کوئی بھی جماعت ان عظیم مقاصد کے حصول کے لئے بنائی جاتی ہے ،جنہیں انفرادی کوشش سے حاصل کرنا یا تو سرے سے ممکن نہیں ہوتا ہے یا پھر بڑا مشکل ہوتا ہے۔ اجتماع ،اجتماعیت اور اجتماعی کوشش میں فرد اور انفرادیت سے یقینا کہیں زیادہ اثر اور برکت ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:"ید اللہ علی الجماعۃ "جماعت پر اللہ کا ہاتھ ہوتا ہے۔ تاہم اس کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ جماعت سازی کا مقصد جائز اور ارفع ہو۔ایک اچھے مقصد کے لئے تشکیل دی ہوئی اچھی جماعت اجتماعیت کی برکت اور اللہ کی تائید سے اولا تو کامیابی کی منزل مراد تک پہنچتی ہے اور اگر بظاہر ایسا نہ ہوسکے تو بھی اس کے کارکن اور اس کے مقاصد کے لئے اخلاص کے ساتھ تن من دھن کی قربانی دینے والے اخروی سرفرازی سے یقینا ان شاء اللہ ہمکنار ہوتے ہیں۔لیکن سوال یہ ہے کہ "اچھی جماعت" کیا ہوتی ہے اور کیسے بنتی ہے ؟جماعت کے کن مقاصد کو اچھا قرار دیا جا سکتا ہے ؟اور جماعتی مقاصد کے حصول کا طریق کار اور آداب وشرائط کیا ہیں؟ زیر تبصرہ کتاب"نظم جماعت کے آداب"محترم مولانا میاں محمد جمیل ایم اے صاحب کی تصنیف ہے جس می...
مسلک اہل حدیث ایک نکھرا ہوا اور نترا ہوا مسلک ہے۔جو حقیقتا خاصے کی شے اور پاسے کا سونا ہے۔اس کا منبع مصدر کتاب وسنت ہے۔مسلک اہل حدیث کوئی نئی جماعت یا فرقہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک مکتب فکر اور تحریک کا نام ہے ۔ تمام اہل علم اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت موجود ہے تب سے یہ جماعت موجود ہے۔اسی لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔یہ نام دو لفظوں سے مرکب ہے۔پہلا لفظ"اہل"ہے۔جس کے معنی ہیں والے صاحب دوسرا لفظ"حدیث" ہے۔حدیث نام ہے کلام اللہ اور کلام رسولﷺ کا۔قرآن کو بھی حدیث فرمایا گیا ہے۔اور آپﷺ کے اقوال اور افعال کے مجموعہ کا نام بھی حدیث ہے۔پس اہل حدیث کے معنی ہوئے۔”قرآن و حدیث والے” جماعت اہل حدیث نے جس طریق پر حدیث کو اپنا پروگرام بنایا ہے اور کسی نے نہیں بنایا۔اسی لیے اسی جماعت کا حق ہے۔کہ وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہے۔مسلک اہلحدیث کی بنیاد انہی دو چيزوں پر ہے اور یہی جماعت حق ہے۔ اہل حدیث مروّجہ مذہ...
مسلک اہل حدیث‘ اسلام کی اصل تعبیر اور سچی تصویر ہے اور اسلام کا دوسرا نام ہے‘ مسلک اہل حدیث کی بنیاد توحید خداوندی اور محبت اطاعت رسولﷺ ہے اس لیے اہل حدیث ہراس باطل نظام سے نبرد آزما اور برسر پیکار رہے ہیں جو غیر اللہ کے سامنے سر جھکانے اور شریعت رسولﷺ کے باغیوں کی ہاں میں ہاں ملانے پر مبنی ہو۔ اس لیے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ ہندوستان میں انگریز طاغوت سے سمجھوتہ کر لتیے‘ اس لیے اکابر اہل حدیث نے ان کے ساتھ بالاکوٹ کی پہاڑیوں سے لے کر کالا پانی کی ویرانیوں تک ان سے جنگ لڑی۔زیرِ تبصرہ کتاب میں ہمارے ان اکابرین کے کارہائے نمایاں کو اوراق تاریخ میں ڈھالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اور اہل حدیثوں کی تاریخ اور ان کے ارتقاء کو بیان کیا گیا ہے۔ اور اہل حدیث کی قدامت‘ لقب اہل حدیث‘ ہند میں اہل حدیث کی آمد‘ خدمات محدثین‘ جنگ آزادی اور خدمات اہل حدیث‘ تحریک پاکستان اور خدمات اہل حدیث‘ اکابر علماء اور زعماء کی خدمات جیسے عناوین کو کتاب ہذا کی زینت بنایا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ اہل حدیث منزل بہ...
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے، او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہےکہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھنے اور پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دی ہیں ۔ اصحاب رسول رضوان اللہ علیہم، نبی ﷺ کے فیض تربیت، قرآن مجید کی زبان اور زمانۂ نزول کے حالات سے واقفیت کی بنا پر، قرآن مجید کی تشریح، انتہائی فطری اصولوں پر کرتے تھے۔ چونکہ اس زمانے میں کوئی باقاعدہ تفسیر نہیں لکھی گئی، لہٰذا ان کے کام کا بڑا حصہ ہمارے سامنے نہیں آ سکا اور جو کچھ موجود ہے، وہ بھی آثار او رتفسیری اقوال کی صورت میں، حدیث اور تفسیر کی کتابوں میں بکھرا ہوا ہے۔قرآن مجید کی خدمت کو ہر مسلمان اپنے لئے سعادت سمجھتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ واضح البیان فی تفسیر ام القرآن‘‘ مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کی ہے۔ جس میں تفسیر...
خانہ کعبہ اور مسجد نبویؐ مسلمانوں کی عقیدتوں کے مرکز ہیں، اس لئے جب بیت اللہ شریف یا مسجد نبویؐ کے آئمہ کرام میں سے کوئی پاکستان تشریف لاتے ہیں تو یہاں کے عوام میں خوشی و مسرت کے بے پایاں جذبات کا پیدا ہونا فطری امر ہے۔ امام سعود بن ابراہیم الشریم سال 1412ھ سے حرم مکی امام وخطیب ہیں ۔حرم مکی میں امامت وخطابت کے فرائض کے ساتھہ ساتھہ ام القری یونیورسٹی کے شریعہ فیکلٹی میں ڈین اور استاد فقہ کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ خطبات حرم مکی‘‘ ڈاکٹر سعود بن ابراہیم الشریم کے75 وعظ ونصیحت اور فہم وفراست سے لبریز 9سالہ خطبات (اپریل 2012ء تا مئی 2021ء) کا مجموعہ ہے اس کتاب کو اردو زبان میں کتابی شکل میں افادۂ عام کے لیے لانے میں پیغام ٹی وی کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ا...