دینِ اسلام نے سود کو حرام اور کبیرہ گناہ قرار دیا ہے بلکہ سود لینے والا اللہ اور اس رسول کے خلاف اعلان جنگ کرتا ہے۔ تمام مسلمانوں کا اس کی حرمت پر اتفاق ہے۔ سود خواہ کسی غریب و نادار سے لیا جائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص و طمع، خود غرضی ، شقاوت و سنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین ِاسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’سود اور ربا کے خلاف علماء کرام کی عوامی اور قانونی جدوجہد اور وفاقی شرعی عدالت کا تاریخ ساز فیصلہ‘‘وفاقی شرعی عدالت پاکستان کا سود کے خلاف وہ تاریخی فیصلہ جو وفاقی شرعی عدالت نے 14 نومبر 1991ء میں صادر کیا ۔ جناب ڈاکٹر سید اسعد گیلانی صاحب نے اس فیصلے کے لیے علماء کی طرف سے کی جانے والی جدوجہد اور کاوشوں کو پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کو مرتب کرنے والے احباب اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ہماری معیشت کو سود جیسی لعنت سے محفوظ فرمائے ۔ (م۔ا)
حرف اول |
5 |
مختلف شہروں میں علماء کرام کا اجتماع |
8 |
خطبات جمعہ اور علماء کرام کے اجتماع کی قرار دادیں |
9 |
مشترکہ جدوجہد کا اعلان |
12 |
وفاقی شرعی عدالت میں پیش کردہ مشترکہ بیان |
17 |
عدالت میں مولانا گوہر رحمٰن کا بیان |
29 |
وفاقی شرعی عدالت پاکستان کا تاریخ ساز فیصلہ |
41 |
آگے کا مرحلہ |
46 |