دنیا میں ہر انسان کو ایک دن میں چوبیس گھنٹے میسر آتے ہیں۔ اب بعض اشخاص پورا دن کام کرنے کے باوجود وقت کی کمی کا رونا رو رہے ہوتے ہیں اور کچھ لوگ اپنی روز مرہ کی تمام کاروباری، گھریلو اور دینی مصروفیات کو نہ صرف پورا کرتے ہیں بلکہ ان کی زندگی میں کوئی افراتفری بھی نظر نہیں آتی۔ اس کی بنیادی وجہ دن کے چوبیس گھنٹوں کا درست استعمال اور ٹائم مینجمنٹ کی تکنیک ہے۔ انسان کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے وقت کا بہترین استعمال نہایت ضروری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب کا بنیادی موضوع یہی ہے کہ انسانوں کو میسر وقت کو کس طرح استعمال میں لایا جائے اور ایک کامیاب زندگی گزاری جائے۔ مغرب میں وقت کے ضیاع سے بچنے اور اس کے بہترین استعمال پر بہت کام ہوا ہے وہاں ٹائم مینجمنٹ اور کامیاب زندگی گزارنے پر بہت سے سیشن ہوتے رہتے ہیں اور اس سلسلہ میں بہت سی کتب بھی انگریزی میں لکھی جا چکی ہیں۔ پاکستان میں بھی کچھ جگہوں پر ٹائم مینجمنٹ پر سیشن ہو رہے ہیں جن میں لوگ بھاری فیس ادا کر کے شرکت کرتے ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب قاری کو ان تمام سیشنز سے بے نیاز کر دے گی اور یقیناً قارئین اس کے مطالعہ کے بعد وقت کے حوالے سے اپنی...
زندگی کے آخری لمحات میں کی جانے والی نصیحت، دئیے جانے والے احکامات وصیت کہلاتے ہیں۔ نصیحت زبانی یا تحریری صورت دونوں طرح کی جا سکتی ہے۔ قانونی وصیت یا جائیداد وغیرہ کے معاملات سے متعلق وصیت لکھ کر کی جاتی ہے۔ احادیث نبوی کے مطابق کوئی شخص کسی خاص شخص کے حق میں صرف اپنے ایک تہائی مال کی وصیت کر سکتا ہے۔ کتب تاریخ وسیرت میں صحابہ کرام اور تاریخ اسلام کی نامور شخصیات کی نصیحتیں موجود ہیں۔ زیر تبصرہ کتا ب ’’شاہرا عافیت‘‘ محمد بشیر جمعہ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے تاریخ اسلام کی نامور شخصیات کے چند تاریخی وصیت اور نصیحت ناموں کو اس کتاب میں جمع کیا ہے۔ یہ وصیت اور نصیحت نامے علم اور تجربے سے بھر پور اور جامع ہیں۔ (م۔ا)
وقت اس کائنات میں انسان کی عزیز ترین اور نہایت بیش قیمت متاع ہے۔ جن لوگوں نے وقت کی قدروقیمت کا ادراک کر کے اپنی زندگی میں اس کابہتر استعمال کیا و ہی لوگ کائنات کے سینے پر اپنا نقش چھوڑنے میں کامیاب ٹھہرے۔ ’’وقت‘‘انسان کی زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے اور اللہ تبارک وتعالیٰ کی ایک بڑی نعمت ہے۔جس کی قدر ناشناسی اور ناشکری غفلت کی وجہ سےآج امت میں عام ہے،اورجس کی طرف امت کو توجہ دلانا خصوصا موجودہ دورمیں ایک بہت ضروری امرہے۔ورنہ تاریخ ایسے لوگوں کی داستانوں سے بھری پڑی ہے جووقت کی ناقدری کرتے رہے اور پھر وقت نے ان کو عبرت کا تازیانہ بنادیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ ترقی اور کامیابی بذریعہ تنظیمِ وقت ‘‘محمد بشیر جمعہ کی ہے۔ اس کتاب میں وقت اہمیت، خصوصیات، تنظیم وقت کے فوائد، اور ضیاع وقت کے اسباب کو قرآن و سنت کی روشنی میں اجاگر کیا گیا ہے۔فاضل مصنف نے وقت کی قدر وقیمت کوخاص طور اسلامی نقطہ نظر سے اجاگر کرکے ایک سچے اور راست باز مومن کو تضیع اوقات کے نقصان سے آگاہ کیا ہے۔ اس کتاب میں ایک عام انسان کے لیے بھی اور امت م...
زندگی کل کے انتظار کیلئے بہت چھوٹی ہے۔ اکثر ہم اپنے روزمرہ کے مشکل کاموں کو کل پر ملتوی کر کے ان سے جان چھڑانے کی بیکار کوشش کرتے ہیں۔ ہمیں جان لینا چاہئے کہ اس طرح کام سے جان نہیں چھوٹتی بلکہ یہ محض وقت کا ضیاع ہو تا ہے ۔ اس لئے ہمیں آج کا کام کل پر چھوڑنے کی غلط عادت کی اصلاح کر لینی چاہئے کیونکہ زندگی میں وہی شخص کامیاب ہوتا ہے جو وقت کی قدر کرتا ہے اور مشکل ترین حالات کا سامنا کرنے کا حوصلہ بھی رکھتا ہے۔اداروں کے ذمہ داران ؍نگران حضرات کو اپنے ماتحت کام کرنےوالےافراد اور والدین کو اپنے بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہیں آج کا کام آج ہی کرنے جیسی اچھی عادت اپنانے کی تلقین بھی کرنی چاہئے۔ اس سے نہ صرف انہیں وقت کی قدر کرنا آئے گی بلکہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کی جرأت بھی پیدا ہو گی جو انہیں کامیابی کی راہ پر گامزن ہونے میں مدد دے گی۔ معروف سکالر جناب محمد بشیر جمعہ نے زیر نظر کتاب ’’ آج نہیں تو کبھی نہیں ‘‘ میں بڑے احسن انداز میں مذکورہ بالا مسئلہ کی طرف توجہ دلائی ہے اور انسان کے اندر...