قرآن کی سورۃ کہف میں ہے کہ حضرت موسی اپنے خادم ’’جسے مفسرین نے یوشع لکھا ہے‘‘ کے ساتھ مجمع البحرین جارہے تھے کہ راستے میں آپ کی ملاقات اللہ کے بندے سے ہوئی۔ حضرت موسی نے اس سے کہا کہ آپ اپنےعلم میں سے کچھ مجھے بھی سکھا دیں تو میں چند روز آپ کے ساتھ رہوں۔ بندے نے کہا کہ آپ جو واقعات دیکھیں گے ان پر صبر نہ کر سکیں گے۔ اگر آپ کو میرے ساتھ رہنا ہے تو مجھ سے کسی چیز کی بابت سوال نہ کرنا۔ اس قول و قرار کے بعد دونوں سفر پر روانہ ہوگئے۔ راستے میں اللہ کے بندے نے چند عجیب و غریب باتیں کیں۔ کشتی میں سوراخ ، ایک لڑکے کا قتل اور بغیر معاوضہ ایک گرتی ہوئی دیوار کو سیدھا کرنا، جس پر حضرت موسی سے صبر نہ ہو سکا اور آپ ان باتوں کا سبب پوچھ بیٹھے۔ اللہ کے بندے نے سبب تو بتا دیا ۔ لیکن حضرت موسی کا ساتھ چھوڑ دیا۔احادیث مبارکہ میں اس خاص بندےکا نام’’ خضر ‘‘آیا ہے اور مفسرین کی اکثریت کے نزدیک اس سے مرادحضرت خضر ہیں۔مفسرین نے حضرت خضر کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں۔انہوں نے واقعات وروایات کی چھان بین کرکے ان کے احوال زندگی معلوم کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے ۔مورخین نے حضرت خضر کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی ہے اورعلماء نے ان کی وفات وحیات پر کتابیں تحریر کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’ حضرت خضر تحقیق کی روشنی میں ‘‘ڈاکٹر غلام قادر لون صاحب نے بڑی عرق ریزی اور محنت شاقہ سے تحریرکی ہے اور مستند حوالوں اور حواشی کی روشنی میں حضرت خضرت خضر کا نام ونسب اور حالات زندگی ، حضرت خضر اور موحضرت موسیٰ کا واقعہ اور ان کے متعلق دیگر کے معلومات کو تحقیقی انداز میں مرتب کیا ہے ۔اورآخر میں مختصراً حضرت الیاس کابھی تذکرہ کیا ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
دیباچہ |
|
7 |
حضرت خضر نام و نسب اور حالات زندگی |
|
13 |
ذوالقرنین اور چشمہ حیوان |
|
22 |
فارسی شاعری آب حیات کی تلاش |
|
30 |
بابل کی تہذیب حیات جاوداں کا تصور |
|
38 |
بنی اسرائیل اور عمر جاوداں کا تصور |
|
41 |
قرآن حکیم اور حدیث رسول ؐ |
|
54 |
حضرت خضر ولایت ، نبوت اور رسالت |
|
61 |
تصوف میں حضرت خضر کا مقام |
|
66 |
حضرت خضر اور صوفیا |
|
75 |
حضرت خضر اور حیات جاوداں |
|
97 |
منکرین حیات کے دلائل |
|
106 |
قائلین حیات کے دلائل |
|
115 |
خلاصہ بحث |
|
125 |
حضرت الیاس علیہ السلام |
|
139 |
مراجع |
|
152 |
اشاریہ |
|
157 |