قوموں کی زندگی میں تاریخ کی اہمیت وہی ہے جو کہ ایک فرد کی زندگی میں اس کی یادداشت کی ہوتی ہے۔ جس طرح ایک فرد واحد کی سوچ ، شخصیت ، کردار اور نظریات پر سب سے بڑا اثر اس کی یادداشت کا ہوتا ہے اسی طرح ایک قوم کے مجموعی طرز عمل پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز اس کی تاریخ ہوتی ہے ۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک اپنی اصلاح نہیں کر سکتی جب تک وہ اپنے اسلاف کی تاریخ اور ان کی خدمات کو محفوظ نہ رکھے۔ اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’تاریخ یعقوبی ‘‘ تیسری صدی ہجری کے معروف مؤرخ اور جغرافیہ دان احمد بن ابی یعقوب بن جعفر بن وَہْب بن واضح یعقوبی کی تصنیف ہے یعقوبی بنو عباس کے دربار کا کاتب تھا۔ انہوں نے 284ھ میں وفات پائی۔ تاریخ یعقوبی دو جلدوں پر مشتمل ہے ۔ جلد اول کا آغاز حضرت آدم علیہ السلام سے ہوتا ہے اس جلد میں سیدنا عیسی علیہ السلام تک انبیائے بنی اسرائیل کا ذکر ہے۔ جبکہ دوسری جلد نبی کریم ﷺ کی ولادت سے شروع ہوتی ہے اس جلد میں 259ھ تک کی اسلامی تاریخ مرقوم ہے ۔(م۔ا)
قوموں کی زندگی میں تاریخ کی اہمیت وہی ہے جو کہ ایک فرد کی زندگی میں اس کی یادداشت کی ہوتی ہے۔ جس طرح ایک فرد واحد کی سوچ ، شخصیت ، کردار اور نظریات پر سب سے بڑا اثر اس کی یادداشت کا ہوتا ہے اسی طرح ایک قوم کے مجموعی طرز عمل پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز اس کی تاریخ ہوتی ہے ۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک اپنی اصلاح نہیں کر سکتی جب تک وہ اپنے اسلاف کی تاریخ اور ان کی خدمات کو محفوظ نہ رکھے۔ اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’تاریخ یعقوبی ‘‘ تیسری صدی ہجری کے معروف مؤرخ اور جغرافیہ دان احمد بن ابی یعقوب بن جعفر بن وَہْب بن واضح یعقوبی کی تصنیف ہے یعقوبی بنو عباس کے دربار کا کاتب تھا۔ انہوں نے 284ھ میں وفات پائی۔ تاریخ یعقوبی دو جلدوں پر مشتمل ہے ۔ جلد اول کا آغاز حضرت آدم علیہ السلام سے ہوتا ہے اس جلد میں سیدنا عیسی علیہ السلام تک انبیائے بنی اسرائیل کا ذکر ہے۔ جبکہ دوسری جلد نبی کریم ﷺ کی ولادت سے شروع ہوتی ہے اس جلد میں 259ھ تک کی اسلامی تاریخ مرقوم ہے ۔(م۔ا)