ کیا ہے بلکہ اس سے بچاؤ کے طریقے بھی بتلا دیئے جو کتاب و سنت میں وضاحت کے ساتھ موجود ہیں۔زیر نظر کتاب میں قرآن و حدیث کی روشنی میں ان تمام امور کو واضح کیا گیا ہے جن کے ذریعے انسان ،شیطان لعین کے خطرناک حملوں سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔آج کے مادی و الحادی دور میں جبکہ شیطان اور اس کے پیروکار پوری قوت کے ساتھ انسانیت پر حملہ آور ہیں،ہر مسلمان کو اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ وہ شیطانی حملوں کے بالمقابل اپنا دفاع کر سکے۔
دین اسلام میں نمازکی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ رسول اکرمﷺنے نماز کی ادائیگی پر بہت زیادہ زور دیا ہے اور نماز چھوڑنے پر بہت سخت وعیدیں فرمائی ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے مسلمانوں کی کثیر تعداد اس اہم ترین فریضے سے غافل ہوچکی ہے اور نمازوں کی ادائیگی کا وہ اہتمام نہیں رہا ہے جو اسلام کا تقاضہ ہے۔ نماز کی فضیلت و اہمیت اور تارک نماز کے حکم بارے شیخ صالح العثیمین نے ایک رسالہ ترتیب دیا اسی رسالے کا اردو قالب آپ کےسامنے ہے۔ اردو ترجمہ کرنےکے فرائض ابو شعیب عبدالکریم عبدالسلام مدنی نے ادا کیے ہیں۔ علمائے اسلام کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ نماز کو ترک کرنے والا کافر ہے یا نماز کا انکار کرنے والا۔ شیخ صاحب کا اس سلسلہ میں موقف یہ ہے کہ فقط نماز ترک کرنے ہی سے ایک مسلمان کفر کی سرحدوں میں داخل ہو جاتا ہے اور دائرہ اسلام سے نکل جاتا ہے۔ 71 صفحات پر محیط یہ رسالہ دو فصلوں پر مشتمل ہے۔ پہلی فصل میں نماز چھوڑنے والے کے حکم کا بیان ہے جبکہ دوسری فصل میں نماز چھوڑنے سے مرتد ہونے پر جو احکام مرتب ہوتے ہیں ان کا بیان ہے۔ (ع۔م)
دنیا میں اگر بہت سی بیماریوں کا وجود ہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کا علاج بھی نازل فرمایا ہے۔ بیماریوں کی صورت میں جہاں دوا کی بہت ضرورت ہوتی ہے وہیں دعا بھی اللہ کی طرف سے بہت کارآمد طریقہ علاج ہے۔ اس چھوٹے سے کتابچے میں بھی ایسی دعاؤں اور شرعی طریقوں کا تذکرہ کیا گیا ہے جن کا اپنا کر وبائی امراض سے بچا جا سکتا ہے۔ کورونا وائرس سے پہلے بھی انسانوں کو بہت سی وبائی امراض کا سامنا رہا ہے۔ اس ضمن میں جہاں اللہ پر توکل کی بہت ضرورت ہے، وہیں ان دعاؤں کا اہتمام بھی ضروری ہے۔ تاکہ بچے اور بڑے سب تندرستی کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔(ع۔ا)