#4826

مصنف : تقی الدین احمد بن تیمیہ

مشاہدات : 8801

اسلام کا نظام حسبہ

  • صفحات: 261
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 6525 (PKR)
(بدھ 20 ستمبر 2017ء) ناشر : شریعہ اکیڈمی اسلام آباد

اسلام اللہ کا وہ بہترین اور پسندیدہ مذہب ہے جو قیامت تک ساری دنیا کے لیے رشدوہدایت کا سبب ہے‘ وہی ذریعہ نجات ہے‘ رضائے الٰہی کا سبب ہے۔ اس عظیم کا مذہب کا مرجع ومصدر اور اس کی بنیادوہ وحی الٰہی ہے ۔ اوریہی ضابطۂ حیات ہے‘ قرآن وحدیث سے ہمیں اعمال پر محاسبہ کرنے کا واضح اشارہ ملتا ہے اور احادیث مین ایمان کے ساتھ احتساب کا ذکر بھی ملتا ہے۔ اسلامی نظام زندگی میں عدل وانصاف کویقینی بنانے اور معاشرے کو منظم ومستحکم کرنے کے لیے بہت سے ادارے متعارف کروائے گئے جن میں سے ایک ادارہ احتساب ہے۔محاسبہ انفرادی ہو یا اجتماعی‘ اصلاح معاشرہ اور قیام عدل کے لیے نہایت ضروری ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب  میں  اسی موضوع( حسبہ/محاسبہ)  کو زیر بحث لایا گیا ہے۔امام ابن تیمیہ نے سب سبے پہلے الحسبہ فی الاسلام کے عنوان سے کتاب مرتب کی اور اس میں تمام ضروری ابحاث  کو جمع کر دیا۔یہ کتاب اصلاً عربی زبان میں تالیف کی گئی جس کا شریعہ اکیڈمی نے اردو ترجمہ کیا اور ترجمہ نہایت سلیس اور عام فہم ہے۔ اس میں منقول احادیث وآثار کے واضح حوالہ جات بھی دیے گئے ہیں اور حسبہ کے فکری وتاریخی پس منظر اور مؤلف کے مختصر تعارف کے ساتھ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ کتاب’’ اسلام کا نظام حسبہ ‘‘ شیخ الاسلام تقی الدین احمد بن تیمیہ کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں  کتب اور  بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )

عناوین

صفحہ نمبر

فہرست مضامین

3

پیش لفظ

7

عرض مترجم

10

حسبہ کافکری اورتاریخی پس

13

اصطلاحی تعریف،دائرہ کار

17

فکری پس منظر

18

خلافت عباسیہ سے قبل نظام حسبہ کاتصور

22

قرآن مجید سےمثالیں

23

نبی کریم ﷺ کےچند احتسابی اقدامات

25

ادارہ حسبہ کاقیام

28

حسبہ کےموضوع پر تالیفات

30

پاکستان میں حسبہ کاقیام

32

امام ابن تیمیہ کاتعارف شخصیت

35

سوانحی خاکہ

31

وطن مالوف

33

خاندان کاعلمی مقام

36

سیاسی حالات

37

خاکہ نظم مملکت دمشق

40

اہم واقعات

41

ابن تیمیہ کےدورمیں حسبہ

42

محتسب کی تقرری کاپروانہ

43

زیرنظر کتاب

45

مقدمہ مولف

3

مقصد تالیف

4

اجتماعیت

5

امیرکی اطاعت

6

فصل :1

 

اداروں اورحکومتی مناصب کی غرض وغایت

11

فصل:2

 

محکموں کےحدود کااورافسران مجاز کےاختیارات

17

محتسب کادائرہ کار

18

منکرات اوران کےکام

24

ذخیرہ اندوزی

27

نرخ مقرکرنے کاموقع اورحکم

28

خدمات کےاجرت کاتعین

40

پہلی صورت

46

دوسری صورت

49

فصل :3

 

بدعات کاارتکاب

67

فصل:4

 

شرعی سزاؤں کاتصور

69

فصل:5

 

مالی سزائیں بطورتعزیر

77

حقو ق اللہ

81

فصل:6

 

اشیاءکی ہیت تبدیل کرنا

87

فصل:7

 

جزاءوسزاکاشرعی معیار

91

فصل :8

 

امربالمعروف اورنہی عن المنکر کامفہوم وحدود

95

داعی کادائرہ کار

102

دعوتی عمل اورجہاد کااصلاحی کردار

103

ایک مغالطے کی وضاحت

105

فتنوں کےدورمیں دعوت وجہاد کاعمل

107

خواہش پرستی کی وضاحت

111

دین ونیا میں خواہش پرستی کافرق

112

امربالمعروف اورنہی عن المنکر  کابنیادی مقصد

115

امربالمعروف ونہی عن المنکر کامعیار

116

امرونواہی کی شرائط

117

امت کی دعوتی ذمہ داری

120

منکرات کےاسباب

128

ظلم اورجہل کےمظاہر

129

ذاتی مفاد کی بناپر محرمات کاارتکاب

131

انسانوں کی نفساتی تقسیم اورنفس کی اقسام

133

برائی اورنیکی کےمحرکات

137

صبرکیاہے؟

151

امربالمعروف اورنہی عن المنکر کی ذمہ داری

166

اولی الامرکون ہیں؟

169

فصل:اعمال کی کسوٹی

171

اشاریہ

183

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 35005
  • اس ہفتے کے قارئین 222081
  • اس ماہ کے قارئین 796128
  • کل قارئین110117566
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست