#3145

مصنف : سیف الرحمن الفلاح

مشاہدات : 9615

تاریخ بیت اللہ شریف

  • صفحات: 296
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 10360 (PKR)
(منگل 22 دسمبر 2015ء) ناشر : مرکز الدعوۃ الاسلامیہ، اوکاڑا

خانہ کعبہ، کعبہ یا بیت اللہ مسجد حرام کے وسط میں واقع ایک عمارت ہے، جو مسلمانوں کا قبلہ ہے، جس کی طرف رخ کرکے مسلمان عبادت کرتے ہیں۔ یہ دینِ اسلام کا مقدس ترین مقام ہے۔ صاحب حیثیت مسلمانوں پر زندگی میں ایک مرتبہ بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے۔ سیدنا ابراہیم ﷤ کا قائم کردہ بیت اللہ بغیر چھت کےایک مستطیل نما عمارت تھی جس کےدونوں طرف دروازے کھلے تھےجو سطح زمین کےبرابر تھےجن سےہر خاص و عام کو گذرنےکی اجازت تھی۔ اس کی تعمیر میں 5 پہاڑوں کےپتھر استعمال ہوئےتھےجبکہ اس کی بنیادوں میں آج بھی وہی پتھر ہیں جو سیدنا ابراہیم ﷤ نےرکھےتھے۔ خانہ خدا کا یہ انداز صدیوں تک رہا تاوقتیکہ قریش نے 604ء میں اپنےمالی مفادات کےتحفظ کےلئےاس میں تبدیلی کردی کیونکہ زائرین جو نذر و نیاز اندر رکھتےتھےوہ چوری ہوجاتی تھیں۔قریش نےبیت اللہ کے شمال کی طرف تین ہاتھ جگہ چھوڑ کر عمارت کو مکعب نما (یعنی کعبہ) بنادیا تھا۔اور اس پر چھت بھی ڈال دی تاکہ اوپر سےبھی محفوظ رہے، مغربی دروازہ بند کردیا گیا جبکہ مشرقی دروازےکو زمین سےاتنا اونچا کردیا گہ کہ صرف خواص ہی قریش کی اجازت سےاندر جاسکیں۔ اللہ کےگھر کو بڑا سا دروازہ اور تالا بھی لگادیا گیا جو مقتدر حلقوں کےمزاج اور سوچ کےعین مطابق تھا۔ حالانکہ نبی پاک ﷺ (جو اس تعمیر میں شامل تھےاور حجر اسود کو اس کی جگہ رکھنےکا مشہور زمانہ واقعہ بھی رونما ہوا تھا) کی خواہش تھی کہ بیت اللہ کو ابراہیمی تعمیر کےمطابق ہی بنایا جائے۔سیدنا عبداللہ بن زبیر ﷜ (جو حضرت عائشہ ؓ کے بھانجے تھے اور سیدنا حسین ﷜ کی شہادت کےبطور احتجاج یزید بن معاویہ سےبغاوت کرتےہوئےمکہ میں اپنی خود مختاری کا اعلان کیا تھا) نےنبی پاک ﷜ کی خواہش کا احترام کرتےہوئے685ءمیں بیت اللہ کو دوبارہ ابرہیمی طرز پر تعمیر کروایا تھا مگر حجاج بن یوسف نے693ءمیں انہیں شکست دی تو دوبارہ قریشی طرز پر تعمیر کرادیا جسےبعد ازاں تمام مسلمان حکمرانوں نےبرقرار رکھا۔خانہ کعبہ کےاندر تین ستون اور دو چھتیں ہیں۔ کعبہ کےاندر رکن عراقی کےپاس باب توبہ ہےجو المونیم کی 50 سیڑھیاں ہیں جو کعبہ کی چھت تک جاتی ہیں۔ چھت پر سوا میٹر کا شیشے کا ایک حصہ ہےجو قدرتی روشنی اندر پہنچاتا ہے۔ کعبہ کی موجودہ عمارت کی آخری بار 1996ءمیں تعمیر کی گئی تھی اور اس کی بنیادوں کو نئےسرےسےبھرا گیا تھا۔ کعبہ کی سطح مطاف سےتقریباً دو میٹر بلند ہےجبکہ یہ عمارت 14 میٹر اونچی ہے۔ کعبہ کی دیواریں ایک میٹر سےزیادہ چوڑی ہیں جبکہ اس کی شمال کی طرف نصف دائرےمیں جوجگہ ہےاسےحطیم کہتےہیں اس میں تعمیری ابراہیمی کی تین میٹر جگہ کےعلاوہ وہ مقام بھی شامل ہےجو حضرت ابراہیم ﷤نےحضرت ہاجرہ ؑ اور حضرت اسماعیل ﷤کےرہنےکےلئےبنایا تھا جسےباب اسماعیل کہا جاتا ہے۔ اب بھی حرم مکی کی توسیع وتعمیر کا کام جاری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ تاریخ بیت اللہ شریف‘‘ مولانا سیف الرحمٰن الفلاح کی تصنیف ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں بیت اللہ کی مکمل تاریخ جمع کردی ہے۔ اس کے ہر حصے اور تمام متعلقات کے فضائل بھی تفصیلاً بیان کیے گئے ہیں جو محققانہ اور دلچسپ ہیں ۔مصنف موصوف نے کعبۃ اللہ، چاہ زمزم، مقام ابراہیم حجراسود، او رعمارا ت کعبہ وغیرہ سب ہی کو تاریخ کو تحقیق کے ساتھ لکھا ہے اور کتاب کاہر ہر حرف اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ مصنف کتاب اپنا تاریخی مزاج بھی رکھتے ہیں۔ مصنف موصوف نے منکرین حدیث اورمغرب زدہ حلقوں کی طرف سے پیدا کردہ بعض شبہات کابھی منجھے ہوئے انداز میں ازالہ کیاہے کتاب گومختصر ہے لیکن بیت اللہ شریف کے اجمالی تعارف کے لیے کافی مفید ہے۔ یہ کتاب پہلی مرتبہ 1958ء میں شائع ہوئی ۔موجودہ ایڈیشن 1992 ء کا طبع شدہ ہے۔ اس میں فاضل مصنف کو بیت اللہ شریف اور اس کے دیگر ملحقہ مقامات کے تاریخی حالات کے سلسلہ میں جو نئی معلومات حاصل ہوئیں ان کا مناسب مقامات پر اضافہ کردیا گیا ہے۔ توسیعات سعودیہ کی مکمل رپورٹ جو انہیں سعودیہ کے آفس سیکرٹری نے بیان کی اسے بھی اس میں شامل کردیا ہے۔ اوراسی طرح حادثہ حرم مکی 1979ء کی اخباری رپورٹ اور ڈاکٹر حبیب الرحمن کیلانی کا مضمون حو توسیعات کے متعلق تھا ان کا آخر میں بطور ضمیمہ ذکر کیاگیا ہے۔ کتاب گومختصر ہے لیکن بیت اللہ شریف کے اجمالی تعارف کے لیے کافی مفید ہے۔ (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

سخنہائے گفتنی برطبع ثانی

7

تاریخ بیت اللہ شریف اہل قلم کی نگاہ میں

9

مصادر و مراجع تاریخ بیت اللہ شریف

17

حرف اول

19

مقدمہ

22

بیت اللہ شریف کی اہمیت

27

مکہ مکرمہ

32

حر م مکہ مکرمہ

36

مسجد حرام کے فضائل و خصوصیات

41

حرم مکی

50

تعظیم حرم

52

مسجد حرام کا ادارہ

54

مسجد حرام کے دیگر حالات

60

مسجد حرام کی توسیعات

61

مسجد حرام کا پہلا مؤذن

63

مسجد حرام کا ذکر قرآن میں

66

بیت اللہ شریف کا محل وقوع

68

بیت اللہ شریف کے دیگر نام

69

بیت اللہ شریف کی تعمیر اول

71

فرشتوں کی تعمیر

74

حضرت آدم کی   تعمیر

74

حضرت آدم کا حج

77

بیت اللہ شریف نوح اور ابراہیم کے زمانہ میں

79

حضرت اسماعیل اور ہاجرہ کا مکہ میں قیام

79

حضرت ابراہیم کا دوبارہ مکہ میں آمد

83

ابراہیمی تعمیر کا بیان

85

بار بار تعمیر کعبہ کے اسباب

93

تعمیر قریش

95

تعمیر عبداللہ بن زبیرؓ

99

تعمیر حجاج بن یوسف   ثقفی

101

تعمیر سلطان مراد خان

104

کعبہ شریف   کی پیمائش

106

اندون بیت اللہ شریف

107

خانہ کعبہ   میں داخلہ کا حکم

112

بیت اللہ شریف میں داخلہ کے آداب

113

کعبہ شریف کے اندر نما ز کا حکم

115

غلاف کعبہ شریف

17

غلاف کعبہ کی تیاری

124

افراط تفریط

126

کعبہ شریف کا دروازہ

127

قفل و کلید کعبہ شریف

131

کلید برادران کعبہ شریف

132

حطیم

135

منکرین حدیث کا مغالطہ

137

میزاب رحمت

141

میزاب کعبہ کےپاس دعا کا حکم

144

ایک غلط فہمی کا ازالہ

145

حجر اسود

147

تقبیل حجر اسود   پر اعتراضات اور ان کے جوابات

154

حجر اسود کے بقیہ   حالات

162

زینہ کعبہ شریف

165

زیار ت بیت اللہ   شریف

167

طواف کعبہ شریف

168

غسل اندون کعبہ

170

خانہ کعبہ کی دربانی

172

مطاف

175

مقام ابراہیم

176

مقام ابراہیم کا مقصورہ

180

چاہ زمزم

188

فضائل آب زمزم

195

آب زمزم اور منکرین حدیث

199

توسیعات سعودیہ

204

صفا و مروہ

211

بیت اللہ شریف کی پاسبانی

216

بیت اللہ شریف میں بتوں کی آمد

218

اسلام کا پانچواں رکن حج

223

حج کے احکام

234

گھر سے نکلنے کے آداب اور دعائیں

237

مواقیت احرام کج

241

احرام باھنے کا طریقہ

242

حج کی اقسام

243

حج تمتع اور قران دونوں کا ایک ہی حکم ہے

245

محرم کےلیے ممنوع کا حکم

247

محرم کو کن امور کی اجازت ہے

249

فدیہ کب دینا پڑتا ہے

250

زیارت بیت اللہ کی دعائیں

250

بیت اللہ کا طواف

252

مقام ابراہیم کی   دو رکعت

255

صفا و مرو ہ   کی سعی اور دعائیں وغیرہ

256

حجامت

258

حج کا مسنون طریقہ

258

میدان عرفات کی دعائیں

259

مزدلفہ میں قیا   م اور روانگی

265

کنکریاں مارنے کا طریقہ اور دعا

267

نحر اور حلق   کے احکام

267

طواف زیارت اور آب زمزم پینے کے احکام

268

منی میں قیام

270

طواف وداع

271

عمرہ کا بیان   اور طریقہ

272

مسجد نبوی اور روضہ اطہر کی زیارت

274

مسجد میں داخل ہو نے کے آداب

275

روضہ اطہر کی زیارت   کے آداب

275

مسجد بنوی میں نماز کی فضیلت

278

گھر کو واپسی

278

ضمیمہ

280

حادثہ حرم نومبر 1979ء؁

280

حادثہ حرم کی تفصیل

282

ایک فوجی افسر کا بیان

288

نئی توسیع حرم مکی

291

نئی توسیع حرم مدنی

293

 

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 42572
  • اس ہفتے کے قارئین 468062
  • اس ماہ کے قارئین 1668547
  • کل قارئین113275875
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست