اللہ رب العزت نے انسان کی طبیعت کچھ ایسی بنائی ہے کہ اسے مختلف عوارض لاحق ہوتے ہیں‘ کبھی وہ ہنستا ہے اور کبھی روتا ہے‘ کبھی الجھن کا شکار ہوتا ہے اور کبھی ہشاش وبشاش دکھائی دیتا ہے‘ کبھی تنہائی پسند کرتا ہے تو کبھی مجلس تلاش کرتا ہے‘ انہیں مختلف عوارض میں ایک عارضہ یہ بھی ہے کہ وہ بسا اوقات سنجیدگی وحقیقت گوئی سے ہٹ کر ہنسنے ہنسانے اور لہو ولعب کی کچھ باتیں کرنا چاہتا ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں اسی موضوع(مذاق) کو زیر بحث بنایا گیا ہے ۔اس کتاب میں مذاق کے آداب کو بیان کیا گیا ہے کہ شرعی حدود کونسی ہیں جن میں رہ کر ہم کسی سے مذاق کر سکتے ہیں۔اور پھر ایسا مذاق جو ناجائز اور حرام کی صورت اختیار کر جاتا ہے اس سے اجتناب کرنا بھی لازمی ہے تو ان کو بھی بیان کیا گیا ہے۔مذاق کی تعریف‘ اہمیت اور جائز وناجائز صورتیں تمام موضوعات کو کتاب کی زینت بنایا گیا ہے۔ حوالہ جات میں صرف اصل مصدر کو بیان کیا جاتا ہے حوالے میں زیادہ تفصیل نہیں دی گئی۔ یہ کتاب’’ مذاق کے آداب ‘‘ ام عبد اللہ بنت جلیل احمد کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
5 |
مذاق کی تعریف |
13 |
مذاق کے اسباب و دافع |
14 |
حدیث نبوی سے مذاق کی چند مثالیں |
25 |
صحابہؓ کا مذاق |
29 |
مذاق کی جائز صورتیں |
34 |
مذاق کی ناجائز صورتیں |
37 |