سنن الدارمی جلد اول

  • صفحات: 796
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 19900 (PKR)
(جمعرات 30 اگست 2018ء) ناشر : الفرقان ٹرسٹ، مظفر گڑھ

امام  دارمی﷫) 181ھ-255ھ) خراسان کے شہر سمر قند میں پیدا ہوئے۔ قبیلہ تمیم کی ایک شاخ دارم سے نسبی تعلق تھا۔اس کی نسبت سے دارمی کہلائے۔امام دارمی ؒ نے جن نامور علمائے کرام ومحدثین عظام سے استفادہ کیا خطیب بغدادی (م643ھ) نے اس کا  تفصیل سے تاریخ بغداد میں ذکر کیا ہے۔امام دارمی ؒ کے تلامذہ کی فہرست بھی طویل ہے۔بڑ ے بڑے نامور محدثین کرام اور آئمہ فن اُن کے شاگرد تھے۔امام ابن ماجہ(م273ھ) کے علاوہ دوسرے تمام ائمہ صحاح ستہ  یعنی محمد بن اسماعیل بخاری ؒ(م256ھ)امام مسلم بن حجاجؒ(م261ھ) امام ابوداؤد سجستانی ؒ(م275ھ) امام ابو عیسیٰ ترمذیؒ(م279ھ) اور امام ابو عبدالرحمٰن احمد بن شعیب نسائیؒ(م303ھ) کو ان سے تلمذ کاشرف حاصل ہے۔امام مسلمؒ ابو  داؤد ؒ اور ترمذیؒ نے اپنی کتابوں میں اُن کی مرویات بھی درج کی ہیں ۔امام دارمی  کا شمارممتاز محدثین کرام میں ہوتاہے۔قدرت نے ان کو غیر معمولی حفظ وضبط کا ملکہ عطا کیا تھا۔امام دارمی ؒ کی ثقاہت وعدالت کے بھی علمائے فن اور ارباب کمال معترف ہیں امام دارمیؒ احادیث کی معرفت وتمیز میں بھی بہت مشہور تھے۔روایت کی طرح درایت میں بھی اُن کا مقام بہت بلند تھا۔ ر وایت اوردرایت میں اُن کی واقفیت غیر معمولی اور نظر بڑی وسیع اور گہری تھی۔امام دارمی ؒ صرف جلیل القدر محدث ہی نہ تھے۔بلکہ دوسرے علومِ اسلامی میں بھی انھیں عبور حاصل تھافقہ وتفسیر میں بھی یگانہ تھے۔ امام دارمی ؒ کا سب سے برا علمی کارنامہ حدیث وسنت کی مدافعت ہے  آپ نے اپنی ساری زندگی توحید وسنت کی اشاعت اوراُس کی حمایت ومدافعت میں بسر کردی۔آپ نے مخالفین حدیث کا مقابلہ کرکے اُن کا زورتوڑ ا۔اور احادیث کے متعلق شکوک وشبہات واعتراضات کا جواب اور کذب دروغ کی آمیزشوں سے ان کو پاک کرکے عوام وخاص سب کے دلوں میں ان کی عظمت واہمیت اور رسول اللہﷺکی محبت بٹھادی۔اس طرح  مختلف طریقوں سے انھوں نے علم حدیث وآثار کو فروغ بخشاامام دارمی ؒ نے کئی ایک علمی وتحقیقی کتابیں لکھیں ایک ان کی ایک  کتاب "کتاب التفسیر" ہے اور ایک دوسری تصنیف ’’ کتاب الجامع‘‘ ہے۔ فرقہ جہمیہ کی تردید میں آ پ کی کئی ایک کتابیں تھیں۔علامہ سیوطی ؒ (م911ھ) نے آپ کی کئی ایک تصانیف کا ذکر کیا ہے۔سنن دارمی ؒ امام دارمی ؒ کی سب سے مشہور اور معروف کتاب ہے۔صحاح ستہ کے بعد حدیث کی جو کتابیں سب سے زیادہ اہم اور مستند سمجھی جاتی ہیں۔ان میں سنن دارمی کا شمار بھی ہوتا ہے۔ سنن دارمی 35فصول اور 1408 ابواب پر مشتمل ہے۔اس کی اہمیت کی بناء پر محدثین کرام نے اس کی حدیثوں کو قابل احتجاج اور لائق استدلال خیال کیا ہے۔سنن دارمی کی احادیث مشکوٰۃ المصابیح میں آتی ہیں۔حضرت شاہ ولی اللہ ؒ دہلوی (م1176ھ) نے سنن دارمی کو  حدیث کے تیسرے طبقہ میں شمار کیا ہے۔سنن دارمی گوناگوں خصوصیات کی حامل ہے۔اس کی سندیں نہایت عالی اور بلند پایہ ہیں۔یہ اگرچہ حدیث کی کتاب ہے۔لیکن اس میں فقہی مسائل ومباحث اور اُن کے متعلق فقہاء کے اختلافات ودلائل بھی بیان کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ  صحابہ    اجمعین  وتابعین ﷭کے آثار وفتاویٰ بھی درج کئے گئے ہیں۔ کتاب کی افادیت کے پیش نظر الفرقان ٹرسٹ کے ذمہ داران    نے اسے آسان اردو قالب میں ترجمہ وتحقیق کے ساتھ 2؍جلدوں میں  شائع کیا ہے۔ ترجمہ  وتحقیق  کا کام محترم جناب  محمد الیاس بن عبد القادر بن عبد المجید  نے بطریق احسن سرانجام دیا ہےفقہی ابواب پر مرتّب حدیث کا یہ مجموعہ طالبانِ علوم نبوت کیلئے ایک بیش بہا علمی تحفہ ہے۔ رب کریم کتاب کے مؤلف، مترجم، محقق ، ناشر کو جزائے خیر دے ، اور جملہ قارئین کے لئے اسے نفع بخش بنائے اور ہم سب کو نبی پاک ﷺکی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِجاں بنانے کی توفیق دے۔(آمین )سنن دارمی کا ایک ترجمہ  ’’ انصار السنہ پبلی کیشنز ،لاہور نے بھی شائع کیا ہے   جو کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے ۔(م۔ا)   

عناوین

صفحہ نمبر

حرفےچند

25

تاثرات

27

مقدمہ

33

حالات زندگی امام دارمی ﷫

36

نام ونسب

36

پیدائش

36

تعلیم وتربیت

36

اساتذہ کرام

36

بعض مشہورتلامذہ

37

آپ کےبارےمیں علماءکےاقوال

37

وفات

39

مقدمہ

 

نبی کریم ﷺ کی بعثت سےپہلےلوگ جس جہالت وگمراہی میں مبتلاتھےاس کابیان

40

پچھلی کتابوں میں نبی کریم ﷺ کےاوصاف کابیان

43

نبیﷺ کی ابتدائی حالت کابیان

48

اللہ تعالیٰ نےنبی کریمﷺ کودرخت چوپائےاورجنوں کےان پرایمان لانےسےجوعزت بخشی اس کابیان

51

اللہ تعالیٰ نےنبی کریمﷺ کی انگلیوں کےدرمیان سےپانی نکال کرآپ کوجو اس کابیان

57

منبرکی آوازوگفتگوسےنبی کریمﷺ کی تکریم کابیان

61

نبی کریمﷺ کےذریعےکھانےمیں برکت کابیان

66

نبی کریمﷺ کوجوفضیلت عطاکی گئی اس کابیان

74

نبی کریمﷺکی تکریم میں آسمان سےکھانااترنےکابیان

81

نبی کریمﷺ کےحسن وجمال کابیان

82

نبی کریمﷺ کامردوں سےبات کرنےکابیان

86

نبی اکرمﷺ کی سخاوت کابیان

89

نبیﷺ کی تواضع کابیان

90

نبی ﷺ کی وفات کابیان

91

وفات کےبعدنبی ﷺ کی تکریم کابیان

104

سنت کی پیروی کابیان

105

ایسافتوی دینےسےاحتیاط برتنےکابیان جس کےبارےمیں قرآن حدیث سےدلیل نہ ہو

109

فتوی دینےسےکراہت کابیان

116

ان لوگوں کابیان جنہوں نےفتوی دینےسےخوف کھایااورغلووزیادتی یابدعت ایجادکرنےکوبراسمجھا

120

فتوی کےخطرناک ہونےکابیان

130

ہرسوال کاجواب دےدینےوالےمفتی کابیان

138

زمانےکےتغیراوراس میں رونماہونےوالےحادثات کابیان

143

رائےاورقیاس پرعمل کرنےسےپاپسندیدگی کابیان

148

علماءکی اقتداءکرنےکابیان

157

نبی کریمﷺ سےحدیث روایت کرنےمیں احتیاط اورخوب چھان بین کرنےکابیان

163

علم کےاٹھ جانےکابیان

166

علم کےساتھ عمل اوراس میں حسن نیت کابیان

170

غلطی میں پڑجانےکےخوف سےفتوی دینےسےگریزکابیان

174

اس کابیان کہ علم خشیت اوراللہ کاتقوی ہے

183

خواہشات سےپرہیزکرنےکابیان

190

علم اورعالم کی فضیلت کابیان

195

جوبناسوچےبغیرنیت کےعلم طلب کرےتوبھی علم اس کی نیت درست کردیتاہے

208

بغیرخلوص وللہیت کےجوعلم تلاش کےاس پرملامت کابیان

209

اہل ہوس بدعتی اورمتکلمین سےبچنےکابیان

220

علم میں مساوات وبرابری کابیان

224

علمائےکرام کی تعظیم وتوقیرکابیان

225

صرف ثقہ راویوں سےحدیث روایت کرنےکابیان

227

حدیث کی تفسیرمیں رسول اللہﷺ کےقول میں دوسروں کےقول سےبچنےکابیان

231

حدیث رسول کی توہین وتحقیرپرفوری سزاکابیان

234

لوگوں کواکتادینےسےناپسندیدگی کابیان

239

حدیث کی عدم کتابت کابیان

240

کتابت حدیث کی اجازت کابیان

250

اچھایابراطریقہ رائج کرنےکابیان

259

جس نےشہرت اورخاص پہچان کوناپسندکیااس کابیان

261

رسول اللہﷺ سےسن کر تبلیغ اورسنتوں کی تعلیم کابیان

268

علم کی طلب میں سفرکرنااوراس میں مشقت برداشت کرنےکابیان

274

علم کی حفاظت کابیان

278

حدیث قرآن کی تشریح کرنےوالی ہے

282

حدیث رسول اللہﷺ کی تاویل کرنےکابیان

283

علمی گفتگوکرنےکابیان

285

فقہاءکےاختلاف کابیان

292

عرض کابیان

294

فتویٰ دینےکےبعداس سےرجوع کرنےکابیان

296

کسی چیزکافتوی دینےکےبعداس کےخلاف رائےبدل کرفتویٰ دینےکابیان

299

علم کی عظمت کابیان

299

عبادبن عبادخواص الشامی کامکتوب

307

وضواورطہارت کےمسائل

 

وضوءاورنمازکی فرضیت کابیان

3313

طہارت کابیان

317

اللہ تعالیٰ کافرمان(اذقتم الی الصلا ۃ فاغسلووجوہکم )کابیان

320

قضائےحاجت کےلیےجانےکابیان

322

قضائےحاجت کےوقت پردہ پوشی کابیان

322

پاخانہ یاپشاب کےوقت قبلہ کی طرف منہ کرنےکی ممانعت کابیان

323

آداب قضائےحاجت میں عمروبن عون کابیان

324

قبلہ کی طرف منہ کرکےقضائےحاجت کی رخصت کابیان

324

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 38504
  • اس ہفتے کے قارئین 306791
  • اس ماہ کے قارئین 1106432
  • کل قارئین98171736

موضوعاتی فہرست