محدث العصر حافظ زبیر علی زئی 25جون 1957ء کو حضرو، ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ نےتین سے چار ماہ میں قرآن مجید حفظ کیا ۔ دینی علوم کے حصول کے لیے جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں داخل ہوئے اور سند فراغت حاصل کی ۔وفاق المدارس السلفیہ سے الشھادۃ العالمیہ بھی حاصل کی ۔نیز آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے اسلامیات اور عربی میں ایم اے بھی کیا تھا۔آپ اپنی مادری زبان ہندکو کے ساتھ ساتھ کئی ایک زبانوں پر دسترس رکھتے تھے۔ آپ کو علم الرجال سےبڑی دلچسپی تھی۔مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی ،مولانا سیدبدیع الدین شاہ راشدی ،مولانا عطاءاللہ حنیف بھوجیانی ،مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری وغیرہ جیسے عظیم علماء سے آپ کو شرف تلمذ حاصل تھا۔علم الرجال اور احادیث کی تحقیق وتخریج میں آ پ کی رائے کو سند کی حیثیت حاصل تھی ۔ شیخ نے متعدد علمی و تحقیقی تصانیف کی صورت میں علمی ورثہ چھوڑا ۔اور اس کےعلاوہ کتب احادیث پر تحقیق و تخریج کا کام بھی کیا۔ اور موصوف&n...
محدث العصر حافظ زبیر علی زئی 25جون 1957ء کو حضرو، ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ نےتین سے چار ماہ میں قرآن مجید حفظ کیا ۔ دینی علوم کے حصول کے لیے جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں داخل ہوئے اور سند فراغت حاصل کی ۔وفاق المدارس السلفیہ سے الشھادۃ العالمیہ بھی حاصل کی ۔نیز آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے اسلامیات اور عربی میں ایم اے بھی کیا تھا۔آپ اپنی مادری زبان ہندکو کے ساتھ ساتھ کئی ایک زبانوں پر دسترس رکھتے تھے۔ آپ کو علم الرجال سےبڑی دلچسپی تھی۔مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی ،مولانا سیدبدیع الدین شاہ راشدی ،مولانا عطاءاللہ حنیف بھوجیانی ،مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری وغیرہ جیسے عظیم علماء سے آپ کو شرف تلمذ حاصل تھا۔علم الرجال اور احادیث کی تحقیق وتخریج میں آ پ کی رائے کو سند کی حیثیت حاصل تھی ۔ شیخ نے متعدد علمی و تحقیقی تصانیف کی صورت میں علمی ورثہ چھوڑا ۔اور اس کےعلاوہ کتب احادیث پر تحقیق و تخریج کا کام بھی کیا۔ اور موصوف&n...
محدث العصر حافظ زبیر علی زئی 25جون 1957ء کو حضرو، ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ نےتین سے چار ماہ میں قرآن مجید حفظ کیا ۔ دینی علوم کے حصول کے لیے جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں داخل ہوئے اور سند فراغت حاصل کی ۔وفاق المدارس السلفیہ سے الشھادۃ العالمیہ بھی حاصل کی ۔نیز آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے اسلامیات اور عربی میں ایم اے بھی کیا تھا۔آپ اپنی مادری زبان ہندکو کے ساتھ ساتھ کئی ایک زبانوں پر دسترس رکھتے تھے۔ آپ کو علم الرجال سےبڑی دلچسپی تھی۔مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی ،مولانا سیدبدیع الدین شاہ راشدی ،مولانا عطاءاللہ حنیف بھوجیانی ،مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری وغیرہ جیسے عظیم علماء سے آپ کو شرف تلمذ حاصل تھا۔علم الرجال اور احادیث کی تحقیق وتخریج میں آ پ کی رائے کو سند کی حیثیت حاصل تھی ۔ شیخ نے متعدد علمی و تحقیقی تصانیف کی صورت میں علمی ورثہ چھوڑا ۔اور اس کےعلاوہ کتب احادیث پر تحقیق و تخریج کا کام بھی کیا۔ اور موصوف&n...
محدث العصر حافظ زبیر علی زئی 25جون 1957ء کو حضرو، ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ نےتین سے چار ماہ میں قرآن مجید حفظ کیا ۔ دینی علوم کے حصول کے لیے جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں داخل ہوئے اور سند فراغت حاصل کی ۔وفاق المدارس السلفیہ سے الشھادۃ العالمیہ بھی حاصل کی ۔نیز آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے اسلامیات اور عربی میں ایم اے بھی کیا تھا۔آپ اپنی مادری زبان ہندکو کے ساتھ ساتھ کئی ایک زبانوں پر دسترس رکھتے تھے۔ آپ کو علم الرجال سےبڑی دلچسپی تھی۔مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی ،مولانا سیدبدیع الدین شاہ راشدی ،مولانا عطاءاللہ حنیف بھوجیانی ،مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری وغیرہ جیسے عظیم علماء سے آپ کو شرف تلمذ حاصل تھا۔علم الرجال اور احادیث کی تحقیق وتخریج میں آ پ کی رائے کو سند کی حیثیت حاصل تھی ۔ شیخ نے متعدد علمی و تحقیقی تصانیف کی صورت میں علمی ورثہ چھوڑا ۔اور اس کےعلاوہ کتب احادیث پر تحقیق و تخریج کا کام بھی کیا۔ اور موصوف&n...
محدث العصر حافظ زبیر علی زئی 25جون 1957ء کو حضرو، ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ نےتین سے چار ماہ میں قرآن مجید حفظ کیا ۔ دینی علوم کے حصول کے لیے جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں داخل ہوئے اور سند فراغت حاصل کی ۔وفاق المدارس السلفیہ سے الشھادۃ العالمیہ بھی حاصل کی ۔نیز آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے اسلامیات اور عربی میں ایم اے بھی کیا تھا۔آپ اپنی مادری زبان ہندکو کے ساتھ ساتھ کئی ایک زبانوں پر دسترس رکھتے تھے۔ آپ کو علم الرجال سےبڑی دلچسپی تھی۔مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی ،مولانا سیدبدیع الدین شاہ راشدی ،مولانا عطاءاللہ حنیف بھوجیانی ،مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری وغیرہ جیسے عظیم علماء سے آپ کو شرف تلمذ حاصل تھا۔علم الرجال اور احادیث کی تحقیق وتخریج میں آ پ کی رائے کو سند کی حیثیت حاصل تھی ۔ شیخ نے متعدد علمی و تحقیقی تصانیف کی صورت میں علمی ورثہ چھوڑا ۔اور اس کےعلاوہ کتب احادیث پر تحقیق و تخریج کا کام بھی کیا۔ اور موصوف&n...
محدث العصر حافظ زبیر علی زئی 25جون 1957ء کو حضرو، ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ نےتین سے چار ماہ میں قرآن مجید حفظ کیا ۔ دینی علوم کے حصول کے لیے جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں داخل ہوئے اور سند فراغت حاصل کی ۔وفاق المدارس السلفیہ سے الشھادۃ العالمیہ بھی حاصل کی ۔نیز آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے اسلامیات اور عربی میں ایم اے بھی کیا تھا۔آپ اپنی مادری زبان ہندکو کے ساتھ ساتھ کئی ایک زبانوں پر دسترس رکھتے تھے۔ آپ کو علم الرجال سےبڑی دلچسپی تھی۔مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی ،مولانا سیدبدیع الدین شاہ راشدی ،مولانا عطاءاللہ حنیف بھوجیانی ،مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری وغیرہ جیسے عظیم علماء سے آپ کو شرف تلمذ حاصل تھا۔علم الرجال اور احادیث کی تحقیق وتخریج میں آ پ کی رائے کو سند کی حیثیت حاصل تھی ۔ شیخ نے متعدد علمی و تحقیقی تصانیف کی صورت میں علمی ورثہ چھوڑا ۔اور اس کےعلاوہ کتب احادیث پر تحقیق و تخریج کا کام بھی کیا۔ اور موصوف&n...