بوسنیا و ہرزیگووینا (bosnia-herzegovina) یورپ کا ایک نیا ملک ہے جو پہلے یوگوسلاویہ میں شامل تھا۔ اس کے دو حصے ہیں ایک کو وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا کہتے ہیں اور دوسرے کا نام سرپسکا ہے۔ وفاق بوسنیا و ہرزیگووینا اکثریت مسلمان ہے اور سرپسکا میں مسلمانوں کے علاوہ سرب، کروٹ اور دیگر اقوام بھی آباد ہیں۔ یہ علاقہ یورپ کے جنوب میں واقع ہے۔ اس کا رقبہ 51،129 مربع کلومیٹر ( 19،741 مربع میل) ہے۔ تین اطراف سے کرویئشا کے ساتھ سرحد ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی یورپی اقوام نے اس علاقے کی آزادی کے وقت اس بات کو یقینی بنایا کہ اسے ساحلِ سمندر نہ مل سکے چنانچہ اس کے پاس صرف 26 کلومیٹر کی سمندری پٹی ہے اور کسی بھی جنگ کی صورت میں بوسنیا و ہرزیگووینا کو محصور کیا جا سکتا ہے۔ مشرق میں سربیا اور جنوب میں مونٹینیگرو کے ساتھ سرحد ملتی ہے۔ سب سے بڑا شہر اور دارالحکومت سرائیوو ہے جہاں 1984 کی سرمائی اولمپک کھیلوں کا انعقاد ہوا تھا جب وہ یوگوسلاویہ میں شامل تھا۔ تاحال آخری بار ہونے والی 1991ء کی مردم شماری کے مطابق آبادی 44 لاکھ تھی جو ایک اندازا کے مطابق اب کم ہو کر 39 لاکھ ہو چکی ہے۔ کیونکہ 1990 کی دہائی کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوئے جن کی اکثریت مسلمان بوسنیائی افراد کی تھی اور بے شمار لوگ دوسرے ممالک کو ہجرت کر گئے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’مقدمۂ بوسنیا‘‘ محمد الیاس انصاری کی تصنیف ہے۔ جس میں صلیبی جنگوں کے مناظر،مسلمانان بوسنیا کا الم اور ، بوسنیاکا زمانہ حال اور مستقبل کو مفصل بیان کیا ہے۔ یہ کتاب اپنے اس موضوع پر ایک شاندار اور مفید کتاب ہے ،جس کا ہر طالب علم کو مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے۔آمین۔ (رفیق الرحمن)
عناوین |
صفحہ نمبر |
دیباچہ |
7 |
پیش لفظ |
10 |
ابتدائیہ |
12 |
صلیبی جنگ |
16 |
صلیبی جنگوں کےمناظر |
20 |
امریکہ کی صلیب پرستی |
22 |
حصہ اول:مسلمانان بوسیناکاالمیہ |
27 |
باب اول:مسلمانوں پرسربوں کےمظالم |
29 |
نسلی تطہیر |
32 |
نسلی کشی |
47 |
عصمت دری |
89 |
تباہی وبربادی |
109 |
نفسیاتی طریقہ جنگ |
112 |
باب دوم:مسلمانوں پرکروٹوں کےمظالم |
116 |
حصہ دوم:بوسنیاکےالمیہ پرعالمی رویہ |
130 |
باب سوم:روس کاکردار |
131 |
سرب سربریت ایک تاریخی نمونہ |
133 |
پان سلاف ازم |
133 |
روسی قوم پرستوں کےسربیا کےدور |
134 |
روسی قوم پرست سربوں کےشانہ بشانہ |
135 |
عسکری حمایت |
136 |
سخت اقتصادی پابندیوں کی مخالفت |
139 |
باب چہارم:اقوام متحدہ اوردیگرمغربی ممالک کاطرزعمل |
143 |
اسلحی پابندیاں |
144 |
اقتصادی پابندیاں |
147 |
ممنوعہ فضائی علاقہ |
148 |
امن مذاکرات |
160 |
مغربی کردار |
186 |
باب پنجم:اسلامی کادنیاکارویہ |
194 |
مسلم تنظیموں کاکردار |
197 |
جہاد |
202 |
مسلم رہنماؤں کےبوسنیاکےدورے |
202 |
حصہ سوم:بوسنیاحال اورمستقبل |
204 |
باب ششم |
|
جبرجذبہ جہاد |
205 |
حرف آخر |
217 |
ماخذ |
222 |