ڈاکٹر محمد حمید اللہ (پیدائش: 9فروری 1908ء، انتقال : 17 دسمبر 2002ء) معروف محدث، فقیہ، محقق، قانون دان اور اسلامی دانشور تھے اور بین الاقوامی قوانین کے ماہر سمجھے جاتے تھے۔ تاریخ حدیث پر اعلٰی تحقیق، فرانسیسی میں ترجمہ قرآن اور مغرب کے قلب میں ترویج اسلام کا اہم فریضہ نبھانے پر آپ کو عالمگیر شہرت ملی۔ آپ جامعہ عثمانیہ سے ایم۔اے، ایل ایل۔بی کی ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے لیے یورپ پہنچے۔ بون یونیورسٹی (جرمنی) سے ڈی فل اور سوربون یونیورسٹی (پیرس)سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔ ڈاکٹر صاحب کچھ عرصے تک جامعہ عثمانیہ حیدر آباد میں پروفیسر رہے۔ یورپ جانے کے بعد جرمنی اور فرانس کی یونیورسٹیوں میں بھی تدریسی خدمات انجام دیں۔ فرانس کے نیشنل سنٹر آف سائینٹیفک ریسرچ سے تقریباً بیس سال تک وابستہ رہے۔ علاوہ ازیں یورپ اور ایشیا کی کئی یونیورسٹیوں میں آپ کے توسیعی خطبات کا سلسلہ بھی جاری رہا۔زیر نظر کتاب خطبات بہاولپور دراصل مارچ 1980ءمیں جامعہ عباسیہ(اسلامیہ یونیورسٹی بھاولپور،پاکستان) کی دعوت پر یونیورسٹی میں ججز، علماءاور یونیورسٹیوں کے چانسلرز او رڈین ح...
فقہ اسلامی کا عظیم الشان ذخیرہ صدیوں پر محیط ہے ۔ انسان کی اقتصادی ،سیاسی معاشرتی ، ثقافتی اور تمدنی زندگی کا شاید ہی کوئی شبعہ ہو جس کے بارے میں قرآن وحدیث سےاستفادہ واستنباط رکرتے ہوئے فقہائے اسلام نے ان شعبوں میں اسلامی منہج کو منضبط نہ کیا ہو۔ فقہ اسلامی کی عظیم میراث میں اسلام کے قانون بین الممالک کے یا بین الاقوامی قانون کو’’سِیَر‘‘ کے عنوان کے تحت مدون کیا گیا ہے ’’سِیَر‘‘ سے مراد مسلمانوں کا وہ طرزِ عمل یا رویہ ہے جوانہیں غیر مسلموں سے تعلقات ،جنگ وصلح ، دوسروں ریاستوں سے میل جو ل اور دیگر بین الاقوامی یا بین الممالک اداروں اورافراد سے معاملہ کرنے میں اپنانا چاہیے۔ماضی میں کئی اہل علم نےاس کو اپنا موضوع بحث بنایا۔ اور ماضی قریب میں ڈاکٹر محمد حمید کی اس موضوع پر مفید مباحث اور ڈاکٹر ابو سلیمان انگریزی کتاب قابل ذکر&nbs...