#2600.01

مصنف : ڈاکٹر یوسف القرضاوی

مشاہدات : 7175

فقہ الزکوۃ حصہ سوم و چہارم

  • صفحات: 752
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 18800 (PKR)
(ہفتہ 13 جون 2015ء) ناشر : البدر پبلیکیشنز لاہور

دینِ اسلام کا جمال وکمال یہ  ہے کہ یہ ایسے ارکان واحکام پر مشتمل ہے جن کا تعلق ایک طرف خالق ِکائنات اور دوسری جانب مخلوق کےساتھ استوار کیا گیا ہے ۔ دین  فرد کی انفرادیت  کا تحفظ کرتے ہوئے اجتماعی زندگی کوہر حال میں قائم رکھنے  کاحکم دیتاہے۔اس کے بنیادی ارکان  میں کوئی ایسا رکن نہیں جس میں انفرادیت  کے ساتھ اجتماعی زندگی  کو فراموش کیا گیا ہو ۔انہی  بینادی ارکان خمسہ میں سے  ایک  اہم رکن زکوٰۃ ہے۔عربی زبان میں  لفظ  ’’زکاۃ‘‘ پاکیزگی ،بڑھوتری اور برکت کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔جبکہ شریعت  میں  زکاۃ ایک  مخصوص مال کے مخصوص حصہ کو کہا جاتا ہے جو مخصوص لوگوں کو دیا جاتا ہے ۔اور اسے   زکاۃ اس لیے کہاجاتا ہے کہ اس سے دینے والے کا تزکیہ نفس ہوتا ہے اور اس کا مال پاک اور بابرکت ہوجاتا ہے۔ نماز کے بعد دین اسلام کا اہم ترین حکم ادائیگی زکاۃ ہے ۔اس کی ادائیگی فر ض ہے اور   دینِ اسلام  کے ان پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے جن پر دین قائم ہے۔زکاۃ ادا کرنےکے بے شمار فوائد اور ادا نہ کرنے کے  نقصانات  ہیں ۔قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں  تفصیل سے اس کے احکام  ومسائل بیان ہوئے ۔جو شخص اس کی فرضیت سےانکار کرے وہ  یقینا کافر اور واجب القتل ہے  ۔یہی وجہ کہ  خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق  نے  مانعین ِزکاۃ کے خلاف اعلان جنگ کیا۔اور جو شخص زکاۃ کی فرضیت کا تو قائل ہو لیکن اسے ادا نہ کرتا ہو  اسے درد ناک عذاب میں  مبتلا  کیا جائے گا۔جس کی  وضاحت سورہ توبہ کی ایت 34۔35 اور صحیح بخاری شریف کی حدیث نمبر1403میں موجود ہے ۔ اردو عربی زبان میں  زکوٰۃ کے  احکام ومسائل کےحوالے سے  بیسیوں  کتب موجود ہیں۔ زیر تبصرہ کتا ب’’ فقہ الزکاۃ‘‘ مسائل زکاۃ کےبہت  سے  پہلوؤں پر محیط ہے ۔ کتاب کے مصنف ڈاکٹر یو سف القرضاوی   عالم اسلام  کے  معروف دینی رہنما  اور ہیں  ان کی علمی خدمات  نے  عالمِ اسلام پر گہرے اثرات مرتب کیے  ہیں ۔ انہو ں نے  اپنی اس کتاب میں وقت کے ایک بڑے چیلنج کا مؤثر اور شافی کافی جواب دیا ہے  اور اسلام کے مالیاتی نظام کا خاکہ پیش کر کے مسئلہ کا یقینی حل پیش کیا ہے۔یہ کتاب اہل علم کے ہاں مرجع کی حیثیت  رکھتی ہے ۔اصل عربی کتاب دو جلدوں میں ہے۔ جناب ساجد الرحمن  صاحب نے  اس کتاب کا سادہ   سلیس اور بامحاورہ ترجمہ  کیا۔ادارہ معارف اسلامی  نے  1981ء میں اسے پہلی بار شائع کیا۔ اللہ تعالیٰ مصنف ، مترجم  اور ناشرین کی اس کاوش کو  قبول  فرمائے اور اسے   امت مسلمہ کےلیے نفع بخش  بنائے (آمین) (م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

چوتھا باب

 

7

زکوۃ کے مصارف

 

7

تمہید

 

8

مصارف زکوۃ اور قرآن

 

9

مصارف زکوۃ پر قرآن کی توجہ کی حکمت

 

10

پہلی فصل فقراء اور مساکین

 

12

دوسری فصل عاملین زکوۃ یا زکوۃ کا انتظامی اور مالی ادارہ

 

48

تیسری فصل مؤلفۃ القلوب

 

67

چوتھی فصل فی الرقاب ( گردنوں کو آزاد کرانا)

 

72

پانچویں فصل الفارمون

 

102

چھٹی فصل فی سبیل اللہ

 

109

ساتویں فصل ابن السبیل ( مسافر)

 

161

آٹھویں فصل مستحق زکوۃ اصناف کے بارے میں عمومی بحث

 

183

نویں فصل وہ اصناف جن پر زکوۃ خرچ نہیں کی جائے گی

 

194

پانچواں باب

 

260

ادائے زکوۃ کا طریقہ

 

260

تمہید

 

261

پہلی فصل زکوۃ کا ریاست سے تعلق

 

262

دوسری فصل زکوۃ میں نیت کا درجہ

 

318

تیسری فصل زکوۃ کی قیمت ادا کرنا

 

338

چوتھی فصل زکوۃ کا اس شہر سے باہر لے جانا جس سے وصول ہوتی ہے

 

340

پانچویں فصل زکوۃ کو فورا ادا کرنا اور اس میں تاخیر کرنا

 

355

چھٹی فصل زکوۃ سے متعلق چند متفرق مباحث

 

378

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 23456
  • اس ہفتے کے قارئین 291743
  • اس ماہ کے قارئین 1091384
  • کل قارئین98156688

موضوعاتی فہرست